• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیا میں کہیں پولیس شہریوں پر گولیاں نہیں چلاتی، عمران خان

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کہتے ہیں کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں پولیس نےنہتے شہریوں پر گولیاں چلائیں،دنیا کی کسی جمہوریت میں پولیس شہریوں پر ایسے فائرنگ نہیں کرتی۔

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے لاہور میں پاکستان عوامی تحریک کے تحت ہونے والے متحدہ اپوزیشن کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طاہر القادری کو تمام جماعتوں کو اکٹھا کرنے پر مبارکباد دیتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ سوال پوچھا گیا کہ مردان میں عاصمہ،قصور میں زینب کے کیس میں کیا فرق ہے،جرائم ہر ملک میں ہوتے ہیں مہذب معاشرہ مجرموں کو پکڑتا ہے، قصور میں بچوں سے زیادتی کا ویڈیو اسیکینڈل سامنے آیا کچھ نہیں ہوا، قصور میں 11 بچیوں کو چند ماہ میں قتل کیا گیا، قصور میں چند ماہ سے یہ سب کچھ ہورہا تھا کچھ نہیں ہوا، قصور میں چند ماہ سے یہ سب کچھ ہورہا تھا کچھ نہیں ہوا۔

عمران خان کا کہنا ہے کہ طاہرالقادری نےپاکستان کی ساری جماعتوں کو اکٹھاکیا،زینب کاکیس آیاتب قوم کوپتاچلایہ ہمارےبچوں کےساتھ بھی ہوسکتاہے،سارا پاکستان دیکھ رہا تھا کہ ماڈل ٹاون میں پولیس نہتوں پر گولیاں چلارہی تھی، ماڈل ٹاؤن میں 14 لوگوں کو قتل کیا گیا اور کئی زخمی ہوئے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ کیاقصور اور ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کو انصاف ملا؟ 13 جنوری کو عاصمہ کے والدین نے پولیس کو بتایا کہ بچی غائب ہے،14جنوری کو پولیس نے عاصمہ کی لاش برآمد کی، ڈیرہ اسماعیل خان میں لڑکی کی بے حرمتی کے واقعے میں 9 ملزمان پکڑے گئے،مشال خان قتل کیس میں 57 میں سے 55 ملزمان جیل میں ڈالے گئے ۔

انہوں نے کہا کہ زینب کے والد نے آرمی چیف اور چیف جسٹس سے انصاف مانگا،زینب کے والدین نے پنجاب پولیس، وزیراعلیٰ سے نہیں چیف جسٹس، آرمی چیف سے انصاف مانگا،رانا ثناء اللہ سے تو کسی نے انصاف نہیں مانگا وہ تو شکل سے ہی قاتل لگتا ہے،خیبرپختونخوا پولیس میں کوئی سیاسی مداخلت نہیں، پہلے پیسے لے کر خیبرپختونخوا پولیس میں پوسٹنگ ٹرانسفر کی جاتی تھی ۔

عمران خان نے کہا کہ آج کرائم کے اعداد و شمار دیکھ لیں کرائم نیچے،دہشت گردی نیچے آگئی، آج خیبرپختونخوا پولیس بااختیار اور سیاسی مداخلت سےپاک ہے، لاہور ہائیکورٹ نے آئی جی عباس سے پوچھا کیوں پنجاب پولیس کرپٹ ہے،عباس خان نے کہا شریف خاندان نے میرٹ ختم کرکے پولیس میں بھرتی کی،عباس خان نے پولیس کی کرپشن کی 3 چیزیں بتائیں،کرپشن کی دوسری وجہ پیسے دے کر پولیس کی نوکری ملنا ہے،جو پیسے دے کر بھرتی ہوا اس نے ریکوری تو کرنی ہے اپنے پیسوں کی۔

چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ مجھے اچھا لگا کہ شہبازشریف نے کہا میں مردان چلا جاؤں، شہبازشریف آپ مردان جائیں، پولیس پر تنقید کریں لوگ آپ کو انڈے ٹماٹر ماریں گے،لوگ کے پی کی پولیس پر اعتماد کرتے ہیں، ڈاکٹر صاحب،قوم آپ کے ساتھ کھڑی ہے،پشاور یونیورسٹی پر 2 مہینے پہلے حملہ کیا گیا تو 5 منٹ میں پولیس پہنچ گئی،ماڈل ٹاؤن میں قتل عام حکم پر کیاگیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ زراعت ڈائریکٹوریٹ پر دہشت گردوں کے حملے کے پانچ منٹ میں پولیس وہاں پہنچی، پورے وثوق سے کہتا ہے کہ ماڈل ٹاؤن میں سب کچھ حکم پر کیا گیا تھا،اس سانحےکے پیچھے یہ دونوں بھائی تھے،40 سال سے ان دونوں بھائیوں کو جانتا ہوں نوازشریف جمہوریت پر یقین ہی نہیں رکھتے،یہ ضیاء الحق سے کہتے تھے بڑا اچھا کیا ذوالفقار بھٹو کو پھانسی لگائی، طاہرالقادری صاحب انہوںنے آپ کو سبق سکھانے کے لیے ماڈل ٹاؤن میں لوگوں کو قتل کرایا۔

عمران خان نے کہا کہ 4 سال ہونے کو ہیں سانحہ ماڈل ٹاؤن کا کوئی مجرم نہیں پکڑا گیا کیوں کہ یہ خود مجرم ہیں، نوازشریف کو کیا تکلیف تھی کی حلف نامے میں تبدیلی کی؟ انہوںنے مجھ پر دہشت گردی کے 6 مقدمات درج کرائے، ہماری ساری سینئرلیڈر شپ پر مقدمے کرائے گئے،خیبرپختونخوا کی تمام جماعتوں سے پوچھتا ہوں ایک ایف آئی آر دکھا دیں جو غلط کاٹی ہو۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ حافظ آباد میں ضمنی انتخاب کے موقع پر ایس پی ن لیگ کے لیے ووٹ مانگ رہا تھا، مافیا دو طریقے سے کام کرتا ہے لوگوں کو ڈراتا، مارتا ہے یا پھر خریدتا ہے،مجھ پر 4 کیسز الیکشن کمیشن اور 2 سپریم کورٹ میں لگائے گئے،تم کچھ بھی کرلو میرا مقابلہ نہیں کرسکتے، پولیس کا ڈی ایس پی تک نہیں آسکتا جب تک حمزہ شریف اوکے نہیں کرتا، طاہرالقادری صاحب اب آپ پر ہے آپ جس طرف بھی لےجانا چاہیں ہم تیارہیں۔

عمران خان مزید کہتے ہیں کہ ہمیں کسی بھی صورت یہاں سے پیچھے نہیں ہٹنا چاہیے، جوٹریننگ ہماری سڑکوں پرہوگئی ہے اور کسی کی نہیں ہے،ڈاکٹرصاحب یقین دلاتاہوں ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہیں، اگر ہم واپس چلے گئے تو سانحہ ماڈل ٹاؤن متاثرین کو کبھی انصاف نہیں ملے گا،شیخ رشید کی تمام باتوں سے متفق ہوں، انہوں نے کہا کہ میں استعفیٰ دیتا ہوں،کونسی پارلیمنٹ ہے جو ووٹ کرتی ہے کہ مجرم پارٹی ہیڈ بن جائے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایک شخص جو 300ارب روپےچوری کرکے باہر لے جاتا ہے اس کو پارٹی سربراہ بنایا جاتا ہے، ایسے شخص کے لیے پارلیمنٹ میں ہاتھ اٹھا کر کہا جاتا ہے کہ یہ پارٹی کا سربراہ بن سکتا ہے، پنجاب کی پارلیمنٹ سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف قرار داد پاس کرتی ہے،ایسی پارلیمنٹ پر جو مجرم کوپارٹی سربراہ بنائے،میں لعنت بھیجتاہوں،ہوسکتا ہے شیخ رشید صاحب جلد آپ کو جوائن کرلیں، شیخ رشید کا استعفوں کا آئیڈیا اچھا ہے اپنے جماعت سے بات کروں گا۔

تازہ ترین