• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نواز شریف کی زیرصدارت اجلاس، بلوچستان کے مسئلے پر غور

Nawaz Sharif In Lahore Hold Meeting With Political Allies National Party And Pakhtunkhwa Milli Awami Party

لاہور میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی قیام گاہ پر بلوچستان کے مسئلے پر غور کے لیے مسلم لیگ ن ، پختون خوا ملی عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی کا اہم اجلاس ہوا ، اجلاس کو بتایا گیا کہ راتوں رات محلاتی سازشوں کے ذریعے کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ لایا گیا ہے ، جمہوری قوتیں ایسے غیر جمہوری اور غیر آئینی اقدام کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گی۔

نواز شریف کی رہائش گاہ پربلوچستان کےحوالےسےاہم اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم آزاد کشمیر راجا فاروق حیدر، احسن اقبال، خواجہ سعد رفیق، پرویز رشید، مریم اورنگزیب، عبدالقادر بلوچ، میر حاصل بزنجو، محمود خان اچکزئی، مریم نواز ، سردار یعقوب ناصر، عبدالمالک بلوچ،رانا ثناء اللہ،عبدالرحیم زیارت وال،جمال شاہ کاکڑ،ارکان صوبائی اسمبلی انیتہ عرفان،کشور جتک،ثمینہ خان،سردار در محمد اور نصیب اللہ بازئی نے شرکت کی۔

ذرائع کے مطابق شرکاء نےاجلاس کو بتایا کہ تحریک عدم اعتماد کا فیصلہ انہیں بتائےبغیراور بغیر کسی جواز کے کیا گیا،اراکین نے کبھی بھی اس حوالے سے کسی بھی سطح پر نشاندہی نہیں کی، وہ نہیں جانتےکہ بلوچستان کے نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کا فیصلہ کب، کیسےاورکہاں ہوا اورالیکشن سے صرف4ماہ پہلے اس کی ضرورت کیوں محسوس کی گئی۔

شرکاء کاکہناتھاکہ چند سو ووٹ لینے والے شخص کو ایک کروڑ سے زائد آبادی کے صوبے پر مسلط کرنا جمہوری عمل کی نفی ہے، حساس ترین صوبے پر کٹھ پتلی وزیراعلیٰ بٹھا دینا لمحہ فکریہ ہے، اس طرح کے عمل سے نہ صرف بلوچستان کے لوگوں کے بنیادی جمہوری حقوق سلب ہوئے ہیں بلکہ ایسے اقدامات آئین میں دئیے گئے عوام کے حقِ حکمرانی کی بھی توہین ہیں۔

اجلاس میں تینوں سیاسی جماعتوں کی قیادت نے عہد کیا کہ محلاتی سازشوں کے ذریعے تبدیلی لانے کا نہ صرف مقابلہ کیا جائے گا بلکہ عوامی شعور بیدار کر کے اس طرح کے واقعات کی روک تھام بھی کی جائے گی۔

تازہ ترین