• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لندسے لوہان سعودی عرب کےلئےفلم بنائیں گی

Lindsay Lohan Will Make For For Saudi Arabia

ہولی وڈ اداکارہ لِندِسے لوہن نے سعودی عرب میں خواتین سے متعلق ہونے والی حالیہ تبدیلیوں کے پیش نظرخاتون کے مرکزی کردار پر مبنی فلم بنانے کا اعلان کردیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے ہی سعودی عرب میں 35 سال بعد پہلی فلم کو ریلیز کیا گیا۔سعودی عرب میں 35 سال بعد کھلنے والے سینما گھروں میں پہلی فلم کا اعزاز اینی میٹڈ ہولی وڈ فلم ’دی ایموجی‘ کو حاصل ہوا۔

سعودی عرب میں گزشتہ برس دسمبر میں حکومت نے سینما پرعائد پابندی ہٹادی تھی جبکہ خواتین کو میوزک کنسرٹ میں بھی شرکت کی اجازت دی گئی۔

سعودی حکومت کے ان اقدامات کو دیکھتے ہوئے جہاں کئی دیگر ادارے مستقبل میں سعودی عرب میں انٹرٹینمنٹ منصوبے شروع کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں، وہیں ہولی وڈ اداکارہ لِندِسے لوہان نے بھی سعودی عرب کے بدلتے سماج پر فلم بنانے کا اعلان کردیا۔

اداکارہ حال ہی میں امریکی ٹی وی چینل پر چلنے والی معروف ٹاک شو ’وینڈی شو‘ میں شریک ہوئیں، جہاں انہوں نے میزبان سے اپنے منصوبے سے متعلق بات کی۔

لِندِسے لوہان نے بتایا کہ وہ سعودی عرب کے بدلتے سماج پر’فریم‘ نامی فیچر فلم بنائیں گی، جس میں مرکزی کردار ایک خاتون کا ہوگا جو سعودی عرب میں جدوجہد کے ذریعے اپنی الگ پہچان بناتی ہیں۔

لِندِسے لوہان نے فلم سے متعلق بتایا کہ فلم کا مرکزی کردار ایک نوجوان خاتون فوٹوگرافر کا ہوگا جو امریکا میں مقیم اپنے شوہر کو چھوڑ کر ریاض منتقل ہوتی ہیں۔

اداکارہ کے مطابق یہ کردار ریاض آکر سعودی عرب کے کلچر و سماج کے رنگ میں رنگ جاتا ہے، اور اپنی ایک الگ منفرد پہچان بناتا ہے۔

اداکارہ نے اس فلم کی مزید تفصیلات بتانے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ یہ فلم بہت ہی منفرد ہوگی۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ لِندِسے لوہان اپنی اس فیچر فلم پر رواں برس ستمبر میں شوٹنگ کا آغاز کردیں گی۔

ساتھ ہی ادکارہ نے یہ بھی بتایا کہ وہ دبئی میں اپنے نام سے ایک آئی لینڈ ڈیزائن کرنے کا ارادہ بھی رکھتی ہیں۔

خیال رہے کہ 31 لِندسے لوہان نے اکتوبر 2017 میں دبئی کے ایک آئی لینڈ سے اپنی مختصر ویڈیو جاری کی تھی، جس کے کیپشن میں انہوں نے اس آئی لینڈ کو ’لِندِسے لوہان‘ لکھا تھا۔

 

تازہ ترین