سپریم کورٹ نے پراسیکیوٹر جنرل نیب کی تعیناتی نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سیکرٹری قانون کو فوری طلب کرلیا۔
انتظامی عدالتوں کے غیر فعال ہونے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے حکم دیا کہ سیکریٹری قانون پراسیکیوٹر جنرل نیب کی تقرری پر سمریوں سمیت تمام ریکارڈ لے کر آئیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ 2 عدالتوں سے وعدے کے باوجود پراسیکیوٹر نیب نہیں لگایا گیا۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ چیئرمین نیب نے 5 نام بھجوائے، ان میں سے ایک کو لگانا حکومت کا کام تھا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ پراسیکیوٹر کو نا لگا کر کس چیز کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جارہی ہے۔