• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سات رنگوں والے پرندہ نما ڈائنوسار کی دریافت

چینی سائنس دانوں نے دو روز قبل ایک ایسے پرندہ نما ڈائنوسار کی دریافت کا اعلان کیا ہے جس کے پر قوسِ قزح کی طرح سات رنگوں پر مشتمل تھے جبکہ اس کی جسامت ایک کوے جتنی تھی۔

ڈائنوسار کی یہ انوکھی قسم اب سے 16 کروڑ سال قبل وہاں بڑی تعداد میں موجود تھی جہاں آج چین واقع ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اس ڈائنوسار کا مکمل رکاز (فوسل) ملا ہے جس پر خردبینی ساختیں بھی محفوظ ہیں۔ یہ باریک نشانات اس کی گردن، سر اور سینے پر دیکھے گئے۔ جب ان پر روشنی پڑتی تھی تو ڈائنوسار کے پر عین اس طرح چمکتے تھے .

سائنسدانوں نے اس کے پروں کے اندر چھوٹے ذرات دیکھے ہیں جو ’’میلانوسوم‘‘ کہلاتےہیں۔ ان کی ساخت اور کیفیت سے مختلف رنگ بنتے ہیں۔

ماہرین کہتے ہیں کہ اس کی گردن پر رنگ برنگی ربن کی طرح پر تھے جبکہ اس کے بہت سے خواص اسے پرندوں کے قریب ہی ثابت کرتے ہیں۔

اس کے پر مخالف جنس کو تولید کی غرض سے ملاپ کےلیے کشش کرنے کا کام کرتے تھے، لیکن سائنس دانوں کا خیال ہے کہ شاید یہ کسی بھی طرح پرواز نہیں کرسکتا تھا، یعنی یہ صرف ایک ’’چلنے والا پرندہ‘‘ ہی تھا۔

 

تازہ ترین