• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یورپ کے شمالی علاقوں میں جمعرات کو آنے والے شدید طوفان سے کم از کم 10 افراد ہلاک ہوگئے ہیں جب کہ پروازوں اور ٹرینوں کا شیڈول بری طرح متاثر ہوا ہے۔

طوفان سے سب سے زیادہ ہلاکتیں جرمنی میں ہوئی ہیں جہاں طوفانی ہواؤں کے باعث طویل فاصلہ طے کرنے والی تمام ٹرینیں ایک دن کے لیے معطل کردی گئی ہیں۔نیدرلینڈز میں مختلف گاڑیوں پر درخت گرنے کے واقعات میں 2 افراد ہلاک ہوئے، بلجیم میں بھی متعدد افراد زخمی اور املاک کو نقصان پہنچا۔

آسٹریا میں طوفان کے باعث مالی نقصان ہوا ہے۔ جرمن ویدر سروس کے مطابق 2007ء کے بعد جرمنی کو نشانہ بنانے والا یہ سب سے شدید طوفان ہے جسے ʼفریڈریکے‘ کا نام دیا گیا ہے۔

طوفان کے باعث جرمنی میں اب تک 8 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے جن میں امدادی سرگرمیاں انجام دینے والے دو فائر فائٹرزاور دو ٹرک ڈرائیور بھی شامل ہیں جن کے ٹرک طوفانی ہواؤں کی زد میں آکر الٹ گئے تھے۔طوفان کے باعث جرمنی کے شمالی علاقے بروکن میں جھکڑوں کی رفتار 203 کلومیٹر فی گھنٹہ تک ریکارڈ کی گئی۔

طوفانی ہواؤں کے باعث جرمنی کے بیشتر شہروں میں پروازوں کا شیڈول متاثر ہوا ہے اور سیکڑوں پروازیں، کھیلوں کے مقابلے، تقریبات اور دیگر سرگرمیاں منسوخ کردی گئی ہیں۔

 

تازہ ترین