• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
Evaluation Of Eus Gsp Reports Issue

یورپین یونین نے جی ایس پی پلس کے حوالے سے اپنی رپورٹ جاری کردی ہے، رپورٹ میں پاکستان کو جی ایس پی پلس کے اجراء کے بعد 2016 اور 2017 کی بین الاقوامی قوانین پر عمل درآمد کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے تحفظات کے ساتھ اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے ۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان نے تمام بین الاقوامی قوانین سے اپنی مسلسل وابستگی کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے وفاقی اور صوبائی سطح پر انسانی حقوق ، لیبر قوانین،ماحولیات اور دیگر اہم معاملات پر پیشرفت کی ہے ۔

رپورٹ میںپاکستان کو قدرتی آفات ، دہشت گردی سے ہونے والے معاشی نقصان، شد ت پسندی کے باعث پیدا ہونے والی سماجی پیچیدگیوں اور کمزور جمہوریت کے تناظر میں اس کی بین الاقوامی قوانین پر عمل درآمد کو اطمینان بخش قرار دیا گیا ہے ۔

اسی رپورٹ میں سزائے موت کے دوبارہ احیاء، ملک میں بڑھتی ہوئی غیر قانونی حراست ، اقلیتوںکو اندرون ملک درپیش مسائل کے تسلسل اور نئے قوانین پر عمل درآمد میں کمزوری یا پیشرفت میں تا خیر پر تحفظات کا اظہار بھی کیا گیا ہے ۔

دوسری جانب یورپین پارلیمنٹ میں سائوتھ ایشیا کیلئے تجارتی مانیٹرنگ کمیٹی اور فرینڈز آف پاکستان گروپ کے چیئرمین ڈاکٹر سجاد کریم ایم ای پی نے اس رپورٹ کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو صورتحال میں مزید بہتری کیلئے زیادہ جدوجہد کرنا ہوگی ۔

انہوں نے کہا کہ رپورٹ میں اس بات کے واضح اشارے موجود ہیں کہ یورپ کی جانب سے جی ایس پی پلس کے پاکستان سمیت ترقی پذیر ممالک کی معیشتوں پر مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں ۔

سجاد کریم نے پاکستان کی جانب سے انسانی حقوق کیلئے فریم ورک میں خواتین،بچوں،اقلیتوں اور مزدوروں کے لئے ضروری قانون سازی پر پیش رفت کو خاص طور پر سراہا، تاہم انہوں نے خبردار کیا کہ پاکستان کو چائلڈ لیبر اور آزادی اظہار جیسے معاملات پر عملدرآمد کیلئے قانون سازی پر زیادہ توجہ دینا ہو گی ۔

ڈاکٹر سجاد کریم نے اس موقع پر مزید متوجہ کیا کہ پاکستان کی جانب سے تجارت میں صرف ٹیکسٹائل پر انحصار اس کی معیشت کیلئے انتہائی خطرناک ہے، اس لئے اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ پاکستان اپنی بر آمد کی جانے والی مصنوعات کا دائرہ بڑھا ئے ۔

یاد رہے کہ ڈاکٹر سجاد کریم کا پاکستان کو جی ایس پی پلس کے حصول میں ایک اہم کردار رہا ہے۔

تازہ ترین