کراچی میں پولیس کے ہاتھوں مبینہ پولیس مقابلے میں قتل ہونے والے نقیب اللہ محسود کی فیملی سے تحقیقاتی ٹیم نے رابطہ کیا ہے جس کے مطابق نقیب اللہ کا کزن نور رحمان فیملی کے ہمراہ ڈیرہ اسماعیل خان سے کراچی کے لئے روانہ ہوگیا ہے۔
تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ ثناءاللہ عباسی نے کیس کے سلسلے میں انسپکٹر جنرل پولیس کے پی کے سے بات چیت کی جس میں انہوں نے استدعا کی کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں نقیب اللہ محسود کی فیملی کو سیکورٹی فراہم کی جائے۔
ثناءاللہ عباسی کے مطابق کے پی کے پولیس نے نقیب اللہ کی فیملی کو سیکورٹی فراہم کردی ہے۔
تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ ثناءاللہ عباسی نے بتایا کہ ایس ایس پی راؤ انوار احمد ، ایس ایچ او شاہ لطیف ٹاؤن اور پارٹی کے خلاف قتل کا مقدمہ درج ہوگا اور مقدمے میں مقتول نقیب اللہ کی فیملی کا کوئی فرد مدعی بنے گا۔
سربراہ تحقیقاتی کمیٹی نے کہا کہ راؤ انوار احمد اور ان کی پولیس پارٹی کی جانب سے تحقیقاتی ٹیم سے تعاون نہیں کیا جا رہا۔ راؤ انوار نے ٹیم کے سامنے زبانی بیان دیا ہے جبکہ تحریری بیان ابھی تک داخل نہیں کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس پارٹی کے ارکان بھی بیان دینے کے لیے تحقیقاتی ٹیم کے پاس نہیں آرہے اور لگ بھگ 15کے قریب پولیس افسران و اہلکار غائب ہیں جبکہ ان کے موبائل فون بھی بند ہیں۔