• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سوشل میڈیا پرلوگوں کا اعتبار کم ہوا ہے،برطانوی سروے

Believers Have Fallen On Social Media British Surveys

سوشل میڈیا پر جو دکھتا ہے وہ بکتا ہے کہ دن گئے ،جعلی خبروں،پروپیگنڈے کی بہتات اور دوسروں پر کیچڑ اچھالنے کے رجحان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر لوگوں کا اعتبار کم کردیا۔

برطانوی سروے رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ برطانیہ میں 4 میں سے صرف ایک شہری ہی سوشل میڈیا پر بھروسہ کرتا ہے ۔

رپورٹ کے مطابق عرب اسپرنگ کے آغاز اور اس کے دوران سوشل میڈیا کاکردار ابھرکر سامنے آیا،2012ء کے مقابلے میں ٹیلی ویژن اور ریڈیو پر شہریوں کا یقین 61فیصد تک پہنچ گیا ہے ۔

سوشل میڈیا کو جعلی خبروں، مخالفین کے خلاف پروپیگنڈے کی بہتات،آن لائن انتہاپسندی میں اضافے اور دوسروں کے خلاف کیچڑ اچھالنے کے رجحان نے یرغمال بنالیا ہے۔

اب سماجی رابطوں کی ویب سائٹس،فیس بک اور ٹوئٹر سے مطالبہ کیا جاتا رہا ہے، آن لائن انتہاپسندی اور جعلی خبروں کی روک تھام کے لیے مزید اقدامات کیے جائیں۔

حکومت سے بھی اس بارے میں قانون سازی کرنے کے بارے میں کہا جاتا رہا ہے۔

برطانیہ میں کیے گئے ایک سروے میں کہا گیا ہے کہ کل آبادی کا صرف 24 فیصد طبقہ ہی ٹوئٹر، فیس بک اور انسٹا گرام پر اپ لوڈ ہونے والے مواد پر بھروسہ رکھتا ہے،یعنی 4 میں سے3 شہریوں کا سوشل میڈیا پر سے اعتبار اٹھ گیا۔

سروے کے مطابق دوسری جانب ریڈیو اور ٹیلی ویژن کی حمایت میں 13 درجے کا اضافہ دیکھنے میں آیا،جو 2012ء کے مقابلے میں 61 فیصد کی سطح تک پہنچ گیا ہے ۔

سروے میں حصہ لینے والے 64 فیصد شہریوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہ سوشل میڈیا کمپنیز نےتسلی بخش حد تک اپنی خود احتسابی نہیں کی۔

70فیصد نے کہا کہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس نے آن لائن غیر اخلاقی یا غیر قانونی مواد کی روک تھام کے لیے وہ کردار ادا نہیں کیا جو کرنا چاہیے تھا۔

تازہ ترین