• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بالی ووڈ کی متنازع فلم پدماوت تاحال مشکل کا شکار ہے، بھارت بھر میں فلم کے خلاف کہیں احتجاج ہورہا ہے تو کہیں توڑ پھوڑ اور تشدد جاری ہے۔

بالی ووڈ کی متنازع فلم پدماوت کوبھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے سینما گھروں میں نمائش کی اجازت ملنے کے باوجود تاحال مشکلات کا سامناکرنا پڑ رہا ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق دپیکا پڈوکون، رنویر سنگھ اور شاہد کپور کی تنازعات میں گھری فلم پدماوت کے خلاف بھارت کی مختلف ریاستوں میں احتجاج جاری ہے۔

رپورٹ کے مطابق راجستھان میں ایک نوجوان پدماوت ی کی ریلیز کے خلاف 350فٹ بلند ٹاور پرپیٹرول لئے چڑھ گیا جبکہ راجستھان ہی میں خواتین نے خود کشی کی دھمکی دی ہے۔

دوسرے جانب سنجے لیلا بھنسالی نے تنظیم راجپوت کرنی سینا کی قیادت کو فلم دیکھنے کی دعوت دی ہے جس پر کرنی سینا کے سربراہ لوکیندرا سنگھ کالوی نے نہ صرف اس دعوت کو مسترد کردیا بلکہ کسی بھی حال میں فلم کی اسکریننگ روکنے کی دھمکی دی ہے۔

اس تنظیم نے فلم کیخلاف ریاست بھر میں احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں ایک بار پھر درخواست دائر کرنے کا اعلان بھی کیا ہے جبکہ مختلف شہروں میں فلم کیخلاف توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ بھی کیا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ سنجے لیلا بھنسالی کی ہدایتکاری میں بننے والی فلم پدماوت ی ابتداء سے ہی تنازعات کی زد میں رہی ہے جس کے بعد بھارت کے سینٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن کی جانب سے فلم کے کئی مناظر کاٹنے اور فلم کا نام تبدیل کرنے کی ہدایت اور فلم کے گانے 'گھومر میں گرافکس کے ذریعے دپیکا کے کچھ مناظر کو تبدیل کرنے کے ساتھ ریلیز کی اجازت دی ۔

یوں فلم 'پدماوتی کا نام تبدیل کرکے پدماوت رکھا گیا اور اب بالی ووڈ کی نئی فلم 'پدماوت 25'جنوری کو بھارت سمیت دنیا بھر کے سینما گھروں میں نمائش کیلئے پیش کی جائے گی۔

تازہ ترین