• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انگلینڈ اور ویلز میں رینٹل فراڈ کیسز میں تیزی سے اضافہ ہوگیا

لندن (نیوز ڈیسک) بی بی سی کو ایک تحقیق کے دوران پتہ چلا ہے کہ کرایہ داری پر فراڈ میں تیزی سے اضافہ ہوگیا ہے۔ اس تحقیقات کے دوران بی بی سی کا دو آن لائن فراڈیوں سے ان کے جرائم کے حوالے سے گفتگو بھی ہوئی۔ یہ فراڈی فنکار سستے فلیٹ کرائے پر دینے کی پیشکش کرتے ہیں اور فوری طور پر ڈپازٹ کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔ تاہم درحقیقت ان کے پاس کسی مکان کی ملکیت نہیں ہوتی اور کرایہ پر فلیٹ حاصل کرنے کے خواہشمندوں کو مالی نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ انگلینڈ اور ویلز میں رینٹل فراڈ کے2014ء میں2216کیسز ریکارڈ ہوئے جوکہ2015ء میں بڑھ کر3.193ہوگئے۔ بی بی سی کے تحقیق کاروں نے جعلی لینڈ لارڈز کو بے نقاب کرنے کے لیے خود کو کرائے داری کے خواہشمند ظاہر کیا۔ ایک اشتہار میں فراڈیوں نے فلیٹ شیئرنگ ویب سائٹ ’’ایزی روم میٹ‘‘ پر ایک لگژری کینسنگٹن اپارٹمنٹ صرف700پونڈز ماہانہ پر دینے کی پیشکش کی تھی جوکہ مارکیٹ کی شرح سے بہت کم تھی۔ نارتھ ویسٹ لندن میں مائل سٹون سٹیٹ ایجنٹس کے عطا نسیم نے اس کرائے کو ’’کریزی‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس رقم میں آپ اس علاقہ میں کوئی گیراج بھی حاصل نہیں کرسکتے۔ جب رابطہ کیا گیا تو ایک خاتون نے خود کو مالک ظاہر کرتے ہوئے اپنا نام لیوس بتایا اور بی بی سی کے ایک تحقیق کار کو اس بات پر راغب کرنے کی کوشش کی کہ وہ فلیٹ کرائے پر لینے کو یقینی بنانے کیلئے کوونٹری بلڈنگ سوسائٹی کی برانچ میں 1400پونڈز بذریعہ تار بھجوا دیں۔ لینڈ رجسٹری دستاویزات سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ پراپرٹی کی اصل مالک نہیں۔ جب تحقیق کار مینشن بلاک پر گیا تو پتہ چلا کہ تمام فلیٹس خالی پڑے تھے۔
تازہ ترین