قومی سلیکشن کمیٹی کے سربراہ انضمام الحق کا کہنا ہے کہ کسی بھی انٹر نیشنل میچ میں گیارہ کھلاڑیوں کے انتخاب کی ذمے داری کپتان اور کوچ کی ہوتی ہے لیکن دونوں ٹیم منتخب کرتے وقت سلیکشن کمیٹی سے بھی مشورہ کرلیا کریں۔ سلیکٹرز سے رائے لینے میں کوئی قباحت نہیں ہے۔
جمعرات کو لاہور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انضمام الحق نے کہا کہ کھلاڑیوں کو ہر وقت کرکٹ نہیں کھیلنی چاہیے بلکہ آرام بھی درکار ہوتا ہے۔کھلاڑیوں کو نان اسٹاپ کرکٹ سے بچانے کے لئے پاکستان کرکٹ بورڈ پلاننگ کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کھلاڑی بہت زیادہ ٹی ٹوئینٹی کرکٹ کھیل رہے ہیں۔انہیں ٹی ٹوئینٹی کے بجائے پچاس اوورز کی کرکٹ یا پھر چار روزہ میچ کھیلنے چاہیں۔ زیادہ ٹی ٹوئنٹی کے حوالے سے بورڈ بھی پریشان ہے۔
کلب کرکٹ پاکستان کرکٹ کے لئے بہت ضروری ہے۔ انضمام الحق کا کہنا ہے کہ کلب کرکٹ پاکستان کے لیے بہت ضروری ہے اس سے ہی کھلاڑیوں کی بنیاد بنتی ہے۔ کلب کرکٹ پاکستان کے لئے بہت ضروری ہے۔ کلب کرکٹ سے ہی کھلاڑیوں کی بنیاد بنتی ہے، نوجوان کھلاڑیوں کو کلب کرکٹ ضرور کھیلنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل پاکستان کرکٹ کے لیے بہت اچھا ہے، ایونٹ سے پاکستان کو اچھے کھلاڑی ملیں گے، آج کل کھلاڑی بہت زیادہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کھیل رہے ہیں، کرکٹرز کو 4 روزہ اور ون ڈے کرکٹ کھیلنے کی ضرورت ہے۔ فرسٹ کلاس کرکٹ کو فروغ دینا پڑے گا۔