• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سعودی عرب: پہاڑوں پر کُندہ اونٹوں کے پراسرار نقوش دریافت

Mysterious Ancient Carvings Of Camels Located In Saudi Arabia

ماہرین آثار قدیمہ نے سعودی عرب کے پہاڑوں پر اونٹوں کے پراسرار نقوش دریافت کیے ہیں جو بلند پہاڑوں پر کندہ کر کے بنائے گئے ہیں۔

برطانوی اخبار ڈیلی میل کے مطابق سعودی عرب کےشمال مغربی صوبے الجوف کی پہاڑیوں پر دریافت ہونے والے اونٹوں کے نقوش 2 ہزار سال پرانے ہیں جن میں سے کچھ نامکمل ہیں۔

camel 01_l

ماہرین آثار قدیمہ اس دریافت پر حیرت زدہ ہیں کیونکہ الجوف ایک صحرائی علاقہ ہے اور وہاں اس قسم کی قدیم باقیات یا نقوش کا ملنا ناممکن ہے۔

یہ دریافت سعودی اور فرانسیسی ماہرین آثارقدیمہ کی ایک مشترکہ ٹیم نے کی ہے۔ جن کا کہنا ہے کہ الجوف کے صحرائی علاقےسے برآمد ہونے والے نقوش اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ وہاں کسی زمانے میں تہذیب کا وجود تھا۔

camel 02_l

سعودی کمیشن برائے سیاحت اور قومی ورثہ کی رپورٹ کے مطابق 56 مقامات پر ’راک آرٹ‘ دریافت کیا گیا ہے جن میں الجوف اور تبوک بھی شامل ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پہاڑوں پرکندہ مجسموں میں ایک جگہ اونٹ اور گدھے کا مجسمہ بھی ملا ہے۔

camel 03_l

ماہرین آثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ دریافت ہونے والے تمام مجسمے تاریخی اہمیت کے حامل ہیں لیکن اونٹ کے ساتھ گدھے کا مجسمہ انتہائی منفرد ہے کیونکہ اس سے قبل قدیم دور کے آثار میں گدھے کا نقش یا مجسمہ کبھی نہیں ملا۔

camel 04_l

2 ہزار سال گزر جانے کے باعث یہ مجسمے خراب اور نامکمل ہیں لیکن بعض اب بھی بہتر حالت میں موجود ہیں۔

تازہ ترین