• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلوچستان :37 فیصد افراد غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پرمجبور

Balochistan 37 Of People Living Below Poverty Line

معاشرے کی درست تشکیل و تعمیر کے لیے سماجی انصاف بنیادی حیثیت رکھتا ہے، آج سماجی انصاف کا عالمی دن منایا جارہا ہے تاہم بلوچستان میں سماجی انصاف کی حالت کچھ زیادہ بہترنہیں ہے۔

بلوچستان میں تعلیم ، صحت، پینے کے صاف پانی کی مناسب سہولتیں اور روزگار کا نہ ہونا سماجی انصاف کے تقاضوں سے ہم آہنگ نہیں ۔ یو این ڈی پی کی رپورٹ کے مطابق صوبے میں 37 فیصد افراد غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پرمجبور ہیں، عوام اس صورتحال پرنالاں ہیں۔

ہمارے ہاں ایسے بنیادی نوعیت کے مسائل ہیں جن کا حل ہونا ناگزیر ہے اس طور سماجی انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوتے۔

بلوچستان میں 12لاکھ سے زائد بچے ایسے ہیں جنہوںنے اسکول کی شکل تک نہیں دیکھی، صحت کے شعبے کا حال یہ ہے کہ زچگی کے دوران ماؤں اور بچوں کی شرح اموات پورے ملک سے زیادہ ہے، رہی بات پینے کے صاف پانی اور روزگارکی فراہمی کی توشہریوں کا کوئی پُرسان حال نہیں۔

کوئٹہ میں زیر زمین پانی کی سطح روز بروز گرتی جا رہی ہے لیکن شاید ارباب اختیار کو اس کا احساس تک نہیں۔

یہاں درحقیقت حکمرانوں کو احساس نہیں ہے وہ کس قسم کے مسائل سے کیسے نمٹ سکیں تعلیم ،صحت،امن و امان کے حوالے سے کافی کام کرنا پڑے گا جب تک عوام کو بنیادی سہولیات نہیں ملیں گی یہ بات پوری نہیں ہو سکے گی۔

سماجی انصاف کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں کیونکہ تمام لوگوں کویکساں بنیادی سہولتیں نہ ملنے سے سنگین معاشرتی مسائل اورالمیے جنم لیتے ہیں۔ شہریوں کو مساوی سہولتوں کی فراہمی حکومت کی پہلی ترجیح ہونا چاہیے۔

تازہ ترین