ایرانی دار الحکومت تہران میں سکیورٹی فورسز اور صوفی عقیدت مندوں کے درمیان ہونے والی جھڑپوں میں6 افراد ہلاک ہوگئے ۔
تہران پولیس کے ترجمان بریگیڈیئر سعید منتظرالمہدی نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ تہران کے پاسداران روڈ پر کچھ شرپسند عناصر نے امن وامان کی صورتحال کو خراب کرنے کی کوشش کی۔
اس دوران شرپسندوں نےایک بس کو راہگیروں پر چڑھا دیا جہاں پولیس اہلکار بھی موجود تھےاور نتیجے میں 3 پولیس اہلکاروں سمیت 4افراد ہلاک ہوگئے۔
اسی طرح کا ایک اور واقعے میں شرپسندوں نے رضا کار فورس کے ایک جوان پر گاڑی چڑھا دی جس کےبعد وہ موقع پر ہلاک ہوگیاجبکہ چاقوئوں کے وار سے ایک رضاکار ہلاک بھی ہوا۔
پولیس ترجمان نے ان حملوں میں 30اہلکاروں کے زخمی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس نے 300صوفی عقیدت مندوں کو بھی گرفتار کرلیا ہےاور ان عقیدت مندوں کا تعلق صوفی پیشوا نور علی تابندہ سےبتایا جارہا ہے۔