• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نقیب اللہ محسود قتل، راؤ انوار موقع پر موجود، شواہد مل گئے

نقیب اللہ محسود سمیت 4 افراد کو پولیس مقابلے میں قتل کرنے کے مقدمے کی تحقیقات کرنے والی پولیس نے 5 منٹ سے زائد دورانیے کی ایک فوٹیج مقدمے کا حصہ بنائی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار مقابلے کے وقت موقع پر موجود تھے۔

موصول ہونے والی فوٹیج میں راؤ انوار احمد اور گزشتہ روز گرفتار کئے گئے ڈی ایس پی قمر احمد پولیس مقابلے کے موقع پر موجود دکھائی دے رہے ہیں، دیگر پولیس افسران اور اہلکاروں کی بڑی تعداد کو بھی جائے وقوع پر دیکھا جا سکتا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق لگ بھگ پانچ منٹ 26 سیکنڈ کی یہ وڈیو 13 جنوری کو شاہ لطیف ٹاؤن کے اس پولیس مقابلے کی ہے جس میں نقیب اللہ محسود سمیت چار افراد کو قتل کیا گیا۔

پولیس کے مطابق اس فوٹیج نے تمام معاملہ کھول کر رکھ دیا ہے، فوٹیج میں جائے وقوعہ کے ہر منظر کو کور کیا گیا ہے۔

 

سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار احمد کا کہنا ہے کہ وہ شاہ لطیف ٹاؤن پولیس مقابلے کے وقت جائے وقوع پر موجود نہیں تھے لیکن اس فوٹیج کے مطابق پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ راؤ انوار احمد مقابلے کے دوران بکتر بند گاڑی سے اترتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔

یہی نہیں گزشتہ روز ڈی ایس پی قمر احمد کی گرفتاری بھی اس فوٹیج کے موصول ہونے کے بعد عمل میں آئی جس میں وہ بھی موقع پر موجود ہیں۔

پولیس کی تحقیقاتی ٹیم نے اس فوٹیج کو مقدمے کی کیس فائل کا حصہ بنایا ہے جس کے مطابق اس فوٹیج میں شامل کچھ ایسے نئے چہرے بھی ہیں جنہیں پولیس تفتیش میں شامل کر رہی ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق اس دوران میڈیا کی موجودگی کے شواہد ملے ہیں، پولیس نے متعدد میڈیا نمائندوں کو طلب کرکے ان کے بیانات ریکارڈ کیے گئے ہیں، حکام کے مطابق اس سلسلے میں مزید تفتیش جاری ہے۔

 

تازہ ترین