• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس: نوازشریف، مریم نواز احتساب عدالت میں پیش

Nawaz Maryam Appears Before Accountability Court In Avenfield Reference

نوازشریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس کی سماعت کے لئے احتساب عدالت میں پیش ہوگئے، آج وڈیو لنک کے ذریعے نیب کے گواہ پر مزید جرح ہوگی۔

گزشتہ سماعت میں نیب کے برطانوی گواہ رابرٹ ریڈلے نے اعتراف کیاکہ کیلبری فونٹ دو ہزار پانچ میں موجود تھا۔

پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں نشاندہی کی تھی کہ مریم نواز نے آف شور کمپنیوں نیلسن اور نیسکول سے متعلق جو حلف نامہ 2006ءمیں جمع کرایا وہ کیلیبری فونٹ میں تھا اور یہ فونٹ دو ہزار سات سے پہلے موجود نہیں تھا۔

استغاثہ کے گواہ فارنزک ماہر رابرٹ ولیم ریڈلے نے لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن سے ویڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈ کرایا۔ گواہ نے عدالت کو بتایا کہ نیلسن اور نیسکول کے دونوں ڈیکلریشن پر تاریخوں کا موازنہ کیا۔ دوسرے اور تیسرے صفحہ پر موجود تاریخوں میں تبدیلی کی گئی، 2004 کو تبدیل کرکے 2006 بنایا گیا۔ ڈیکلریشن کی تیاری میں کیلبری فونٹ استعمال کیا گیاتھا جب کہ کیلبری فونٹ 31 جنوری2007 تک کمرشل بنیادوں پر دستیاب نہیں تھا۔

خواجہ حارث نے پوچھا کہ کیا یہ درست ہے کہ ونڈو وسٹا بیٹا کا پری لانچ ایڈیشن2005 میں جاری ہوگیا تھااور کیلیبری فونٹ کی سہولت موجود تھی جسے لاکھوں افراد استعمال بھی کررہےتھے۔

گواہ رابرٹ ریڈلے نے جواب دیا کہ یہ درست ہے لیکن اس فونٹ کو آئی ٹی ماہرین ، مینوفیکچررز اور ڈویلپرز صرف تجرباتی مقاصد کے لیے استعمال کر رہے تھے۔

ایک موقع پر وکیل صفائی خواجہ حارث نے گواہ پر اعتراض اٹھایا کہ آپ نے کیلبری فونٹ کے حوالے سے پہلے سے نکات تیار کررکھے ہیں، جنہیں دیکھ کر میرے سوالوں کا جواب دے رہے ہیں۔

کیا نیب حکام کے ساتھ گزشتہ روز کی میٹنگ میں آپ کو جرح کی تیاری کے لیے یہ نکات دیے گئے۔ رابرٹ ریڈلے نے کہا یہ بات درست ہے کہ نکات جرح کے لیے تیار کیے اور گزشتہ روز کی میٹنگ میں زیربحث بھی آئے۔

بعد ازاں خواجہ حارث کی استدعا پر جرح کے لیے مزید سماعت آج دوپہر 2 بجے تک ملتوی کر دی گئی تھی۔

تازہ ترین