امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس میں امریکی سفارت خانہ رواں سال مئی تک منتقل کر دیا جائے گا۔
امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدر نیوراٹ نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ امریکا اس تاریخی اقدام کے حوالے سے پرجوش ہے، یہ بات محض اتفاقیہ ہے کہ مئی میں اسرائیل کے قیام کی سترویں سالگرہ بھی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ فی الحال عارضی سفارت خانے کھولا جائے گا اور 2019 تک نیا سفارت خانہ تعمیر کرلیا جائے گا۔
اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے امریکی فیصلے کا خیر مقدم کہا ہے کہ وہ دن اسرائیل کے عوام کے لیے ایک عظیم دن ہوگا۔
دوسری جانب فلسطینی حکام نے امریکی سفارت خانے کے حوالے سے بیان کی مذمت کرتے ہوئے اسے اشتعال انگیز قرر دیا ہے۔ پی ایل او کے رہنما صائب اریکات نے کہا کہ امریکی اقدام عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔