• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
تبدیلی آئی نہ احتساب ہوا

عام انتخابات کی آمد آمد ہے‘ وفاق اور صوبوں کی حکومتیں تقریباً دو ماہ بعد ختم ہو جائیں گی‘ انتخابات کے تناظر میں خیبرپختونخوا میں بھی سیاسی گہما گہمی میں اضافہ ہو رہا ہے ‘ سیاسی جماعتیں نئے منشور‘ وعدوں اور اعلانات کی تیاریوں میں مصروف ہیں تاہم خیبرپختونخوا کے عوام ایک بار پھر غیر یقینی کی صورتحال سے دو چار ہیں کیونکہ 2013ء کے انتخابات میں پی ٹی آئی خیبرپختونخوا میں تبدیلی کے نام پر ووٹ لیکر اقتدار میں آئی اور بڑے بڑے وعدے کئے‘ 90روز میں تبدیلی کے ساتھ ساتھ کڑے احتساب کی باتیں تو ہوتیں رہیں تاہم اب حکومت کے اقتدار سے علیحدگی میں محض چند ہفتے ہی باقی ہیں ‘ خیبرپختونخوا میں تبدیلی آئی نہ کسی کا احتساب ہوا‘ احتساب کیلئے بنایا گیا ادارہ ہی بند کردیاگیا۔

 جس کی وجہ سے پی ٹی آئی حکومت اب خیبرپختونخوا کے عوام کو آئندہ انتخابات کیلئے کوئی سیاسی نعرہ یا منشور دینے میں ناکام نظر آرہی ہے‘ پی ٹی آئی حکومت کے الوداعی ہفتوں میں کرپشن اور بدعنوانی کے کیسز بھی تسلسل کے ساتھ سامنے آرہے ہیں ‘ کرپشن‘ بدعنوانی‘ اقرباپروری‘ اختیارات کا ناجائز استعمال‘ غیر قانونی بھرتیاں اور گھپلوں کے الزامات ماضی کی حکومتوں پر بھی لگے اور اب تحریک انصاف کا دامن بھی داغ دار ہے‘ بعض اداروں میں گڈ گورننس کا بیڑہ ہی غرق کر دیاگیا ‘ صرف بیانات اور نعروں پر ہی عوام کو ٹرخایا جا رہا ہے‘ پی ٹی آئی کی مثالی حکومت کیخلاف معدنیات کی غیر قانونی کان کنی کا سکینڈل سامنے آیا۔

جس کے باعث حکومت کی سبکی ہوئی تاہم ابھی اس کی دھول بیٹھی نہیں تھی کہ مالم جبہ میں محکمہ جنگلات کی 275 ایکڑ اراضی کی غیر قانونی لیز کا میگا سیکنڈل منظر عام پرآگیا جو حکومت کیلئے درد سر بن گیا ‘سیاسی شخصیات اور بیوروکریسی نے مل کر محکمہ جنگلات کی پروٹیکٹڈ اراضی 33 سالہ لیز پر قواعد و ضوابط کے برعکس نجی کمپنی سیمسنز کو ہوٹل‘ چیئر لفٹ اور سکیننگ کیلئے الاٹ کر دی ‘سرکاری افسروں نےفارسٹ آرڈیننس 2002ء کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے 258 ایکڑ اراضی بھی لیز معاہدے میں ڈال دی ‘وزیر اعلیٰ نے 15سالہ لیز کے قانون میں نرمی کرکے اسے 33سالہ اور اس میں مزید 20سال کی توسیع کی ‘ اس سکینڈل کیخلاف نیب انکوائری کر رہا ہے‘ خیبرپختونخوا کو سرسبز و شاداب بنانے کیلئے بلین ٹری سونامی پراجیکٹ بھی الفاظ کے ہیر پھیر کی وجہ پی ٹی آئی حکومت کے گلے پڑ گیا‘ ایک ارب 18کروڑ پودے لگانے کے دعوئوں کی محکمہ جنگلات نے خود ہی نفی کر دی تاہم حکومت اور محکمہ جنگلات اب صرف لگانے اور اگانے کی ٹرمینالوجی استعمال کرکے محفوظ مقام ڈھونڈنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن نیب نے اس معاملے میں بھی پی ٹی آئی حکومت پر ہاتھ ڈال دیاہے اور باقاعدہ تحقیقات شروع کر دی ہیں‘بلین ٹری سونامی کا معاملہ ابھی چل رہا تھا کہ ہیلی کاپٹر سیکنڈل منظر عام پر آگیا جس میں عمران خان نے خوب سیر کی جس کے باعث قومی خزانے کو کروڑوں کا چونا لگا‘ عمران خان دوسروں پر تنقید کرتے ہیں لیکن خود خیبرپختونخوا کے سرکاری ہیلی کاپٹر میں گھومتے رہے جس کا انہیں کوئی حق نہیں تھا‘نیب نے اس معاملے کی بھی تحقیقات شروع کر دی ہیں‘ تحریک انصاف حکومت میں کرپشن کی داستانوں کے ساتھ بد انتظامی اور غیر قانونی بھرتیوں کے معاملے بھی کپتان کے گلے پڑ گئے ہیں ‘ مسلم لیگ (ن) پر اپنے قائد میاں نواز شریف کو بچانے کیلئے قانون میں تبدیلی کرنے پر واویلا کرنے والی پی ٹی آئی نے پیڈو کے ایک منظور نظر سربراہ کو بچانے کیلئے پورا قانون ہی تبدیل کرنے کی کوشش کی ‘ ایک سال سے زیادہ عرصے تک پیڈو کے سابق سربراہ کو بچانے کیلئے قانونی و غیر قانونی ہر راستہ اختیار کیا گیا تاہم ہائیکورٹ کے بعد سپریم کورٹ نے بھی پیڈو کے سابق چیئرمین اکبر ایوب کو عہدے سے ہٹانے کے احکامات دئیے جس کے بعد حکومت انہیں ہٹانے پر مجبور ہوگئی ‘ تحریک انصاف نے صوبائی احتساب کمیشن قائم کرکے اس کا بھرپور کریڈٹ لیا تاہم جوں ہی احتساب کمیشن نے اہم شخصیات کیخلاف کارروائی شروع کی تو اس کے قوانین میں تبدیلی کر دی گئی جس کے باعث کمیشن کو تالے پڑ گئے ‘ کمیشن کے ڈائریکٹر بریگیڈئر(ر) طارق نے بھی بھرتیوں کا پول کھول دیا جس میں غیر قانونی طور پر لوگوں کو نوازا گیا‘ غرض یہ کہ تحریک انصاف 90روز میں تبدیلی تو نہ لا سکی تاہم اصلاحات کے نام پر خوب چرچا کیا‘ احتساب کے دعوے بھی دم توڑ گئے اب خیبرپختونخوا کے عوام کو آئندہ انتخابات میں کارکردگی دکھانے کیلئے پی ٹی آئی کے پاس کچھ نہیں بچا ‘ دیگر صوبوں کے عوام کو خیبرپختونخوا کی نام نہاد تبدیلی دکھا دکھا کر ہی آئندہ انتخابات کی مہم چلائی جا رہی ہے‘ خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کا گراف گر رہا ہے ‘ دیگر سیاسی جماعتوں نے بھی انتخابات کی تیاریاں شروع کررکھی ہیں ‘ ان کی جانب سے بھی بڑے بڑے دعوے کئے جا رہے ہیں ‘ دیکھنا یہ ہے کہ عوام آئندہ انتخابات میں کس جماعت کے جھوٹے دعوئوں اور فریب کا شکار ہوتے ہیں‘ ماضی میں بھی خیبرپختونخوا کے عوام نے کسی پارٹی کو دوبارہ مینڈیٹ نہیں دیا ‘ اس بار دیکھنا ہے کہ وہ کس جماعت یا جماعتوںکو مینڈیٹ دیتے ہیں ۔

تازہ ترین