• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

پیپلز پارٹی کے خلاف اتحاد:سندہ میں ایک مرتبہ پھر اپوزیشن جماعتوں کی سرگرمیاں تیز

پیپلز پارٹی کے خلاف اتحاد:سندہ میں ایک مرتبہ پھر اپوزیشن جماعتوں کی سرگرمیاں تیز

سندھ بھر میں موسم کی حدت میں شدید اضافہ اور بارہ بارہ گھنٹے غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ نے جہاں صوبے بھر کی معاشی، سماجی سرگرمیوں کو ماند کرکے رکھ دیا ہے وہاں سیاسی سرگرمیاں بھی قدرے ماند پڑگئی ہے۔ تاہم سیاسی جماعتیں انتخابات کی تیاریاں سست روی سے کررہی ہے۔ گرچہ الیکشن کمیشن الیکشن کے انعقاد کے لیے بھرپورتیاریاں کررہا ہے الیکشن کے قوانین متعارف کرادیئے گئے ہیں جبکہ الیکشن کے عملے کو ٹریننگ دی جاچکی ہے۔پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پی پی پی نے 25 مئی تک الیکشن لڑنے والے امیدواروں سے درخواستیں طلب کرلی ہے اس کے باوجود سیاسی جماعتیں اورعوام الیکشن کے انعقاد کے بارے میں شکوک وشبہات کا اظہارکررہی ہے ان حالات میں مئی کے آخری دنوں میں پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کراچی کا ایک بار پھر دورہ کریں گے جبکہ مسلم لیگ(ن) کے قائد میاں محمدنوازشریف 30 مئی کو نواب شاہ اور 8 جون کو کراچی کا دورہ کریں گے ، گزشتہ ہفتے جہاں سندھ اسمبلی کا سیشن ہنگامہ خیز رہا ارکان اسمبلی ایک دوسرے پر تندوتیز جملے کستے رہے تنقید کے نشتر برساتے رہےاور الزام دشنام کے ساتھ ساتھ اسمبلی میں جوتادکھائی کی رسم بھی ادا کی گئی وہاں لاڑکانہ میں افطارڈنر سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے این اے 200 لاڑکانہ سے الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا۔ لاڑکانہ کے جناح باغ میں بلاول بھٹوزرداری نے کہاکہ نواز اورشہبازشریف نے 30 سال منفی سیاست کی پیپلزپارٹی کے خلاف جھوٹے مقدمات بنائے، یہ اپنے کیے کی سزاپارہے ہیں، ان کو حساب دینا ہوگا۔بلاول بھٹو نے لاڑکانہ سے الیکشن لڑنے کا اعلان تو کردیا ہے تاہم کہاجارہا ہے کہ پی پی پی حکومت کی دس سالہ کارکردگی ان کی کامیابی کی راہ میں روڑے اٹکائے گی وہ اگرجیت بھی گئے تو لاڑکانہ کے الیکشن میں انہیں سخت محنت کرنی ہوگی کہاجارہا ہے کہ ان کا مقابلہ ایم ایم اے سندھ کے صدرشہید ڈاکٹر خالدمحمودسومرو کے صاحبزادے علامہ راشدسومرو کریں گے انہیں جی ڈی اے ، تحریک انصاف ، شیخ برادری، صفدرعباسی، الطاف انٹر گروپ کی بھی حمایت حاصل ہوگی ویسے بھی سابق وزیراعلیٰ سندھ اور مسلم لیگ کے ناراض سیدغوث علی شاہ کی ڈیڑھ ماہ بعد لندن سے وطن واپسی کے بعد جی ڈی اے نے اپنی سرگرمیاں تیز کردی ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کے درمیان رابطے تیز ترہوگئے ہیں۔پاکستان پیپلزپارٹی کے خلاف سندھ میں عام انتخابات میں قومی اتحاد(پی این اے)کے طرز پر اتحادتشکیل دینے کے لیے سیاسی ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کردیا گیا ، تحریک انصاف، متحدہ مجلس عمل کو گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کا حصہ بنانے کے لیے کوششیں تیز کردی گئی ہیں اس کے علاوہ دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ بھی رابطوں کا سلسلہ جاری ہے۔


فیصلہ کیا گیا ہے کہ گرینڈڈیموکریٹک الائنس کو وسعت دی جائے گی مزید سیاسی جماعتوں اور اتحادیوں کو اس میں شامل کیا جائے گا، گرینڈڈیموکریٹک الائنس کے شیڈول کے مطابق عیدالفطر کے بعد حیدرآباد، لاڑکانہ، سانگھڑ، خیرپور، نواب شاہ، جیکب آباد، بدین اور سندھ کے دیگر اضلاع میں جلسے کئے جائیں گے اور لاڑکانہ کی بھی مختلف برادریوں سے رابطوں کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔دوسری جانب مسلم لیگ(ن) کے کارکنوں نے نومنتخب صوبائی صدر شاہ محمدشاہ اور جنرل سیکریٹری سلیم ضیاء کے اعزاز میں افطار پارٹی منعقد کی جس میں پنجاب کے صوبائی وزیرتعلیم رانا مشہود نے خصوصی شرکت کی کہاجارہا ہے کہ رانا مشہودسندھ کے پارٹی کے معاملات چلائیں گے یہ بھی کہاجارہا ہے کہ رانا مشہود ہی نے ماضی میںسندھ مسلم لیگ(ن) میں اختلافات کے بیچ بوئے تھے انہیں وائسرئے سندھ کا بھی خطاب ملا تھا مسلم لیگ(ن) کی قیادت نجانے کیوں سندھ مسلم لیگ کو پنجاب سے چلاناچاہتی ہے۔ پارٹی کارکنوں کے مطابق رانا مشہود کی سندھ میں مداخلت سے پارٹی کو نقصان پہنچا افطار پارٹی میں گورنرسندھ نے کہاکہ آج سب کراچی کی رونقوں کی بحالی کی بات کررہے ہیں یہ امن اوررونقیں بھی ن لیگ کی حکومت نے بحال کی ہیں۔ وزیرتعلیم پنجاب رانا مشہود نے کہاکہ عوام پیپلزپارٹی سے بدلہ لیں گے۔ کراچی میں پانی ہے نہ سیوریج سسٹم ، شہر کچرے کا ڈھیر بن گیا، ذمے داروں کو شرم آنی چاہیئے۔ آئندہ چند دنوں میں سندھ کی اہم سیاسی شخصیات بڑی تعداد میں مسلم لیگ(ن) میں شمولیت اختیار کررہی ہیں۔ ن لیگ سندھ کے صدرشاہ محمدشاہ نے کہاکہ کراچی سے کشمورتک تمام نشستوں پر اپنے امیدوارکھڑے کریں گے۔سلیم ضیاء نے کہاکہ سندھ میں جو بھی حکومت بنے گی وہ مسلم لیگ ن کے بغیر نہیں بن سکتی۔ادھر سندھ اسمبلی کے رواں اجلاس ہنگامہ خیز ثابت ہوا ۔ اپوزیشن اور حکومتی بنچوں کے درمیان ماحول انتہائی کشیدہ رہا ۔دوران سیشن میں بجٹ پر بحث کے دوران اپوزیشن نے حکومت کو غیرمعمولی تنقید کا نشانہ بنایا۔ اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے ارکان نے اپنے اپنے خطاب میں سندھ کو نامکمل منصوبوں کاقبرستان قرار دیتے ہوئے ایم پی ایز فنڈ میں کرپشن کا الزام بھی لگایا اور کہاکہ صوبے بھر میں تعلیم وصحت کا براحال ہے۔سندھ اسمبلی میں حکومتی اور اپوزیشن ارکان نے بجٹ پر اظہارخیال کے بجائے ایک دوسرے پر الزام تراشی کی۔ (ن)لیگ کی سورٹھ تھیبو نے کہاکہ سندھ بالخصوص کراچی کا امن نوازشریف کی بدولت ہے۔ تحریک انصاف کی ڈاکٹرسیماضیاء نے جذبات کی رو میں بہہ کر کہہ دیا کہ اس وقت سندھ میں جاہل قوم پروان چڑھائی جارہی ہے۔ اس پر سندھ کابینہ کے ارکان اور پیپلزپارٹی کے دیگر ارکان اسمبلی سیخ پا ہوگئے اور الفاظ کارروائی سے حذف کرنے کا مطالبہ کیا۔سندھ اسمبلی اجلاس میں ہیرسوہو اور نصرت سحر عباسی لفظ " بکواس" بولنے پرالجھ پڑیں، تلخ جملوں کے تبادلے کے بعد ایوان میں کافی دیر تک شورشرابہ ہوتارہا۔ ایوان میں اس وقت ہنگامہ ہوا جب ایم کیو ایم سے منحرف ہوکر پیپلزپارٹی میں شامل ہونے والی رکن ہیرسوہونے مسلم لیگ فنکشنل کی رکن نصرت سحرعباسی کا نام لے کر کہاکہ میری خواہش ہے کہ وہ ایوان میں آئیں اور میری بات سنیں، اس دوران نصرت سحر عباسی ایوان میں آئیں تو دونوں خواتین میں تلخ کلامی شرو ع ہوگئی۔ ہیرسوہو نے اپنی تقریر میں وفاقی حکومت کی سندھ سے زیادتیوں کا ذکر کرتے ہوئے مسلم لیگ فنکشنل کے پیرصدرالدین شاہ راشدی اور مرتضیٰ جتوئی پر تنقید کی۔ جس پر نصرت سحر عباسی نے بولنا شروع کردیا۔

تازہ ترین
تازہ ترین