• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اگر آپ یہ سمجھتے ہیں کہ اس وقت ٹیکنالوجی کے شعبے سے تعلق رکھنے والی کمپنیاں آمدنی کے لحاظ سے سب سے آگے ہیں تو یہ آپ کی خام خیالی ہے ۔ آپ ورطۂ حیرت میں پڑجائیں گےجب آپ کو معلوم ہوگاکہ وال مارٹ کی آمدنی ، ایپل کمپنی سے تقریباََ دگنی ہے، اس کا مطلب یہی کہ آٹا دال بیچنے والوں کی آج بھی دال آسانی سے گل رہی ہے۔ خیر ایک نظر ڈالتے ہیں ان کمپنیز پر جو 2017ء کے اختتام پر سرفہرست رہیں اور اس برس بھی اس درجہ بندی میں کوئی خاص ردوبدل ہونے کے امکانات کم ہی ہیں۔

وال مارٹ

485.9 ارب ڈالر

امریکی ریٹیل چین اسٹور ’وال مارٹ‘ دنیا کا سب سے بڑا ریٹیلر ہے۔سالِ گزشتہ کے اختتام تک وال مارٹ نےتقریباََ 500 ارب ڈالر کی ’اِن-اسٹورز‘ اور ’آن لائن‘ اشیا فروخت کیں۔ایک ایسے وقت میں جب ای کامرس، خریداری کا تیزی سے مقبول ہوتا ذریعہ بن رہا ہے، امریکا اور دنیا کے کئی ممالک میں وال مارٹ اب بھی پہلے سے زیادہ مضبوط ہے۔ وال مارٹ 11 ممالک میں ای کامرس اور 28 ممالک میں11 ہزار اسٹورز کے ذریعے کاروبار کرتا ہے۔ وال مارٹ کے دنیا بھرمیں 23 لاکھ اور صرف امریکا میں 15 لاکھ ملازمین ہیں۔ وال مارٹ اپنے ملازمین کو بہتر تنخواہوں، تعلیم اور تربیت کے مواقع فراہم کرنے کیلئے 2.3 ارب ڈالر خرچ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

اسٹیٹ گرڈ کارپوریشن آف چائنا

315.2 ارب ڈالر

اسٹیٹ گرڈ کی چین میں اجارہ داری ہونے کی وجہ سے دنیا کی سب سے بڑی بجلی فراہم کرنے والی کمپنی ہے۔ یہ پاور گرڈز کی تیاری، آپریشن اور24الیکٹرک پاور فرمز اور5مقامی پاور گرڈ انٹرپرائزز کا نظم و نسق سنبھالتی ہے۔ 2002ء میں قائم ہونےوالی اس کمپنی کا ہیڈ کوارٹر بیجنگ میں ہے ۔ اس کے ملازمین کی تعداد 19 لاکھ سے زائد ہے اور یہ1.1ارب صارفین کو خدمات فراہم کرتی ہے۔ ا س کی پروڈکٹس اٹلی، فلپائن، آسٹریلیا اور برازیل میں ہاتھوں ہاتھ لی جاتی ہیں۔

سِنوپیک گروپ

267.5 ارب ڈالر

1998ء میں بیجنگ میںقائم ہونے والی سِنوپیک گروپ کمپنی توانائی سیکٹر ز جیسے تیل، گیس ، کوئلے اور بجلی کی پیداوار میں مصروف عمل ہے، حال ہی میں تیزی سے ترقی کرتی اس کمپنی نے روس میں EPCاورمنگولیا کی کمپنی پیٹرو میٹڈ کے ساتھ معاہدے کیے ہیں۔ توانائی کے ذرائع کی کھوج اور پیداوارکے علاوہ یہ کمپنی چین کی مارکیٹ کیلئے لبریکنٹ، فیول اور پیٹروکیمیکل بھی تیارکرتی ہے۔ اس کے ملازمین کی تعداد8 لاکھ 10ہزار سے زائد ہے۔

چائنانیشنل پیٹرولیم کارپوریشن

262.6 ارب ڈالر

سالِ رواں کی امیر ترین کمپنیاں

ریاست کی ملکیت چائنا نیشنل پیٹرولیم کارپوریشن (CNPC)چین کی سب سے بڑی انرجی کمپنی ہے۔ تیل اور گیس کے علاوہ کمپنی قابل تجدید توانائی میںاپنی توانائیاں صرف کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔ 1988ء میں قائم ہونے والی اس کمپنی کا ہیڈکوارٹر بھی بیجنگ میں ہے اور اس کے ملازمین کی تعداد 17 لاکھ سے زائد ہے۔ 2005ء میں یہ کمپنی ’پیٹرول قازقستان‘ کو 4.18 ارب ڈالر میں خرید چکی ہے۔ اس وقت اس کے تیل کے ذخائر3.7ارب بیرل ہے۔

ووکس ویگن

240.3 ارب ڈالر

جرمنی کی ووکس ویگن کو عوامی کار کہا جاتاہے۔ 1937ء میں جرمن لیبر فرنٹ نے ایڈولف ہٹلر کے کہنے پر یہ کار تیا ر کی تاکہ ہر کسی کی دسترس میں یہ آسکے۔ آج اس کی سب سے بڑی مارکیٹ جرمنی او ر چین ہے۔ اس وقت یہ دنیا کے ٹاپ برانڈز (Skoda, MAN, Scania, Bugatti, Bentley, Lamborghini, SEAT, Audi)کی تیاری کے علاوہ بس اور ٹرک بھی تیار کرتی ہے ۔ ا س کی فیکٹریوں میں 6لاکھ سے زائد افراد اپنا روزگار حاصل کرتے ہیں۔

برک شائر ہیتھ وے

223.7ارب ڈالر

اب یہ کمپنی وارن بفیٹ کی دانشمند ی پر انحصار کرنے کے بجائے اپنے طور پر کا م کررہی ہے۔ آج اس کا منافع غیرمالیاتی کاروباری کمپنیوںسے آرہاہے۔ 1899ء میں قائم ہونے والی اس کمپنی کا ہیڈ کوارٹر اوماہا ، نیبراسکا میں ہے۔اس کی ذیلی کمپنیوں میں نیٹ جیٹس، پیمپرڈ شیف، فائٹ سیفٹی انٹرنیشنل ، لونگ اینڈ فوسٹر، ہیلزبرگ ڈائمنڈ اور لبریزول وغیرہ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ کمپنی کے پاس ایپل کے 2.5 فیصد، کرافٹ ہائنز کے 26.7 فیصد اور پائلٹ فلائنگ کے 38.6 فیصد شیئرز ہیں۔

ایپل انکارپوریشن

215.6 ارب ڈالر

گذشتہ عشرے میں آئی پوڈز اور آئی فون سے بے بہاکمانے کے بعد ایپل کا انحصار اب اپ گریڈڈ فون ماڈلز پر بڑھ گیا ہے۔ ساتھ ہی یہ کمپنی سوفٹ ویئر اور آٹوموبائل کی دنیا میں قدم رکھنے کیلئے پر تول رہی ہے۔ 1977ء میں قائم ہونے والی ایپل کمپنی کا ہیڈ کوارٹر کیلیفورنیا میں ہے اور اس کے 17 ممالک میں 478 اسٹورزہیں۔ کمپنی کیلئے 1لاکھ 10 ہزارسے زائد ملازمین اپنی خدمات انجام دیتے ہیں۔

ایکزون موبل

205ارب ڈالر

ایکزون اس وقت دنیا کی سب سے بڑی عوامی آئل اور گیس کمپنی ہے ۔ اس وقت اس کے پاس 29000 سے زائد خالص اور 35000 خام ایندھن والے کنویں ہیں۔ 1870ء میں قائم ہونے والی اس کمپنی کا ہیڈکوارٹر اِروِنگ ٹیکساس میںہے۔ پہلے یہ صرف ایکزو ن تھی ۔ 1999ء میں موبل کے ساتھ ادغام ہونے کی وجہ سے اس کا نام ایکزون موبل ٹھہرا۔ اس کی ذیلی کمپنیوںمیں موبل،امپیریئل آئل، ایکزون نیفٹگاز، ایکزون، ایکزو آسٹریلیا اور ایئر انرجی شامل ہیں ۔ دنیا بھر میں ملازمین کی تعداد 77 ہزار ہے۔ 

تازہ ترین