• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
 مارکیٹنگ وائرل کیسے ہو؟

سوال : ہم اپنے کسٹمر ز سے لنک بڑھانے کی کوشش کررہے ہیں لیکن نہ تو ہماری ویب سائٹ اور نہ ہی فیس بک پیج سے مطلوبہ نتائج برآمد ہورہے ہیں۔ آپ کیا مشورہ دیں گے؟

جواب: یہ سوال بہت سے چیف ایگزیکٹوز اور کمپنی مالکان کو رات بھر جگائے رکھتا ہے ، خاص طور پر اُس وقت جب وہ ڈیجیٹل دنیا میں ہونے والی برق رفتار تبدیلیوں کے ساتھ ہم آہنگ ہونے کی کوشش کرتے ہیں۔ فیس بک اور ٹوئیٹر جیسے جدید چینلز کے فروغ نے بہت سے ایگزیکٹوز کو مجبور کیا ہے کہ وہ اپنے کسٹمرز ، اپنے ملازمین اور میڈیا کے ساتھ اپنی رسائی کے لیے جدید ذرائع ابلاغ استعمال کریں۔

کمپنیوں کے اپنے کسٹمرز کے ساتھ تعلقات میں ڈرامائی تبدیلی آئی ہے ۔ اب لوگ محض خریدار نہیںہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ کمپنیاں اُن کی درست پراڈکٹ،درست قیمت پر خریدنے میں مد د کریں۔ وہ اشتہارات تو دیکھتے ہیں، لیکن ٹی وی زیادہ آن لائن۔ اور امکان ہے کہ وہ ایسے اشتہارات زیادہ دیکھتے ہوں گے جن کے بارے میں اُن کے دوست اُنہیں آگاہ کریں۔ جب کسی پراڈکٹ کے ساتھ کوئی خرابی درپیش ہوتو وہ چاہتے ہیں کہ اُن کا کمپنی کے ساتھ فوری رابطہ ہو۔ اُنہیں توقع ہوتی ہے کہ کمپنی اس مسلے کا فوری حل پیش کرے گی۔

مستقبل میں کامیابی کا دارومدار اس بات پر ہے کہ کمپنیاں اس تیزرفتار اور ہنگامہ خیز دنیا کے ساتھ کس طرح خود کو ہم آہنگ رکھتی ہیں۔ ویب سائٹ، فیس بک، بلاگ اور ٹوئیٹرآج کسی بھی بزنس کے کمیونی کیشن بجٹ کے اضافی ٹولز نہیں، بلکہ یہ مارکیٹنگ سٹریٹیجی کا مرکزی حصہ ہیں۔ انہیں مارکیٹنگ کی دیگر سرگرمیوں کے ساتھ ہم آہنگ کرنا ضروری ہے ۔

سب سے پہلا قدم آپ کے مسلے سے نمٹنا ہے ۔ آپ اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کی ویب سائٹ محض ٹرانزیکشن کے لیے ہی نہیں، بلکہ کمیونی کیشن کے لیے ہے ۔ جب کسٹمرز تبصرے کرتے ہیں، یا ای میلز بھیجتے ہیںتو آپ کی ٹیم کو ان کا جواب دینا چاہیے ۔ ہر رابطے کو اپنے کسٹمرز کے ساتھ تعلقات بڑھانے کا ایک موقع جانیں۔ آپ ان میں جس ذریعے کو مرضی منتخب کرلیں، لیکن اس کا مقصد یہ ہو کہ آپ اپنے کسٹمرز کی مدد کررہے ہیں۔ ایک مرتبہ جب آپ کا رابطہ ہوجائے تو پھر اسے ٹوٹنے نہ دیں۔

ماضی میں ، میں روجن کے کسٹمرز سے کہا کرتا تھا کہ وہ مجھے اپنے مسائل اور نئے آئیڈیاز کے بارے میں لکھیں۔ میں اکثر لوگوں کو بلا کر اُن سے بات چیت کرتا تاکہ مجھے مسائل کا براہ ِراست علم ہو۔ یہ بزنس اور اس کی کوالٹی کو جانچنے کا بہترین طریقہ تھا۔ اگرچہ بعض اوقات میرے بلانے پر کوئی شکایت کنندہ سمجھتا کہ اُس کا کوئی دوست اُس کے ساتھ مذاق کررہا ہے ۔ گویا اُسے یقین نہ آتا کہ کمپنی کا چیف ایگزیکٹو اس سے پراڈکٹ یا سروس پر رائے لے سکتا ہے ۔ آج بھی میں جتنا ہوسکے ای میلز کا جواب دیتا ہوں۔ میں اپنے ایگزیکٹوز کی حوصلہ افزائی کرتا ہوں کہ وہ بھی ایسا کریں، اور اس کے لیے وقت نکالیں۔

ورجن میڈیا کے سابق چیف ایگزیکٹو نیل برکٹ نے مجھے بتایا کہ اُنہیں ہمارے کسٹمرزکی روزانہ بیس سے تیس ای میلز وصول ہوتی ہیں، اور وہ ان کا چند گھنٹو ں کے اندر مختصر سا جواب ضرور دیتے ہیں۔ اس سے ہماری کمپنی کی کسٹمر سروس میں بہتری آئی۔ جب ہم نے این ٹی ایل اور ورجن موبائل کو ملا کر روجن میڈیا تخلیق کیا تو ہمیں اس کمیونی کیشن نے بہت فائدہ پہنچایا۔

ہم نے ہمیشہ کوشش کی ہے کہ ہم اپنی تشہیر سے عوام کے ساتھ اپنے تعلقات مضبوط بنائیں۔ اس کے لیے ہم خطرناک کرتبوںسے لے کر پرلطف اشتہارات تک ، سب کچھ بروئے کار لاتے ہیں۔ سوشل میڈیا کے فروغ نے روایتی تشہیر ی ذرائع کے لیے ایک چیلنج کھڑا کردیا ہے ۔ اس نے ہمارے بزنس کے لیے بھی سوال اٹھا دیے ہیںکہ ہم کیا کررہے ہیں، اور ہمیں کیا کرنا چاہیے ۔ چند سال پہلے ہم نے ٹی وی اور تھیٹر کے لیے ورجن اٹلانٹک کا بہت ہی مزاحیہ اشتہار بنایا۔ اس کے بعد ہمارے فالوز میں بہت اضافہ ہوگیا۔ پھرہمارے فالورز نے وہ اشتہار آن لائن ڈال دیا۔ اس کی وجہ سے ہماری توقع سے کہیں بڑھ کر اس کی تشہیرہوئی۔

کسی بھی شعبے میں کامیابی کے لیے ضروری ہے کہ آپ ٹاپ پر رہیں۔ ورجن امریکہ کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ کش نے مینجمنٹ کو روایتی درجہ بندی سے آزاد کردیا۔ اُنھوںنے بیس کے قریب افراد کو صرف کمپنی کی آن لائن سروس میں مصروف کردیا۔ مسٹر کش کی میڈیا ٹیم آن لائن گائیڈلائن دے کر کسٹمر کو اپنی رائے قائم کرنے کے لیے آزاد چھوڑ دیتی۔ وہ ملازمین جو پیدا ہی اس ڈیجیٹل دنیا میں ہوئے

ہیں، وہ ظاہر ہے کہ فیس بک اور ٹوئیٹر کو کمیونی کیش میں مرکزی جگہ دیں گے ۔ جب جانوروں کوظلم سے بچانے والی ایک تنظیم نے ورجن اٹلانٹک سے رابطہ کیا کہ کیا ورجن اٹلانٹک ایک خاص نسل کے کتوں کو مغربی ساحلوں سے کر مشرقی ساحلوں تک پہنچانے میں اُن کی مدد کرسکتی ہے ۔ مشرقی ساحل ان کتوں کے لیے بہت عمدہ قدرتی پناہ گاہیں رکھتے ہیں۔ ہم نے اس پر بہت خوشی سے حامی بھرلی ۔ہمارے کچھ عملے نے خود ان کتوں کو منزل تک پہنچایا۔

یہ واقعہ تمام سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔ اس کے بعد روایتی میڈیا نے بھی اس کا نوٹس لیا۔ سب نے ورجن اٹلانٹک کی کوششوں کو سراہا۔ اس کے بعد ہم نے اس کہانی کو اپنی میکسیکو کی فلائٹس کو مقبول بنانے کے لیے استعمال کیا۔ کاروباری افراد کے لیے ضروری ہے کہ وہ میڈیا کی دنیا میں ہونے والی تبدیلیوں سے ہم آہنگ رہیں۔ یہ ایک چیلنج ہے ، لیکن اسی میں مواقع مضمر ہیں۔ 

تازہ ترین