• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

استنبول : لارا پیٹل

لندن اور نیویارک کا دورہ کرنے کی بجائے بیرات البیراق اپنے سسر کے ساتھ اعلیٰ سطح کے عالمی سربراہی اجلاسوں میں مصروف ہیں۔لیرا کیلئے ڈراؤنے خواب جیسے ہفتے کے بعد اتوار کی رات کویتی حکومت نے کہا کہ وہ خلیجی ریاستوں کے وزرائے خزانہ سے ملاقات کیلئے روانہ ہوئے تھے لیکن اس سے انکار کیا کہ انہوں نے بیمار کرنسی کو سہارا دینے کے لئے نقد رقم داخل کرنے کیلئے سوال کیا تھا۔ 

نیویارک کی پیس یونیورسٹی میں ایم بی اے مکمل کرتے ہوئے انہوں نے ترکی کی توانائی سے ذرائع ابلاغ تک وسیع دلچسپی پر مشتمل کمپنی کیلک کے لئے کام کرنا شروع کردیا تھا اور 29 برس کی عمر میں کمپنی کے چیف ایگزیکٹو بن گئے۔ وہ پارلیمنٹ میں داخل ہوئے اور تیزی سے وزیر توانائی پر ترقی پا گئے۔ 

جب ترکی کے وزیر خزانہ برات البیراق نے جمعرات کو عالمی سرمایہ کاروں کے ساتھ کانفرنس کال شروع کی، یہ پہلی بار تھا کہ ان میں سے اکثر یت نے ترکی کی مشکلات کا شکار معیشت کے سربراہ نوجوان سابق کاروباری شخص کے ساتھ رابطہ کیا تھا۔

برات البیراق جنہیں گزشتہ ماہ ان کے سسر طیب ایردوان کی جانب سے وزیر خانہ بنایا گیا،مشکل سامعین کا سامنا کررہے ہیں۔ سرمایہ کاروں کا خیال ہے کہ ترکی کے صدر پر حالیہ ہفتوں میں لیرا کی قدر میں کمی کا الزام جاتا ہے اوربرات البیراق کو ان کے خفیہ کار ماتحت کے طور پر دیکھتے ہیں۔

ٹینیو انٹیلیجنس کنسلٹنسی جو گزشتہ 20 سال سے ترکی کی نگرانی کی، کے شریک صدر ولفانگو پکولی نے کہا کہ یہ بہت بڑی آزمائش ہے۔ یہ ایک موقع ہے ہے کہ آیا وہ محض صدر کے داماد ہیں یا آیا وہ اپنی صلاحیتوں، نظریات اور سیاسی مؤقف سے چیلنجز کو حل کرنے کے لئے تیار ہیں جو ترکی کو درپیش ہے۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ کال کے ایونٹ پر 3 ہزار رجسٹرڈ ہوئے تھے۔یہ اعداد و شمار ترکی کے بحران بہت زیادہ دلچسپی کی عکاسی کرتے ہیں، جس نے نہ صرف ترکی میں کساد بازاری کے اندیشوں کو بڑھایا بلکہ وسیع پیمانے پر ابھرتی ہوئی مارکیٹوں کے متاثر ہونے کی تشویش پیدا کی۔

تاہم کچھ سرمایہ کاروں کے لئے برات البیراق خود مسئلے کا حصہ ہیں۔ ایک علامت جسے وہ ترکی کا ماضی کی اقتصادی ٹیموں کے زیادہ ٹیکنوکریٹک انداز سے بتدریج منتقلی اور طیب ایردوان کے تحت سیاست زیادہ خاندان کی جانب پر مبنی دیکھ رہے ہیں۔

وزیر خزانہ کی تقرری کے بعد ترکی کا لیرا جو پہلے ہی سال کے آغاز سے اس کی قدر کا پانچواں حصہ کھوچکا ہے،جولائی 2016 کی متنازع بغاوت کی کوشش کے بعد اس کے ایک دن کے سب سے زیادہ نیچے گرنے سے متاثر ہوا ہے۔

چند بین الاقوامی سرمایہ کاروں نے بیرات البیراق پر نیا عہدہ سنبھالنے کے بعد بینکر ذہنیت اپنانے کا الزام لگایا ہے۔سرمایہ دار جو ان کے پیشرو میرل لینچ کے سابق بینکر میہمیت سمسیک کے ساتھ چائے پینے کے عادی ہیں، نے شکایت کی کہ نئے حکام ان کے ساتھ بات چیت کیلئے رضامند نظر نہیں آتے۔

ایک شخص جو ملاقات کی کوشش میں ناکام رہا ،نے پوچھا کہ وہ سرمایہ کار اداروں سے کیوں نہیں ملنا چاہتے ہیں؟کیا یہ ایسا اس لئے ہے کیوکہ آپ ہم سے نفرت کرتے ہیں اور ہمارے لئے آپ کے دل میں کوئی احترام نہیں ہے؟کیا ایسا اس لئے ہے کیونکہ آپ نہیں جانتے کہ ہمیں کیا کہنا چاہئے؟آپ شرمندہ ہونے کے بارے میں فکرمند ہیں؟ یا آپ کی انا بہت بڑی ہے کہ آپ سمجھتے ہیں کہ آپ ہم سے برتر ہیں؟

اس طرح کی مایوسی سے امکان ہے کہ بیرات البیراق کے جمعرات کو کال کے دوران براہ راست سوا؛ نہ لینے کے فیصلہ میں مدد دے۔ایک سرکاری اہلکار نے کہا کہ یہ متعدد شرکاء کے ساتھ کرنا ناقابل عمل ہوگا،مزید کہا کہ سوالات پیشگی جمع کرائے جاسکتے ہیں۔

لندن اور نیویارک کا دورہ کرنے کی بجائے بیرات البیراق اپنے سسر کے ساتھ اعلیٰ سطح کے عالمی سربراہی اجلاسوں میں مصروف ہیں۔لیرا کیلئے ڈراؤنے خواب جیسے ہفتے کے بعد اتوار کی رات کویتی حکومت نے کہا کہ وہ خلیجی ریاستوں کے وزرائے خزانہ سے ملاقات کیلئے روانہ ہوئے تھے لیکن اس سے انکار کیا کہ انہوں نے بیمار کرنسی کو سہارا دینے کے لئے نقد رقم داخل کرنے کیلئے سوال کیا تھا۔

بدھ کو صدارتی محل میں امیر قطر کے ساتھ ظہرانے میں طیب ایردوان کے ہمراہ تھے، جس کے بعد ترکی نے اعلان کیا کہ ان سے 15 ارب ڈالر کی براہ راست قطری سرمایہ کاری کا وعدہ کیا گیا ہے۔

بیرات البیراق 2004 میں ترکی کے سب سے طاقتور خاندان میں شامل ہوئے، جب انہوں نے طیب ایردوان کی سب بڑی صاحبزادی سے شادی کی، اس تقریب میں 7 ہزار مہمانوں نے شرکت کی۔

نیویارک کی پیس یونیورسٹی میں ایم بی اے مکمل کرتے ہوئے انہوں نے ترکی کی توانائی سے ذرائع ابلاغ تک وسیع دلچسپی پر مشتمل کمپنی کیلک کے لئے کام کرنا شروع کردیا تھا اور 29 برس کی عمر میں کمپنی کے چیف ایگزیکٹو بن گئے۔ وہ پارلیمنٹ میں داخل ہوئے اور تیزی سے وزیر توانائی پر ترقی پا گئے۔

اس کے بعد گزشتہ مہینے وزیراعظم نے اپنی صحت کے بارے میں بڑھتی ہوئی تشویش کے وقت معیشت کے تنہا سربراہ کا عہدہ سونپ دیا۔

سرمایہ کاروں نے خدشہ ظاہر کیا کہ ترکی کے صدر جنہوں نے خود کو بلند شرح سود کا دشمن قرار دیا ہوا ہے،سینٹرل بینک پر مزید دباؤ بڑھائیں گے جب شرح کے اضافے کو ضروری سمجھا گیا۔ انتخابات کے بعد معزز شخصیات کو ہٹانے اور ان کی جگہ بیرات البیراق کو لانے کے فیصلے نے ان خدشات کو یکجا کردیا۔

سرمایہ کاروں کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ نے سرمایہ کنٹرول کرنے کا فیصلہ کیا ،بہتر مالی نظم وضبط کا وعدہ کیا اور بحالی کے لئے کیلئے ترقی کے اہداف کو کم کریں گے۔

تاہم وہ اپنے سسر کی زبان کو بھی دہرارہے ہیں، دعویٰ کیا کہ ترکی معاشی حملے کے تحت ہے اور خبردار کیا کہ ڈالر اپنی ساکھ کھو رہا ہے۔

حالیہ دنوں میں متعارف کرائے اقدامات نے لیرا کو وقتی مہلت دی، تاہم تجزیہ کاروں نے کہا کہ مزید انتہائی اقدامات لینے کی ضرورت ہیں۔ نادرن ٹرسٹ میں انوسیٹمنٹ آفیسر کیٹی نکسن نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات ابھی تک کافی کم ہیںجو سرمایہ کار اداراک کررہے تھے اور شرح سود میں ڈرامائی اضافہ اور مالیاتی سختی کی جانب بڑھ رہے ہیں۔

کچھ پریشان ہیں کہ بیرات البیراق اور ان کی ٹیم اس کی گہرائی سے نا آشنا ہیں، کام پر صرف ایک ہفتے میں اقتصادی اور سیاسی بحران کے خطرے کے لئے تیار ہیں۔

بیرات البیراق کی ٹیم کے ساتھ معاملہ طے کرنے والے ایک شخص نے کہا کہ مجھے خدشہ ہے کہ وہ اس مسئلے کی جڑ کو سمجھتے ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ ان کی معیشت بہتر حالت میں ہے اور یہ خالصتا ان کے خلاف معاشی جنگ ہے۔

وہ کہتے ہیں کہ جو ہورہا ہے اس کا ایک مثبت پہلو ہے،اور کہ اگر لیرا ڈالر کے ٹی ایل 6.8 پر ہے، یہ برآمدات کو بہتر کرے گا اور کرنٹ اکاؤنٹ کے خسارے کو مستحکم کرے گا۔ ہاں، یہ سچ ہے۔ لیکن کیا آپ تصور کرسکتے ہیں کہ کس طرح ایک کے بعد ایک کتنے لوگ بینک دیوالیہ قرار دے دیئے جائیں گے؟

وزیر ٰخزانہ کے حامیوں کا کہنا ہے کہ وہ ذہین اور محنتی ہیں اور کہ ان کی نگرانی میں معیشت کا پٹڑی سے اترنا ان کے مفاد میں نہیں ہے۔

وسیع پیمانے پر یہ یقین کیا جاتا ہے کہ بیرات البیراق کو 64 سالہ صدر اپنے جانشین کے طور پر تیار کررہے ہیں۔ایک سرکاری اہلکار نے کہا کہ وہ ایک بلند نظر شخص ہیں۔کیا آپ نہیں سمجھتے کہ وہ ایک اچھا کام کرنا چاہتے ہیں؟ 

تازہ ترین