• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایک شخص کی صرف بیٹیاں ہی بیٹیاں تھیں۔ ہربار اسے امید ہوتی کہ اب بیٹا پیدا ہو گا ،مگر ہر بار بیٹی پیدا ہوتی ،اس طرح اس کے ہاں یکے بعد دیگرے چھ بیٹیاں ہو گئیں، اس کی بیوی کے ہاں پھر ولادت متوقع تھی، اسے ڈر تھا کہ کہیں لڑکی پیدا نہ ہو جائے۔ شیطان ملعون نے اسے بہکایا، چنانچہ اس نے ارادہ کیا کہ اگر اب بیٹی پیدا ہوئی تو اپنی بیوی کو طلاق دے دے گا۔

اس کی کج فہمی پر غور کریں بھلا،اس میں بیوی کا کیا قصور۔۔۔؟؟؟

رات کو جب سویا تو اس نے عجیب و غریب خواب دیکھا، کیادیکھتا ہے کہ قیامت برپا ہے اور اس کے گناہ بہت زیادہ ہیں، جن کے سبب فرشتوں نے اسے پکڑا اور جہنم کی طرف لے گئے،پہلے دروازے پر گئے تو دیکھا اس کی ایک بیٹی کھڑی ہے، جس نے اُسے جہنم میں لے جانے سےروکــــ دیا۔ فرشتے اسے لے کر دوسرے دروازے پر گئے، وہاں اس کی دوسری بیٹی کھڑی تھی، جو جہنم سے آڑ بن گئی۔اب فرشتے اسے تیسرے دروازے پر لے گئے تیسری بیٹی رکاوٹ بن گئی،اس طرح فرشتے جس دروازے پر لے کر جاتے وہاں اس کی ایک بیٹی کھڑی ہوتی جو اس کا دفاع کرتی،غرضیکہ فرشتے اسے جہنم کے چھ دروازوں پر لے گئے،مگرہر دروازے پر اس کی کوئی نہ کوئی بیٹی رکاوٹ بن جاتی۔

اب ساتواں دروازہ باقی تھا، فرشتے اس کو لے کر اس دروازے کی طرف چل دیے، اس پر گھبراہٹ طاری ہو گئی کہ اس دروازے پر میرےلئے رکاوٹ کون بنے

گا۔ اسےمعلوم ہوگیا کہ جو نیت اس نے کی تھی غلط تھی۔ وہ شیطان کے بہکاوے میں آگیا تھا،اسی خوف کے عالم میں اس کی آنکھ کھل گئی ،اس نے فوراً رب العزت کے حضور ہاتھ بلند کیے اور دعامانگی اے اللہ مجھے ساتویں بیٹی عطا فرما۔

جن لوگوں کا قضا وقدر پر ایمان ہے انہیں لڑکیوں کی پیدائش پر رنجیدہ ہونے کےبجائے خوش ہونا چاہیئے، ایمان کی کمزوریوں کے سبب جن لوگوں کا یہ عقیدہ بن چکا ہے کہ لڑکیوں کی پیدائش کی وجہ ان کی بیویاں ہیں، سراسر غلط ہے۔ پیدا کرنے والی ذات تو صرف اللہ رب العزت کی ہے ،جس کو چاہتا ہے لڑکا دیتا ہے، جسے چاہتا ہے لڑکی دیتا ہے

(محمدداؤدالرحمن علی)

تازہ ترین