• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شائرین رانا، ملتان

ننھے ساتھیو! اسلامی کیلنڈر کے مطابق محرم الحرام سال کا پہلا مہینہ ہے ۔اس ماہ میںنواسۂ رسولؐ حضرت امام حسینؓ کی اسلام کی راہ میں شہادت کی یاد تازہ ہو جاتی ہے۔ حضرت امام حسینؓ ہمارے آخری نبی حضرت محمدؐ کی پیاری بیٹی خاتون جنت حضرت فاطمہ الزہراءؓ کے فرزند ہیں۔ حضرت امام حسینؓ کی ولادت باسعادت کے بعد جب آپؓ کو حضرت محمدؐ کی خدمت اقدس میں پیش کیا گیا تو آپؐ نے بے پناہ محبت کا اظہار فرمایا۔ آپؐ نے اپنے لعاب دہن سے اپنے نواسے کو گُٹھی دی۔ نام مبارک ’’حسینؓ‘‘ آپؓ کا تجویز کردہ ہے۔

دوستو! حضرت امام حسینؓ انتہائی خوبصورت ہونے کے ساتھ شجاعت کے پیکر اور غیرمعمولی خوبیوں کے مالک تھے۔ آپؓ کا جسم مبارک بھی اپنے نانا حضرت محمدؐ سے بہت مشابہت رکھتا تھا۔ پیارے بچو! آپ کومعلوم ہے کہ حضرت محمدؐ کو اپنے نواسوں حضرت امام حسنؓ اور حسینؓ سے بے حد محبت تھی۔ اسی لئے آپؐ نے فرمایا ’’حسنؓ و حسینؓ دنیا میں میرے مہکتے پھول ہیں۔‘‘

لیکن بچو! آپ جانتے ہیں کہ ہمارے پیارے نبیؐ کے پیارے نواسے حضرت امام حسینؓ نے اپنے نانا کے دین کو بچانے کیلئے اپنی جان کی پروا نہ کی اور اسلام کو بچانے کیلئے اپنی اور اہل خانہ کی جان تک قربان کردی۔ یہی وجہ ہے کہ محرم الحرام کا مہینہ شروع ہوتے ہی ہمارے دلوں میں اس واقعے کی یاد تازہ ہو جاتی ہے۔ دوستو! حضرت امام حسینؓ نے اپنی زندگی اپنے نانا حضرت محمدؐ کے دین کی اطاعت میں گزاری۔ آپؓ عمر بھر دین کی پیروی کرتے رہے۔ آپؓ کی زندگی صبر و استقامت کا عملی نمونہ تھی۔ ہمیں آپؓ کا میدان کربلا میں صبر و استقامت اور جابر کے سامنے نہ جھکنے کا درس ملا ہے۔ اس لئے بچو! ہمیں چاہئے کہ کسی بھی شخص کی حق تلفی نہ کریں اور کبھی بھی مشکل وقت میں صبر کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں۔ آپ جانتے ہیں بچو! کہ کربلا گرم ریت کی تپش سے جل رہا تھا اور معصوم بچے تین روز تک پیاسے رہے مگر ان معصوم بچوں کا صبر اور حوصلہ دیدنی تھا۔ معصوم سیدہ بی بی سکینہؓ ، چھ ماہ کے علی اصغر ، تیرہ برس کے حضرت امام حسنؓ کے فرزند قاسم، حضرت بی بی زینبؓ کے بیٹوں عون و محمد نے صبر و استقامت کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑا اور جام شہادت نوش کیا اور جرأت و بہادری کی وہ مثال قائم کی جو رہتی دنیا تک اس قربانی کی یاد دلاتی رہے گی۔

دوستو! ہم جانتے ہیں کہ آپ سب ملکی حالات سے بخوبی واقف ہیں۔ اس وقت ہمیں بحیثیت قوم متحد ہونے کی ضرورت ہے۔شہادت امام حسینؓ اور محرم الحرام کا مہینہ ہمیں درس دیتا ہے کہ سب سے پہلے ہم اپنی اصلاح کریں۔ ذاتی مفادات کے بجائے اجتماعی مفادات کو پیش نظر رکھیں۔ متحد قوم بنیں تاکہ ہمارے دشمن نیست و نابود ہوں۔ یقین ہے کہ ہمارے ننھے ساتھی نواسۂ رسولؐ کی شہادت کے مقصد کو جان گئے ہوں گے کہ انہوں نے دین کی بقا کیلئے اپنی اور اپنے خاندان کی جان کا نذرانہ پیش کرکے دین اسلام کو ہمیشہ کیلئے بچا لیا۔

تازہ ترین