• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

7 اکتوبر کو عالمی سطح پر انرجی سیور ز کی تبدیلی کادن منایا جاتا ہے ، یعنی اگر آپ کافی عرصے سے انرجی سیورز کو تبدیل کرنے کا سوچ رہے ہیں اور ابھی تک اس کو عملی جامہ نہیں پہنا سکے تو یہی موقع ہے کہ اپنے گھر کے انرجی سیورز تبدیل کرلیں۔ انرجی سیور کے استعمال میں مسلسل اضافے کی ایک بڑی وجہ اس کی پائیداری اور بجلی کی بچت ہےاور اب تو ’سپر انرجی سیورز‘ بھی مارکیٹ میں آگئے ہیں، جو صرف تین سے پانچ واٹس بجلی خرچ کرتے ہیں یعنی ان کے ذریعے عام سیورز سے بھی زیادہ بجلی کی بچت ہوتی ہے۔

انرجی سیور یعنی توانائی کی بچت کا ذکر چل ہی پڑا ہے تو ہم آپ کی خدمت میں یہی مشورہ دے سکتے ہیں کہ اپنے گھر کی تعمیر کرتے وقت بجلی کی بچت والے طریقوں کو ضرور اختیار کیجئے اور گھر کا اسٹرکچر ایسا بنوائیے جس سے ہوا کی آمدو رفت اور قدرتی روشنی کاعمدہ انتظام ہوسکے۔ ویسے بھی آج کل سولر انرجی کا زمانہ ہے اور آپ بنیادی توانائی کیلئے 100فیصد اس پر انحصار کر سکتےہیں۔

مکان کے اسٹرکچر میں دیواریں، چھتیں، سیلنگ، فرش، کھڑکیاں، دروازے وغیرہ مل کر ایک عمارت کی شکل سامنے لاتے ہیں۔ اگر اسی خاکے میں مؤثر توانائی والے پہلو شامل کرلیےجائیں جیسا کہ کم توانائی سےملنے والی بھرپور روشنی، حرارت، ٹھنڈ ک اور ہواکی آمد روفت کا بہتر نظام ہو تو توانائی پر آنے والے اخراجات میں کافی حد تک کمی آسکتی ہے۔ اپنے گھر کا اسٹرکچر کھڑا کرتے وقت آپ درج ذیل اقدامات کرسکتے ہیں:

* دیواروں میں کسی قسم کا رخنہ نہ ہو ، بھرائی کرکے ہر قسم کے لیکیج کو بند کرنا چاہئے۔

٭ ہوا کی آمدورفت میں رکاوٹیں نہ ہوںاور اس کی آمد ورفت کا بہترنظام ہو ۔

٭ چھت کو ٹھنڈا رکھنے کیلئے اس کے اوپر پودے وغیرہ یا دھوپ کی شد ت سے بچنے کیلئے شیٹ لگائی جائے۔

٭ زمین کے اندر بھی سرنگیں بنائی جائیں، جن سے ہوا کا گزر ہوتا ہو۔

٭ گھر کی دیواروںکے ساتھ درخت لگائے جائیں، جن کا سایہ ان پر پڑتاہو۔

سولر پینل کا استعمال

گھر کی مصنوعات کو لوڈ شیڈنگ اور کم یا زیادہ وولٹیج سے ہونے والے نقصان سے بچانے کیلئے ہمیں توانائی کے متبادل ذرائع کو تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کا سب سے آسان اور سستا حل سولر پینل ہے۔ دنیا بھر میں تین طرح کے سولر پینلز استعمال ہوتے ہیں، سنگل کرسٹل سیلیکون پینلز یا مونوکرسٹلائن، پولی سیلیکون پینلز یا پولی کرسٹلائن اور ٹی ایف ٹی پینلز، مگر صارفین اکثر سنگل کرسٹل سیلیکون یا پولی سیلیکون پینلز کا انتخاب کرتے ہیں، طلب کی وجہ سے مارکیٹ میں ان کی بھرمار ہے۔

سولر ٹائلز کا استعمال

سولرپینلز کے بعد سائنس دانوں نے سولر ٹائلز بھی تیار کر لی ہیں، جن کو چھتوں پر لگانے سے بجلی پیدا کی جا سکتی ہے۔ برطانیہ کی گلاسگو یونیورسٹی کے سائنس دانوں نے ایسی ٹائلز ایجاد کی ہیں، جونہ صرف بجلی پیدا کر سکتی ہیں بلکہ انسان کا وزن برداشت کرنے کے ساتھ ساتھ یہ واٹر پروف بھی ہیں۔امید ہے کہ عنقریب یہ پاکستا ن میں بھی دستیاب ہوں گی۔

وینٹی لیشن کا انتظام

وینٹیلیشن کا نظام گھر کے اہم عناصر میں سے ایک ہے۔ وینٹی لیشن سے مراد ایک ایسا نظام ہے، جس کے تحت گھر کو روشن اور ہوادار بنایا جاتا ہے۔ تازہ ہوا نہ صرف گھر میں رہنے والے افراد کے لیے بلکہ گھر کےلیے بھی ضروری ہے۔ گھر کو کھلا، روشن اور ہوادار بنانے میں کھڑکیاں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ یہ نہ صرف گھر والوں کو تازہ ہوا فراہم کرتی ہیں، بلکہ ان کی صحیح جگہ پر موجودگی گھر کی دیدہ زیبی میں بھی اضافے کا باعث بنتی ہے۔ بند گھروں میں نمی اور نقصان دہ مادے جیسے کاربن مونو آکسائیڈ آجاتے ہیں، جس سے گھر کی اشیا زنگ آلود اور خراب ہوجاتی ہیں۔ مناسب وینٹی لیشن کے ذریعے گھر میں توانائی کا مؤثر استعمال ہوتا ہے جبکہ گھر میں رہنے والے افراد صحت مند رہتے ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ گھر کی تعمیر کے دوران وینٹیلیشن پر خصوصی توجہ دی جائے۔

ایل ای ڈی لائٹس کا استعمال

شمسی توانائی پر منتقل ہونے کے حوالے سے ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ اپنے بجلی کے لوڈ کو ایل ای ڈی لائٹس لگا کر کم کیا جائے، جو کہ بہت کم کرنٹ استعمال کرتے ہیں جبکہ ان کی زندگی بھی طویل ہوتی ہے۔ یہ قدرے مہنگے تو ہوسکتے ہیں مگر طویل المیعاد عرصے کے حوالے سے خاصے کفایتی ہوتے ہیں۔ گھر کو روشن رکھنے کیلئے ایل ای ڈی روشنیاں2سے17 واٹ تک بجلی خرچ کریں تو اس طرح ایک تہائی بجلی کی بچت ہوتی ہے اور اس کے نتیجے میں بل بھی کم آتاہے۔ اسی طرح انورٹر (Inverter) والے ریفریجریٹرز، فریزر اور ایئرکنڈیشنرز بھی مقبولیت حاصل کررہے ہیں۔

تازہ ترین