• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیا کے عظیم انٹر پرینیورز کی ایک مشترک عادت ہے اوروہ ہے مطالعہ کرنا۔ بل گیٹس، وارن بفیٹ جیسے بڑے نام کتابوں کو اپنا اوڑھنا بچھونا بناتے ہیں اور اپنی زندگی کی مصروفیات میں سے چند گھنٹے مطالعے ضرور کرتے ہیں۔ ان کا مطالعہ محض تفریح اور وقت گزاری کے لیے نہیں ہوتا بلکہ وہ ناقدانہ انداز میں لکھی ہوئی باتوں کا جائزہ لیتے رہتے ہیں اور ہر نئی بات کے عملی اطلاق کے لیے کوشاں رہتے ہیں۔ اگر آپ بھی کامیاب کاروباری فرد بننے کے خواہاں ہیں تو کتابوں سے والہانہ دلچسپی کا وہی مظاہرہ کرنا ہوگا، جو آج ٹیکنالوجی سے وابستہ عظیم لوگوں کا وطیرہ ہے۔

لیڈر شپ اسکلز بڑھانے کیلئے وقت نکالیں

کیا آپ یہ سبق بھول گئے ہیں کہ کوئی پیدائشی لیڈر نہیں ہوتا؟ قائدانہ صلاحیتوں کو نکھارنے کے لیے ہمیں جدوجہد کرنی پڑتی ہے۔ یہ ایک ایسا ہنر ہے جو ہمیں یا تو رہنماؤں کی صحبت میں بیٹھ کر ملتا ہے یا ان رہنماؤں کی خوبیوں کے بارے میں لکھی گئی کتابوں کا مطالعہ کرکے۔ 

ایسی ہی ایک کتاب جان سی میکسویل (John C. Maxwell) نے لکھی ہے، جس کا نام ہے’’قیادت کے ناقابلِ تردید 21 قوانین‘‘(The 21 Irrefutable Laws of Leadership)، جو آپ کی قائدانہ صلاحیتوں کو بڑھانے میں راہ نما کتاب ہوسکتی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ آپ کی کمپنی اور کاروبار میںجو سادہ سا اصول کام کرتا ہے وہ ہے آپ کی قائدانہ صلاحیت ہے، جو کسی بھی کاروبار کی کامیابی کی ضمانت ہوتی ہے۔ عظیم قائدین میں ایک بات مشترک دیکھیں گے کہ وہ اپنے کام، گفتار اور خطابت کے انداز سے دوسروں کو اپنی شخصیت کا گرویدہ بنا لینے کی کمال خوبی رکھتے ہیں، جسے’’قانونِ اثر پذیری‘‘(Law of Influence) کے نام سے جانا جاتا ہے۔ 

قائد اپنی باتوں سے ہی لوگوں کو گرویدہ نہیں بناتا بلکہ اپنے ادراک سے ان مسائل کو بھی حل کرنے کا سلیقہ جانتا ہے، جس میں عام لوگ نقصان سے ہراساں ہوکر نقصان در نقصان سے دوچار ہوتے ہیں۔ قائد خسارے کے اسباب کو تلاش کرتے ہوئے ایسی حکمت عملی وضع کرتا ہے، جس سے ڈوبی ہوئی رقم کا نقصان بھی کم ہو اور آئندہ ایسی غلطی کا بھی امکان نہ ہو، جو کمپنی کو خسارے میں مبتلا کرے۔ یوں لیڈر نقصان میں بھی حوصلہ و ہمت کو اپنے ہاتھ سے جانے نہیں دیتا۔اس لیے کوشش کریں کہ اپنی سوچ کو پروان چڑھا کر اپنے فیصلے خود کریں۔یہ اور ایسی تمام خوبیوں کی تفصیل آپ کو میکسویل کی کتاب میں ملے گی،جن کی ہدایات پر عمل کرکے آپ لیڈرشپ اسکلز سے آراستہ ہوسکتے ہیں۔

ہمیشہ نتائج کو سوچ کر ابتدا کیجیے

حقیقی معنوں میں اثر پذیری کا مطلب یہ ہے کہ آپ کے کام کے درست نتائج نکلے ہیں۔اسٹیفن کووی(Stephen Covey) اپنی کتاب’’انتہائی اثر پذیر لوگوں کی7عادات‘‘(The 7 Habits of Highly Effective People)میں اس بات پر زور دیتے ہیں کہ اپنے ذہن میں نتائج کو سوچ کر کسی کام کی ابتدا کیجیے کہ جو کام میں کرنے جارہاہوں اس کا نتیجہ کیا نکلے گا۔ اگر آپ کا اپنے کام کے بارے میں وژن واضح ہوگا اور طویل مدت اہداف کو ذہن میں رکھتے ہوئے کام کی ابتدا کریں گے تو یقینی کامیابی آپ کے قدم چومے گی۔ 

یہاں آپ کو اپنی کردار سازی پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی۔یعنی پہلے اپنی روح سے ہم کلام ہوکر خود کو جذباتی طور پر کام کے لیے تیار کرنا ہوگا۔جب آپ کا من تبدیل ہوگا تو اس کی اثرپذیری سے آپ دنیا کوتبدیل کر سکیں گے۔ اگر آپ کامیاب زندگی کا فارمولا چاہتے ہیں تو یہ کتاب آپ کی کایا پلٹ سکتی ہے۔ اس کتاب کی اہمیت کا اندازہ اس امر سے لگائیے کہ کئی لوگوں کو کارپوریٹ اداروں میں پُرکشش تنخواہ پر اچھی ملازمت صرف اس لیے ملی کہ انہوں نے اس کتاب کا حوالہ دیا۔ ورک،جاب اور کریکٹر مینجمنٹ پر جس نے یہ کتاب پڑھ رکھی ہو، اس سے مزید کیا پوچھنا۔

ذاتی روابط کامیابیوں کے دروازے کھولتے ہیں

دنیا میں کوئی بھی یہ امید نہیں رکھ سکتا کہ وہ بغیر کسی کی معاونت و مددکے طویل مدت تک تنِ تنہا کامیابی کے راستے پر چل سکے گا۔ اس لیےکسی بھی کامیاب بزنس کیریئر کے لیے پرسنل نیٹ ورک یا ذاتی روابط اشد ضروری ہیں کیونکہ کوئی بھی فرد تعلقاتِ عامہ کو نظر انداز نہیں کرسکتا۔ یہی بات ہمیںکیتھ فیرازی (Keith Ferrazzi) اپنی کتاب’’ اکیلے مت کھاؤ!‘‘(Never Eat Alone) میں سمجھاتے ہوئے کاروبار میں کامیابی کے لیے مؤثر تعلقات سازی کے اسرار سے پردہ اٹھاتے ہیں۔ 

معاشی تنگی کی صورت میں یہی تعلقات سازی آپ کی کمپنی کو درکار قابل لوگوں سے ملاقات کا موقع دے گی۔یہ کتاب آپ کو مشورہ دیتی ہے،’’ یہ کبھی نہ کہیںدوسرے میری کیسے مدد کریں۔ہمیشہ یہی کہیے۔میں آپ کے کس کام آسکتا ہوں؟‘‘ تعاون کی یہ فراخدلانہ پیشکش آپ کے ہمنواؤں اور مخلص دوستوں میں اضافہ کرے گی۔ تعلقات کو پروان چڑھانے کے یہ راز اس کتاب میں موجود ہیں، جو آپ کو کامیاب کاروباری بناسکتے ہیں۔

مذاکرات طاقت ہیں

اس بات میں دو آرا نہیں کہ مذاکرات ایک طاقت ہیں،لیکن کیسے؟ یہ جاننے کے لیے آپ کو ہرب کوہن(Herb Cohen) کی کتاب’’آپ کسی بھی چیز پرمذاکرات کر سکتے ہیں‘‘(You Can Negotiate Anything) کا بصیرت افروز مطالعہ کرنا پڑے گا۔ اس کتاب میں وہ اپنی ہی زندگی کے تجربات بتاتے ہوئے کہتے ہیں کہ تحمل و برداشت اور شائستگی کی کتنی اہمیت ہے ۔اگر آپ کاروبار کرتے ہیں اورہروقت غصہ آپ کی ناک پر سوار رہتا ہے تو کون آپ کے نزدیک آئے گا؟ ہر نفرت آخر کار محبت میں کیسے تبدیل ہوتی ہے،اس کتاب سے بخوبی سیکھا جاسکتا ہے۔

تازہ ترین