• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیا آپ کا گھر پھر بے ترتیبی کا شکار ہوگیا ہے؟ گھر اور زندگی کو منظم رکھنا بہت مشکل کام ہے لیکن ناممکن نہیں۔ زندگی گزارنے کے کچھ طور طریقے ہوتے ہیں، کچھ اصول ہوتے ہیں جن پر چل کر ہی انسان، انسان کہلاتا ہے۔ اسی طرح گھر میں بھی ترتیب اور اصول بہت ضروری ہے تاہم یہ اس وقت ہی ممکن ہوسکتا ہے، جب گھر اور معاملاتِ زندگی کو منظم انداز میں چلایا جائے۔ گھر ایک ایسی جگہ ہے، جس کے بارے میں سوچتے ہی ہمارے ذہن میں سب سے پہلا خیال سکون اور راحت کا آتا ہے۔ تھکا ہارا انسان جب گھر لوٹتا ہے تو وہ اپنے گھر کے ہر حصے کو صاف اور نفاست سے سجا دیکھنا چاہتا ہے۔ کمرہ ہو یا واش روم، کچن ہویا ڈرائنگ روم، ہر جگہ انسان راحت تلاش کرتا ہے۔ الماری میں کپڑے بکھرے رہنا، کمرے میں بے ترتیبی، واش روم کی صفائی نہ ہونا، کچن میں ہر چیز بکھری ہونا، یہ سب جہاں سستی اور کاہلی کی نشاندہی کرتے ہیں، وہیں یہ بے ترتیبی انسان کی زندگی پر منفی اثر بھی چھوڑتی ہے۔ نہ صرف گھر کی خوبصورتی بلکہ ذہنی سکون کےلیے بھی گھر میں صفائی ستھرائی کا خیال رکھنا بےحد اہم ہے کیونکہ اس کا اثر براہِ راست انسان کی شخصیت اور مزاج پر پڑتا ہے۔ ہم آپ کو چند ایسی عادتیں بتاتے ہیں، جنھیں اگر آپ اپنا لیں تو گھر کو صاف رکھنا بے حد آسان ہو جائے گا اور آپ کا گھر ہر وقت منظم رہے گا۔

چیز جہاں سے اُٹھائیں، وہیں رکھیں

سامان کا بکھرنا اور چیزوں کو اِدھر اُدھر پھیلا دینا گھر کی بے ترتیبی کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ کپڑوں کا بیڈ پر بکھرا ہونا، اخبارات کا ٹیبل پر پڑا رہنا، ڈریسنگ ٹیبل پر لپ اسٹک یا پاؤڈر کھلا چھوڑ دینا، یہ سب بےقاعدگی کی نشانی ہے۔ الماری میں کپڑے تہہ کرکے رکھیں۔ روز مرّہ کے کپڑے ایک طرف رکھیں اور دعوتوں، شادیوں کے کپڑوں کو الگ شیلف میں رکھیں۔ ضروری کاغذات کو اِدھر اُدھر پھیلانے کے بجائے الماری کی دراز میں کسی فولڈر میں رکھیں۔ کپڑے، پرس، جیولری یہاں تک کہ جوتوں کو بھی ان کی مخصوص جگہ پر ترتیب سے رکھیں۔

باکسزاستعمال کرنے کی عادت ڈالیں

گھر کی چیزوں کو منظم رکھنے کے لیے باکسز کا استعمال ایک اچھی سوچ ہے۔ چاہے وہ چارجر ہو یا ایئر فون۔ ناخن کاٹنے کے کٹرسے لے کر ہیئرپن تک کے لیے باکسز بنائیں تاکہ دراز میں بھی چیزیں بکھری نہ رہیں۔ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ جب کہیں جانے کی جلدی ہو اور مذکورہ چیز نہ مل رہی ہوتو ڈھونڈنے کے چکر میں 15- 20منٹ ضائع ہوجاتے ہیں۔ چیزوں کو باکس کے اندر رکھنا سیکھیں تاکہ کھونے یا گُم ہوجانے کی پریشانی سے بچا جاسکے۔ باکس پر نام بھی لکھا جا سکتا ہے یا رنگ کے حساب سے چیزوں کو رکھا جا سکتا ہے، جیسے نیلے ڈبے میں چوڑیاں ہیں تو پیلے ڈبے میں بال پن۔

صاف کچن کی اہمیت

کچن گھر کا وہ حصہ ہے جہاں گھر کی خواتین ہر وقت مصروفِ عمل رہتی ہیں اور اسی سے ان کے سُگھڑپن کا اندازہ بھی لگایا جاتا ہے۔ کچن کو صاف رکھنا اور کھانا پکاتے وقت چیزوں کو نہ پھیلانا بھی ایک آرٹ ہے، جسے ہر عورت کو آنا چاہیے۔ غیر ضروری برتن نکالنے سے گریز کریں اور مسالے کے ڈبوں کو ہمیشہ ترتیب سے رکھیں۔سِنک سے لے کر اوون تک، کچن کی ہر چیز کی صفائی اہم ہے۔ اس کے علاوہ، ہفتے میں ایک بار کیبنٹس اندر سے ضرور صاف کریں۔

بے جا سامان سے گریز کریں

گھر کو صاف اور اچھا رکھنے کیلئے جہاں صفائی اور منٹیننس ضروری ہے، وہیں یہ بھی ضروری ہے کہ بے جا اور غیر ضروری سامان سے بچا جائے۔ کبھی کبھی یہ بھی ضروری ہے اور وہ بھی ضروری ہے کے چکر میں سامان کا انبار جمع ہو جاتا ہے۔ چاہے وہ کچن ہو یا گھر کا کوئی بھی حصہ، اکثر لوگ اپنے گھروں کی چھتوں پر کاٹھ کباڑ کا انبار جمع کرلیتے ہیں۔ گھر کو اچھا، پُرسکون اور آرام دہ رکھنے کے لیے یہ بھی ناگزیرہے کہ صرف وہی اشیا رکھیں جو کام کی ہیں جبکہ غیر ضروری اور استعمال میں نہ آنے والی پُرانی چیزوں کو سنبھال کر رکھنا بالکل بے کار ہے کیونکہ نہ تو انھیں استعمال میں آنا ہے اور نہ ہی صحیح ہونا ہے۔ اس لیے بہتر ہے کہ انھیں نکال کر گھر کو بے ترتیب اور خراب ہونے سے بچائیں۔

چیزوں کو خراب نہ ہونے دیں

رنگ ہو یا مرمت، ہر چیز حفاظت مانگتی ہے۔ کپڑے بھی اگر پھٹ جائیں تو ہم سی لیتے ہیں، اسی طرح گھر کی کوئی چیز خراب ہوجائے تو اس کی مرمت بہت ضروری ہے۔ کوشش کریں کہ تھوڑی بہت توڑ پھوڑ پر ہی مرمت کرالیں کیونکہ زیادہ دیر لگانے سے بعض اوقات چھوٹا کام بھی بڑا خرچہ کروادیتا ہے ۔

روزانہ جھاڑ پونچھ

گھر کو صاف ستھرا رکھنے کیلئے روزانہ جھاڑ پونچھ اور ڈسٹنگ بہت ضروری ہے۔ دھول مٹی اور گردوغبار کے جمع ہوجانے سے گھرنہ صرف بُرا لگتا ہے بلکہ چیزیں بھی خراب ہوجاتی ہیں، جیسے قالین یا گھر کا دیگر سامان۔

تازہ ترین