• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’ڈیٹا‘‘ کا بہتر استعمال، کاروبار میں ترقی کا باعث

ڈیجیٹل دور میں رہنے کا سب سے انقلابی فائدہ یہ ہے کہ اب کاروبار کے حوالے سے دستیاب اعداد و شمار، مارکیٹ میں مصنوعات و خدمات کے رجحانات اور دائرہ کار کو دیکھ کر طلب و رسد کے مطابق وسیع مواد کا تجزیہ ممکن ہے۔ یہی ڈیٹا بہترین کاروباری سربراہوں کو اپنے کاروبار کو وسعت دینے کی راہیں ہموار کرتا ہے۔ مصنوعات پر آنے والی لاگت اور مارکیٹنگ کی حکمت عملی سے لے کر پوری دنیا میں اس کی مانگ کا تعین اب بگ ڈیٹا انالیٹکس نے ممکن کر دکھایا ہے۔ کمپنیوں کے سربراہ مواد و متن کے استعمال سے ہنر مند اور مطلوب افرادی قوت سے رابطہ کرنے کے قابل ہوچکے ہیں، جس سے معیاری مصنوعات سازی میں مدد ملی ہے۔ اتنا ہی نہیں بلکہ اب صارفین سے رابطہ بھی دفتر بیٹھے سہل ہوگیا۔ ملٹی نیشنلز، صارفین سے براہ راست رابطہ کرکے ان کی پسند و ناپسند جان کر اشتہاری مہم کو کامیاب بنا رہے ہیں۔ ہیومن ریسورز کے لیے ٹیلنٹ مینجمنٹ فنکشنر تکمیل پاچکے ہیں۔ الٹی میٹ سافٹ ویئر نے HRاور بزنس لیڈرز سے عوامی رابطے کو سہل بنادیا ہے، جس کے چیف ٹیکنالوجی آفیسرا ور نائب صدر ایڈم روجرز کا کہنا ہے کہ یہ سافٹ ویئر ان ملٹی نیشنلز کے لیے بہت کارآمد ہے، جو ٹیم ورک کے طور پر کام کرتے ہیں اور اس کے استعمال سے ہر ایک سے رابطے میں دشواری نہیں ہوتی۔

بگ ڈیٹا مینجمنٹ اور ڈیٹا مائننگ

بہترین کاروباری رہنما بگ ڈیٹا مینجمنٹ کو اپنی کمپنی کا لازمی جزو بنارہے ہیں۔ آج کا کارپوریٹ ورلڈ انٹرنیٹ کے بغیر ادھورا ہے۔ انٹرنیٹ پر بڑھتی معلومات اور مواد کو منظم کرنے اور کروڑوں کے ہجوم میں سے اپنے کام کی معلومات کے حصول کی خواہش نے بگ ڈیٹا مینجمنٹ کی طرف مائل کیا، جس کی جتنی کان کنی کی جائے یہ مواد بڑھتا چلا جائے گا۔ اس وقت بے پناہ اور لامحدود علم کے ذخائر ملاحظہ کریں تو سر جکڑ جائے لیکن اسی معلومات کے خزانے سے آپ کو اپنے من پسند لوگ اور حکمت عملیاں مل جائیں تو اس سے بڑھ کر آپ کے لیے کچھ نہیں۔ جیسے جیسے آبادی بڑھی، ویسے ویسے معلومات کا سمندر بڑھتا چلا گیا، جسے منظم کرنے اور اپنی کارکردگی بہترین بنانے کے لیے آرکیٹیکچر بگ ڈیٹا مینجمنٹ نے جنم لیا، جہاں کسی بھی کاروبار کے لیے حقیقی طلب کا تعین آسان ہوگیا۔ آج ہم اسٹریمنگ ورلڈ میں جی رہے ہیں، جہاں انسان کی لکھی گئی ہر تحریر سوشل میڈیا چینلز، بلاگز اور ای میل پر وافر مقدار میں موجود ہے۔ سینسرز اور انٹرنیٹ سے منسلک دیگر ڈیوائسز نے تعلیم و کاروبار کو ایک ایسے انقلاب سے دوچار کردیا ہے، جہاں ہم صنعتی انقلاب کے بعد مصنوعی ذہانت رکھنے والے ایسے بگ ڈیٹا سے مستفید ہورہے ہیں، جو انفرادی و اجتماعی سطح پر مارکیٹنگ کو صارفین کی خلوت گاہوں تک لے آیا ہے۔ اتنا ہی نہیں بلکہ مارکیٹ ڈیمانڈ پرسنل ڈیمانڈ کے روپ میں اُجاگر ہورہی ہے۔ آن لائن کاروبار اور ڈیجیٹل مارکیٹنگ کے قالب میںڈھلنے والی اس دنیا میں پاکستان سمیت وہی انٹر پرینیورز اپنی آن لائن سلطنت قائم کیے ہوئے ہیں، جن کے سربراہ اور ٹیم بگ ڈیٹا کا دانش مندانہ استعمال کرتے ہیں۔

سافٹ ویئر ورلڈ

اکیسویں صدی کو ڈیجیٹل اور سافٹ ویئر ورلڈ کہا جائے تو بیجا نہ ہوگا۔ مصنوعی ذہانت کے بطن سے جنم لینے والے بگ ڈیٹا مینجمنٹ اینڈ انالائیٹکس نے اس دنیا کو حقیقی معنوں میں اسٹریمنگ ورلڈ بنا دیا ہے۔ اسمارٹ فون اب ہمارا کاروباری گرو بن چکا ہے۔ ہمارے آبا و اجداد اپنی تجارت کو فروغ دینے کے لیے بحری سفر کیا کرتے تھے لیکن اب ہمیں کارگو انڈسٹری کی سہولت حاصل ہے۔ چیزوں کی ترسیل اب آسان ہوگئی ہے، پاکستان میں بھی پیزا سے لے کر لباس اور سواری سے لے کر کتاب تک ہر چیز آن لائن آرڈر پر بروقت مل جاتی ہے کیونکہ اب پاکستانی ٹیکنالوجی کے رسیائوں نے یہ جان لیا ہے کہ ایسی ڈلیوری سروس شروع کرنی ہوگی، جس کے ذریعے ایمیزون نے انقلاب برپا کیا ہے۔ خودکار مشینوں نے اب یہ کام اور بھی سہل کردیا ہے کہ کروڑوں مصنوعات کی رینج سے روبوٹس چیزیں نکال کر لایا کریں۔ ایسے کئی سافٹ ویئرز ترتیب پاچکے ہیں، جن سے بگ ڈیٹا اور کلائوڈ سروس سہل ہوگئی ہے۔ ایک زمانہ تھا کہ جب لوگ غیرملکی دنیا کے دیدار کو ترستے تھے، اب یہ دنیا انٹرنیٹ پر یوں موجود ہے کہ مشرق و مغرب سمٹ کر ہمارے ہاتھ میں آگئے ہیں۔ ایجادات و اختراعات نے صحت، تعلیم اور کاروبار کا نقشہ تبدیل کردیا ہے۔ اب کسی بھی کاروبار کی نفسیات کو سمجھنا اور ساتھ میں لوگوں کی پسند و ناپسند کو جاننا پہلے سے کہیں زیادہ سہل ہوگیا ہے۔ ڈیٹا کے بہتر استعمال نے کاروبار میں بامعنی اور بروقت فیصلہ سازی کو یقینی بنادیا ہے، جس سے کاروبار میں ترقی کے مواقع بڑھ گئے ہیں۔ 

تازہ ترین