• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بچوں سے گھر کے چھوٹے چھوٹے کام کروانے کا مقصد وقت بچانا یا اپنی ذمہ داریاں ان پر منتقل کرنا نہیں ہے بلکہ اس کا مقصد بچوں کی ذہنی اور جسمانی نشوونما کرنا ہوتا ہے۔ گھر کے چھوٹے چھوٹے کام بچوں کے ذمہ ڈالنے کے کئی فائدے ہیں۔ حالانکہ، اس بات میں کوئی شک نہیں کہ ایک کام جو آپ نہایت آسانی سے کرسکتی ہیں، اپنے بچے سے کروانے کے لیے پانچ گُنا زیادہ وقت اسے سمجھانے پر خرچ کرنا پڑے گا۔ اس کے علاوہ آپ کو نگرانی بھی کرنی ہوگی کہ آپ نے جو کام اپنے بچے کو سمجھایا ہے، آیا وہ اسے ٹھیک طریقے سے انجام دے رہا ہے یا نہیں۔ کچھ کام آپ اپنے تین سالہ بچے سے بھی کرواسکتی ہیں، جبکہ کچھ کاموں کے لیے آپ کو چند سال اور انتظار کرنا ہوگا۔ بچوں سے گھر کے کام کروانے کے لیے آپ کو ایک ایسا شیڈول اور سسٹم تیار کرنا ہوگا، جو آپ کے بچوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہوسکے۔

کام کاج بچوں کیلئے فائدہ مند کیسے؟

یقیناً، آپ اپنے پانچ سال (یا لگ بھگ عمر) کے بچے سے گھر کے قابلِ ذکر کام نہیں لے سکتیں، تاہم گھر کے چھوٹے چھوٹے کام آپ کے بچے کو زندگی کے وہ قابلِ قدر سبق سکھاتے ہیں، جو اسے آنے والی زندگی کے چیلنجز کے لیے تیار کرنے میں معاون و مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

خوداعتمادی میں اضافہ

جب آپ کا کم سن بچہ گھر کے چھوٹے چھوٹے کام انجام دینے لگے گا اور انہیں اچھی طرح سے کرے گا تو اس کے اندر اپنے بہت سارے کام خود کرنے کی عادت پیدا ہوگی اور وہ خود کو قابلِ قد رمحسوس کرے گا۔ اسے محسوس ہوگا کہ وہ زندگی میں ایک کارگر انسان ہے، جس کے بعد اس کے اندر مزید حاصل کرنے کی جستجو پیدا ہوگی۔ کبھی کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ آپ کا بچہ آپ کی کوئی بات سُننے اور کام کرنے کے موڈ میں نہیں ہوتا، تاہم اس پر فکرمند ہونے کی کوئی ضرورت نہیں کیونکہ آپ دیکھیں گی کہ وہ جلدہی کام کرنے کے موڈ میں آجائے گا۔ اس سے بچوں کی شخصیت میں خودمختاری پیدا ہوتی ہے اور وہ کئی کام اپنے طور پر بھی انجام دے سکتے ہیں۔ کوئی کام مکمل کرنے کے بعد آپ اپنے بچے کے چہرے پر اطمینان اور کچھ حاصل کرنے پر فخر کا جذبہ بخوبی محسوس کرسکتی ہیں، جو قابلِ دید ہوتا ہے۔ مثلاً جب آپ کا بچہ ڈائننگ ٹیبل کو ٹھیک کرتا ہے، جس کے بعد پوری فیملی وہاں بیٹھ کر کھانا کھاتی ہے تو آپ کے بچے کا خود پر اعتماد کئی گنا بڑھ جاتا ہے اوروہ سمجھتا ہے کہ اس نے واقعتاً ایک بڑا کام انجام دیا ہے۔

کام کو انجام دینے کی اہمیت

بچوں میں یہ عادت پیدا کرنا انتہائی اہم ہے کہ ان کے ذمے جو کام لگایا جائے وہ اسے ذمہ داری کے ساتھ بخوبی انجام دیں کیونکہ تعلیمی زندگی یا پھر آگے کی عملی زندگی میں ان پر کئی دیگر ذمہ داریاں آتی ہیں اور اس طرح وہ ان کے لیے بہتر طور پر تیار ہوسکتے ہیں۔

والدین کی معاونت

والدین کی فرمانبرداری اوران کی خدمت بچوں کی زندگی کی اہم ذمہ داریوں میں سے ایک ہوتی ہے۔ اللہ تعالیٰ ان لوگوں سے شدید ناراض اور ناخوش ہوتا ہے، جو اپنے والدین کو اذیت پہنچانے کا باعث بنتے ہیں۔ ایسے میں والدین کے لیے یہ بات اس لیے بھی زیادہ اہم بن جاتی ہے کہ وہ چھوٹی عمر سے ہی اپنے بچوں میں والدین کے ساتھ ذمہ داریاں بانٹنے کی عادت ڈالیں۔ جب بچپن سے ان میں گھر کے کام کاج کرنے کی عادت ہوگی تو وہ بڑے ہوکر بھی اسے جاری رکھیں گے۔

ٹیم ورک کی اہمیت

آپ کو بخوبی اندازہ ہوگا کہ بچے سوالات بہت کرتے ہیں۔ ایسے میں اگر آپ کا بچہ سوال کرے کہ ’’مجھ سے یہ کام کیوں لیا جارہا ہے؟‘‘ تو آپ کا کیا جواب ہونا چاہیے؟ ماہرین کے مطابق آپ کو اسے وضاحت دینی چاہیے اور آپ کا بہترین جواب کچھ اس طرح ہوسکتا ہے، ’’آپ اس فیملی کا حصہ ہیں اور فیملی کے ہر فرد کو اپنے حصے کا کام کرنا ہے۔ ہم سب مل کر اپنے اپنےحصے کی ذمہ داریاں نبھاتے ہیں، تبھی یہ گھر چلتا ہے اور ہم سب ایک ہیں‘‘۔ جب آپ اپنے بچے کو اس طرح وضاحت اور اپنائیت کے ساتھ بتائیں گی تو وہ خود کو اور گھر کو ایک مختلف نظر سے دیکھے گا۔ اسے یہ محسو س نہیں ہوگا کہ گھر کے کام کاج کے لیے صرف اسے ہی کہا جاتا ہے، جس کے بعد وہ اپنے حصے کے کام خوشی خوشی انجام دے گا۔

لائحہ عمل

بچوں سے گھر کا کام کاج کروانے کی غرض سے شروعات آسان اور چھوٹی ذمہ داریوں سے کریں۔ بچے کو اگر کھلونوں اور دیگر چیزوں سے بکھرا ہوا کمرہ ٹھیک کرنے کے لیے دے دیا جائے تو یقیناً وہ گھبرا جائے گا۔ وہ یہ بات نہیں سمجھ پائے گا کہ اسے کہاں سے شروع کرنا ہے اور کمرے کو کس طرح صاف ستھری اور منظم شکل میں لانا ہے۔ بچے کو اس کی طاقت اور صلاحیتوں سے زیادہ کام نہ دیں، اسے ایسے کام دیں جنھیں وہ آسانی سے انجام دے سکے اور پھر آپ دیکھیں گی کہ وہ خود ہی مزید کاموں میں دلچسپی لے گا۔

انعام دینا

بچوں کو گھر کی ذمہ داریاں دینے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ اس کا ایک چارٹ بنائیں، جس میں اس کی ذمہ داریاں درج ہوں۔ اگر آپ کا بچہ ابھی پڑھ نہیں سکتا تو تصاویر سے مدد لی جاسکتی ہے۔مثلاً اگر پودوں کو پانی دینا ہے تو ایسی تصویر استعمال کریں، جس میں کوئی بچہ پھولوں کو پانی دے رہا ہو۔ ہر ذمہ داری بخوبی پوری کرنے کے بعد آپ اسے انعام بھی دے سکتی ہیں، جیسے چارٹ پر اسٹکر لگانا اور پھر پانچ یا دس اسٹکر پر ایک کھلونا گفٹ کرنا وغیرہ۔ آپ اس کے کام کو جس طرح بھی تسلیم کریں، ہر کام مکمل کرنے پر اس کی تعریف کرنا ہرگز نہ بھولیں۔ بچوں کو گلے لگانا اور انھیں چومنا اہمیت رکھتا ہے۔

تازہ ترین