وفاقی وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر قومی اسمبلی میں آئندہ مالی 20-2019ء کے لئے وفاقی بجٹ پیش کردیا۔
قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی سربراہی میں ہوا، وزیراعظم عمران خان ایوان میں موجود تھے۔
بجٹ کا مجموعی حجم اور ٹیکس اہداف
غیرتنخواہ دارطبقے کیلیےقابل ٹیکس آمدن کی کم سے کم حد 4لاکھ روپے کرنے کی تجویز
کامیاب جوان پروگرام
انسداد کرپشن مہم
منی لانڈرنگ کے خاتمے کے لیے نیا نظام متعارف کرا رہے ہیں جبکہ اسٹیٹ بنک کو مانٹیری پالیسی بنانے کی وسیع تر خود مختاری دی جا رہی ہے۔
تنخواہوں میں اضافہ
گریڈ ایک سے 16 تک کے تمام سرکاری ملازمین کو بنیادی تنخواہ پر 10 فیصد ایڈہاک ریلیف دیا جائے گا جب کہ گریڈ 21 اور 22 کے سول ملازمین کی تنخواہوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا، کابینہ کے تمام وزراء نے رضاکارانہ طور پر اپنی تنخواہوں میں 10 فیصد کمی کا تاریخی فیصلہ کیا ہے۔
ترقیاتی پروگرام
اسٹیٹ بینک سے قرض نہ لینے کا اعلان
مستحق لوگوں کو ہرماہ بلاسود قرضے
دفاعی بجٹ
بہت سے پیسے والے لوگ ٹیکس نہیں دیتے،صرف بیس لاکھ لوگ ٹیکس ریٹرن فائل کرتے ہیں جن میں 6 لاکھ ملازمین ہیں،31 لاکھ کمرشل صارفین میں سے 14 لاکھ ٹیکس دیتے ہیں،بہت سے پیسے والے لوگ ٹیکس میں حصہ نہیں ڈالتے۔
آئی ایم ایف پروگرام
وزیر مملکت برائے ریونیو کی بجٹ تقریر کا مکمل متن