• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں انکم ٹیکس کی شرح میں اضافے اور نئے سلیبز متعارف کروانے کی تجویز دی ہے۔

وزیرمملکت برائے ریونیو حماد اظہر نے اپنی بجٹ تقریر میں بتایا کہ فنانس ایکٹ 2018 میں کم سےکم قابل ٹیکس آمدن کی حد 12لاکھ روپے مقرر کی گئی تھی جس سے محصولات کی مد میں 80ارب کا نقصان ہوا۔


انہوں نے کہا کہ تنخواہ دار افراد کے لیے قابل ٹیکس آمدن کی کم سے کم حد 6لاکھ روپے کرنے اور غیرتنخواہ دار طبقے کےلیے قابل ٹیکس آمدن کی کم سے کم حد 4لاکھ روپے کرنے کی تجویزہے۔

انہوں نے بتایا کہ 6لاکھ روپےسے زائد آمدن والے تنخواہ دار کے لیے 5 سے 35 فیصد کے11 سلیبز متعارف کرانے اور غیر تنخواہ دار 4 لاکھ روپے سے زائد آمدن کے لیے 5 سے 35 فیصد ٹیکس کے8 سلیبز متعارف کرانے کی تجویز ہے۔

انہوں نے بتایا کہ نان فائلر کے لیےجائیداد کی خریداری پر پابندی ختم کرنے کی تجویز ہے جس کے بعد نان فائلر 50 لاکھ روپے سے زائد کی جائیداد خرید سکیں گے۔

تازہ ترین