• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنجاب کے نئے مالی سال 20-2019 کا 23کھرب 57کروڑ روپے کا بجٹ پیش کردیا گیا۔

پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں وزیرخزانہ پنجاب ہاشم جوان بخت نے آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کیا۔

بجٹ میں ترقیاتی پروگرام کے لئے 350ارب اور غیر ترقیاتی اخراجات کےلئے 12کھرب 98ارب 80کروڑ روپے مختص کئے گئے۔

صوبائی وزیر پنجاب حکومت کے بجٹ کو انتہائی متوازن قرار دیتے ہوئے کہا کہ این ایف سی کے تحت 16کھرب ایک ارب 46کروڑ ملیں گے، سرپلس بجٹ کیلئے 233ارب رکھے گئے ہیں۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ غیر ترقیاتی بجٹ صرف 2.60فیصد اضافے سے 12کھرب 98ارب 80 کروڑ روپے رکھا گیا جبکہ سالانہ ترقیاتی پروگرام کیلئے 47فیصد اضافے سے 350ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

بجٹ میں امن و امان کیلئے 181ارب 60کروڑ، غیر ملکی فنڈڈ منصوبوں کے لئے 60ارب،تعلیم کیلئے 382ارب 90کروڑ، صحت کیلئے308ارب 50کروڑ مختص کئے گئے ہیں۔

صوبائی بجٹ میں زرعی شعبے کے لئے 24فیصد اضافے سے 123 ارب 60کروڑ،تنخواہوں کی مد میں 337ارب 60کروڑ اور پنشن پر  244 اعشاریہ 90ارب روپے مختص ہوں گے۔

ہاشم جوان بخت کے مطابق این ایف سی کے تحت 16کھرب ایک ارب 46 کروڑ ملیں گے جبکہ ٹیکس اور نان ٹیکس آمدن 388ارب 40کروڑ ہو گی۔

انہوں نے بجٹ تقریر میں کہا کہ پنجاب ریونیو اتھارٹی 166ارب 60کروڑ، بورڈ آف ریونیو 81ارب 20کروڑ روپے جمع کرے گا۔

صوبائی حکومت نے 3ارب کی لاگت سے باہمت بزرگ پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے،ہنر مند پروگرام اور بلاسود قرضوں کےلئے 42 ارب مختص کیے گئے ہیں۔

ترقیاتی بجٹ کا 35فیصد جنوبی پنجاب کیلئے ہوگا،55کروڑ درخت لگانے کیلئے 3ارب 43کروڑ مختص ہوں گے۔

بجٹ تقریر کے دوران اپوزیشن نے احتجاج کیا اور نعرے بازی بھی کی۔

صوبائی وزیر ہاشم جوان بخت نے وزیر قانون بشارت راجا کے ہمراہ میڈیا سے بھی صوبائی بجٹ کے حوالے سے گفتگو کی۔

تازہ ترین