• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

معاہدے کے بغیر بریگزٹ کی صورت میں کاروباری ادارے مدد کی توقع نہ کریں، یورپی یونین کا انتباہ

برسلز: جم برنسڈن

بورس جانسن اور قدامت پسند پارٹی کی قیادت کے دیگر امیدواروں کے دباؤ کے درمیان مذاکرات شدہ بریگزٹ کے امکانات میں جرمنی کا اعتماد کم ہوگیا ہے کہ وہ معاہدے کے بغیر انخلاء قبول کرلیں گے اگر یورپی یونین برطانوی انخلاء کی شرائط پر دوبارہ مذاکرات کیلئے انکار کردے۔

یورپی یونین کاروباری اداروں کو خبردار کرے گا کہ کسی معاہدے کے بغیر بریگژٹ کے اثرات کو کم کرنے کیلئے مزید کسی مدد کی توقع نہ کریں۔کمپنیوں پر 31 اکتوبر کو برطانیہ کے یونین سے باہر نکلنے کیلئے تیار ہونے کیلئے زور دیا۔

یورپی کمیشن بدھ کو یورپی یونین کے رہنماؤں کے اس سال برطانیہ کے نکلنے میں تاخیر کے فیصلے کے بعد کاروباری اداروں کو تیاری کیلئے اضافی وقت کا فائدہ اٹھانے کے بارے میں بتائے گا۔

فنانشل ٹائمز کی جانب سے دیکھی گئی دستاویز کے مطابق جرمنی کہے گا کہ یورپی یونین کے قوانین کو اور دیگر عدم اطمینان کے اقدامات جو حالیہ مہینوں میں اس نے لیے کو تبدیل کیا جائے معاہدے کے بغیر انخلا کی سنگین رکاوٹوں کو کم کرے گا۔

بورس جانسن اور قدامت پسند پارٹی کی قیادت کے ادیگر امیدواروں کے دباؤ کے درمیان مذاکرات شدہ بریکژٹ کے امکانات میں جرمنی کا اعتماد کم ہوگیا ہے کہ وہ معاہدے کے بغیر انخلاء قبول کرلیں گے اگر یورپی یونین برطانوی انخلاء کی شرائط پر دوبارہ مذاکرات کیلئے انکار کردے۔

اس طرح کے بیانات میں اضافے کی توقع ہے جیسا کہ قیادت کیلئے مہم زور پکڑ رہی ہے اور امیدوار نائجیل فارج کی بریگژٹ پارٹی کے عروج میں پارٹی کے سرگرم کارکنوں کو یقین دہانی کی کوشش کررہے ہیں۔

یورپی کمیشن نے گزشتہ ہفتے قومی حکام کو بند کمرے کے اجلاس میں بتایا کہ ٹوری پارٹی کی قیادت کے مقابلے میں اعلانات کے بعد معاہدے کے بغیر برطانیہ کے انخلا کا امکان بڑھ گیا ۔

یورپی یونین میں اس بارے میں بھی تناؤ پایا جاتا ہے کہ بریگژٹ کی داستان کتنی دیر تک جاری رہنے کی اجازت دی جاسکتی ہے۔ فرانس کے صدر ایمانوئیل میکرون نے یورپی کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک کی پسند سے بالکل مخلتف لائن اختیار کی ہے، اور جرمنی کی چانسلر اینگلا مرکل کی جانب سے اصرار کیا جارہا ہے کہ برطانیہ کو مزید توسیع نہیں دی جاسکتی۔

کمیشن کے پیپرز نے خبردار کیا کہ معاہدے کے بریگژٹ کے منفی اقتصادی اثرات مرتب ہوں گے،اور کہ یہ اثرات تناسب کے لحاظ سےیورپی یونین کے 27 رکن ممالک کے مقابلے میں برطانیہ میں کہیں زیادہ مرتب ہوں گے۔

یہ مالیاتی خدمات کا ایک ایسے شعبے کے طور پر حوالہ دیتا ہے جہاں برطانیہ کے انخلا کے عملی نتائج کیلئے بقیہ رہنے والے مسائل تیار ہیں،یورپی یونین کے بیمہ کاروں اور ادائیگی کی خدمات فراہم کرنے والوں کے ساتھ ساتھ کلائنٹ کے ساتھ تعلقات کو برقرار رکھنے کے لیے انتظامات کی ضرورت ہے۔

بریگژٹ کے عمل کے دوران جرمنی نے معاہدے کے بغیر بریگژٹ کے نقصانات کو محدود کرنے کے لیے یورپی یونین کے قوانین کو کس حد تک اپنانے کیلئے فیصلے کرنے میں مشکل کا سامنا کیا، جب برطانیہ اچانک قوانین کے نظام سے باہر نکل جائے گا اور نگرانی جو ہموار تجارت کو اجازت دے۔

یورپی یونین کے حکام نشاندہی کی کہ کافی آگے جانا درحقیقت خفیہ طریقے بریگژٹ معاہدہ برطانیہ کو فوائد فراہم کرتا ہے، جبکہ کمپنیوں کے درمیان اطمینان کی حوصلہ افزائی بھی کرتا ہے۔

جرمنی نے اخذ کردہ تجارت سے طیاروں کی لینڈنگ کے حقوق سے ہرچیز کیلئے مختصر المدتی نقصانات کو محدود کرنے کیلئے 19 قانونی تجاویز پیش کیں ہیں، اور قومی حکومتوں اور مفاہمت کی یادداشتوں کے ذریعے اقدامات کی وسیع اکثریت پر پہلے ہی دستخط کیے جاچکے ہیں۔

پیپر میں کہا گیا ہے کہ کمیشن نے مستقبل میں انخلا کی نئی تاریخ کے حوالے سے نئے اقدامات کی منصوبہ بندی نہیں کی ہے۔تاہم یہ امکانات کے در وا کرتا ہے کہ ان کی مقررہ مدت ختم ہونے کی تاریخوں میں سے بعض کی سیاسی پیش رفت کے لحاظ سے تبدیلی ہوسکتی ہے،جو بریگژٹ کی مزید تاخیر کا کوڈ ہے۔

یہ یورپی ماہی گیروں کو مالی امداد فراہم کرنے کے لیے جرمنی کی آمادگی کو نمایاں کرتا ہے جن پر فوری برطانوی سمندروں پر پابندی لگ جائے گی۔

تازہ ترین