• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قدیم جانور ڈائنوسار ز کے بارے میں یہ سمجھا جاتا رہا ہے کہ یہ زیادہ تر گنجے ہوتے تھے جب کہ زیادہ بال اور پر رکھنے والے دائنوسارز کی اقسام بہت کم تھیں لیکن گزشتہ دونوں چین میں ماہرین کو 25 کروڑ سال قدیم رکازات (فو سلز )حاصل ہوئے ہیں ،ان سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ ’’ٹیروسار ‘‘ نامی اُڑن ہوام (ریپٹائل ) سمیت بیشتر ڈائنو سارزکے جسموں پر اچھے خاصے پر بھی ہوا کرتے تھے ۔سائنس دانوں کے مطابق ان پروں کا مقصد انہیں اُڑنے میں مدد فراہم کرنا نہیں تھا بلکہ وہ موسم کی شدت سے بچانے میں مدد کرتے تھے ۔ اہم بات یہ ہے کہ رینگنے والے جانور وں (ریپٹائلز )کے جسموں پر کھپروں (اسکیلز ) پرندوں اور ممالیوں میں بال اُگانے والا جینیاتی نظام بنیادی طور پر ایک ہی ہے ،اسی لیے بہت ممکن ہے کہ یہ ڈائنو سارز پرندوں سے کروڑوں سال پہلے ہی وجود میں آگئے ہوں ۔ اب تک کے ارتقائی نظریات کے مطابق یہ کہا جاتا ہے کہ جدید پرندوں کا ارتقاء ڈائنوسارزسے ہوا ہے۔ یہ دریافت بھی ان ہی نظریات کی تائید کرتی ہے اور ساتھ ہی ساتھ یہ بھی بتاتی ہے کہ پرندوں سے بہت پہلے ہی وجود پذیر ہوگئے تھے۔

تازہ ترین
تازہ ترین