• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


ٹیلی ویژن ڈراموں کی اُبھرتی ہوئی خوبصورت اداکارہ نمرہ شاہدکا کہنا ہے کہ انہوں نے فن کی خاطر ڈاکٹری چھوڑ دی۔

اداکارہ نمرہ شاہد نے کہا ہے کہ انہوں نے ڈاکٹر بننے کے لیے میڈیکل کالج میں داخلہ لیا اور ایک سال بعد ہی فیصلہ کرلیا کہ اب مجھے ایس ایم سی سے ڈاکٹر نہیں بننا، بلکہ ڈراموں میں اداکاری کرنی ہے، اس کے بعد میں نے ایک کمپنی میں ایکٹنگ کے لیے آڈیشن دیا اور اتفاق سے کامیاب ہو گئی۔

اداکارہ نے کہا کہ آڈیشن میں کامیاب ہونے کے بعد ٹی وی کمرشلز کی لائن لگ گئی۔

26جون 1990ء کو پیدا ہونے والی اداکارہ نمرہ شاہد نے ’جنگ‘ کو بتایا کہ اس وقت جیو ٹی وی سے میرے 2 ڈرامہ سیریل آن ایئر ہیں۔ ایک  ’ڈر خدا سے‘ اور دوسرا ’شاہ رخ کی سالیاں‘ ہیں۔ ان دونوں کا ابھی تک مجھے شاندار رسپانس مل رہا ہے۔

نمرہ شاہد نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ کیریکٹر کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا، اس لیے میں اپنے لیے ایسے کردار منتخب کرتی ہوں کہ جس میں کام کرنے کا مارجن زیادہ ہو۔

انہوں نے بتایا کہ میں شروع ہی سے پڑھائی میں اچھی نہیں تھی۔ اسی وجہ سے میڈیکل کے پہلے سال میں کئی بار فیل ہوئی۔ دوستوں نے کہا کہ اگر پڑھنا نہیں چاہتی تو خوبصورت ہو، ڈراموں میں کام کرنا شروع کر دو اور پھر میں نے وہی کیا۔ اب تک جیو سے چار ڈرامے آن ایئر ہو چکے ہیں اور ایک فلم بھی کی ہے، جو میری زندگی کا غلط فیصلہ ثابت ہوا۔

مجھے اس فلم میں ہرگز کام نہیں کرنا چاہیے تھا۔ میرا فوکس اداکاری ہے۔ سیونتھ اسکائی کے عبداللہ کادوانی کے ساتھ تیسرے پروجیکٹ میں کام کر رہی ہوں۔

ادکارہ کا کہنا تھا کہ فن کی دنیا میں صرف اور صرف اپنی صلاحیتوں کی بدولت آگے بڑھ رہی ہوں۔ میری اس چمکتی دمکتی دنیا میں کسی نے مدد نہیں کی۔ رقص کی تعلیم بھی حاصل کر رکھی ہے،کسی اچھی فلم میں آفر ہوئی، تو ضرور کام کروں گی۔

تازہ ترین