• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیپرا کی کے الیکٹرک کی جانب سے 15پیسے یونٹ اضافی وصولی کی مخالفت

کراچی (اسٹاف رپورٹر)نیپرانے کے الیکٹرک کی جانب سے 15پیسے فی یونٹ اضافی وصولی کی مخالفت کردی۔ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے الیکٹرک کی بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے لیے درخواستوں کی سماعت جمعرات کو کراچی میں کی‘ مقامی ہوٹل میں ڈپٹی چیئرمین نیپرا میجر ریٹائرڈ ہارون رشید اور ممبر سید محمود الحسن کے سامنے اپنا کیس پیش کرتے ہوئے کے الیکٹرک کے نمائندے ڈائریکٹر فنانس عامر غازیانی نے کہا کہ تیل کی قیمتوں میں اضافہ اور این ٹی ڈی سی کی جانب سے زیادہ رقم وصول کیے جانے کے باعث اکتوبر تا دسمبر 2015؍ سہ ماہی کے لیے ایک روپیہ 90؍پیسے فی یونٹ، ماہ دسمبر کے لیے 71؍پیسے اور جنوری 2016ء کے مہینے کے لیے 51؍ پیسے فی یونٹ کے حساب سے اضافے کی اجازت دی جائے، صارفین کی نمائندگی کرتے ہوئے کراچی چیمبر آف کامرس کے تنویر باری، صنعتکار عارف بلوانی، ابوبکر عثمان اور امیر ممتاز نے اضافے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک کی تیل کے ذریعے پیداوار کم ہے‘زیادہ انحصار گیس پر ہے لہٰذا اضافے کی اجازت نہ دی جائے، نیپرا نے 2009ء سے وصول کیے جانے والے 15؍پیسے فی یونٹ اضافےکی مخالفت کر دی‘ اس موقع پرکے ای ایس سی لیبر یونین کے چیئرمین اخلاق خان نے موقف اختیار کیا کہ کے الیکٹرک نے 7؍ہزار ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کر دیا ہے لہٰذا ہمیں نوکریوں پر دوبارہ رکھا جائے یا پھر کے الیکٹرک نے 15پیسے فی یونٹ اضافی جو پیسے وصول کیے ہیں یہ ہمیں دے دیے جائیں، میجر ریٹائرڈ ہارون رشید نے کہا کہ آپ درخواست دے دیں ہم اس معاملے میں آپ کو بھی فریق بنالیتے ہیں ‘واضح رہے کہ کے ای ایس سی شیئرز ہولڈر ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری مظہر علی نے 15؍پیسے وصول کیے جانے کے خلاف 2011ء سے نیپرا کو درخواست دے رکھی ہے جس میں ان کا موقف ہے کہ کے ای ایس سی نے یہ اضافہ ملازمین زائد ہونے کی وجہ سے منظور کرایا تھا لیکن کے الیکٹرک زائد ملازمین کو نکال چکا ہے لہٰذا صارفین سے 15؍پیسے فی یونٹ وصولی بند کی جائے۔
تازہ ترین