• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’آئی ایم ایف پیکج سے ملکی معیشت میں استحکام آئے گا‘

مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف پیکج سے ملکی معیشت میں استحکام آئے گا اور اس پیکج کے بعد مختلف عالمی مالیاتی ادارے بھی بجٹ سپورٹ میں حصہ ڈالیں گے۔

مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کا اسلام آباد میں وزیرمملکت حماداظہرکےہمراہ پریس کانفرنس  کرتے ہوئےکہنا ہے کہ ہم مشکل فیصلے کریں گے لیکن کمزور طبقے کا مکمل تحفظ کریں گے۔

مشیر خزانہ کا کہنا ہے کہ ہم دنیا کو یہ پیغام دے رہے ہیں کہ ہم ایک ذمہ دار قوم ہیں۔ ہم مشکل فیصلے کریں گے لیکن کمزور طبقے کا مکمل تحفظ کریں گے، نئے بجٹ میں کمزور طبقے کے لیے رقم میں تقریباً دوگنا اضافہ کیا ہےجبکہ موجودہ بجٹ میں بزنس کمیونٹی کو بھی مراعات دی گئی ہیں۔

عبد الحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ ہم آئی ایم ایف پروگرام میں جا رہے ہیں اور ملک میں بہت اچھی چیزیں ہونے جا رہی ہیں۔ ایسٹ ڈیکلیریشن اسکیم میں ایک لاکھ 37 ہزار لوگوں نے رجسٹر کیا ہے اور ان ایک لاکھ 37 ہزار لوگوں میں سے تقریباً ایک لاکھ لوگ وہ ہیں جو پہلے نان فائلر تھے۔ اس اسکیم کے تحت 70 ارب روپے کا ٹیکس ادا کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کا 3سال کا پروگرام ہے جس کے تحت ہر سال دو بلین ڈالرز ملیں گےجس پر شرح سود تقریباً تین فیصد ہو گی اور آئی ایم ایف سے ملنے والی یہ رقم 10 سال میں واپس کرنا ہو ں گی۔

پریس کانفرنس کے دوران عبد الحفیظ شیخ نے کہا کہ ہماری ڈالر کمانے کی اہلیت ایکسپورٹ کے ذریعے ہی بڑھ سکتی ہے جبکہ امپورٹ کو کم کرنا ہوگا۔ ہماری کوشش ہے کہ جو آئی ایم ایف پیکج کے تحت جو اصلاحات کرنی ہیں وہ دور رس ہوں۔

اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ ہم نے اسٹیٹ بینک کو زیادہ آزادی دی ہے تاکہ وہ انٹرنیشنل بینک کے طور پر اُبھرے۔ ہم طےکریں گے کہ کون سے ادارے اسٹیٹ اونرشپ میں چلائے جاسکتےہیں، ستمبر 2020 تک ہم نے یہ پروگرام بنانا ہے، اگر کوئی ادارہ ٹھیک سے نہیں چل رہا تو اس کا بوجھ تو عوام اٹھارہی ہے۔

اُن کا کہنا ہے کہ ماضی میں بھی ہم آئی ایم ایف کے پاس جاتے رہے ہیں لیکن وہ پائیدار ثابت نہیں ہوئی۔

تازہ ترین