• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کے سیمی فائنل میں کوالیفائی نہ کرنے پر ماضی کے عظیم کرکٹرز کی جانب سے پوسٹ مارٹم جاری ہے اور نت نئی تجاویز اور مشورے سامنے آرہے ہیں۔

سابق کپتان وسیم اکرم کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ پر تنقید ضرور کریں لیکن کوئی مسئلے کا حل بھی تو بتائے، تبدیلی کرنے کا کوئی فائدہ نہیں، باہرکوئی دبنگ نہیں بیٹھے ہوئے جنہیں لائیں گے۔

وسیم اکرم نے کہا کہ تبدیلی برائے تبدیلی نہیں ہونی چاہئے، تبدیلی کرکے کس کو لائیں گے۔ تبدیلی برائے اصلاح ہونی چاہئے۔ کیا تبدیلی کے لئےظہیر عباس، جاوید میاں، داد یونس خان اور انضمام الحق ہیں؟

ماضی کے عظیم آل راؤنڈر نے ورلڈ کپ کی پلے انگ کنڈیشنز پر ہونے والے اعتراض کے بارے میں کہا کہ رن ریٹ پر ہونے والے فیصلہ پر تنقید کرنے والے پہلے کیا سوئے تھے، جب پلے انگ کنڈیشنز بنی تھیں تب اعتراض اٹھا نا چاہئے تھا۔ چار پی ایس ایل کے باوجود ایک بھی بیٹسمین نہیں ملا، بیٹسمین نہ ملنے کی وجہ اسٹرکچر کا درست نہ ہونا ہے۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان رمیز راجا نے کہا ہے کہ ورلڈ کپ میں پاکستان نے خراب حکمت عملی کے ساتھ ٹورنامنٹ کھیلا۔ کمبی نیشن درست نہیں کھلایا گیا۔ حارث سہیل جیسے کوالٹی بیٹسمین کو پہلے میچ کے بعد ڈراپ کرنا اور شاہین شاہ آفریدی کو 9 میں سے 5 میچ کھلانا سمجھ سے بالاتر ہے۔

ایک انٹر ویو میں رمیز راجا نے کہا کہ شعیب ملک نے اپنی ریٹائرمنٹ خود لے لی ہے۔ محمد حفیظ کے بارے میں فیصلہ پی سی بی کو کرنا ہوگا۔

معروف مبصر نے کہا کہ آسٹریلیا کی طرح ہمارا سسٹم مضبوط نہیں ہے۔ دو سال پہلے آسٹریلیا کی ٹیم ہار رہی تھی، دو سال بعد آسٹریلیا ورلڈ کپ سیمی فائنل کھیل رہا ہے، اس نے اپنی گری ہوئی ٹیم کو دوبارہ کھڑا کردیا ہے۔

تازہ ترین