• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

انگلینڈ کرکٹ کا نیا حکمراں، نیوزی لینڈ بد قسمت رہا

انگلینڈ کرکٹ ٹیم کی پہلی بار خوشقسمت رہی ، نیوزی لینڈ کی بد نصیبی عروج پر رہی ، شکست اس بار بھی انگلینڈ کا مقدر بننے جارہی تھی کہ میچ ٹائی ہوگیا ، بین اسٹوکس کا کیچ نما چھکا یا پھر کیوی فیلڈرز کے تھرو میں دیئے گئے قیمتی 4 رنز ، دونوں ٹیمیں فتح کے قریب آکر بھی سپر اوور میں داخل ہونے پر مجبور ہوئیں ،سپر اوور میں انگلینڈ نے 15رنزبنائے جس کے جواب میں کیویزبھی 15رنزبناسکے مگر ایک وکٹ گرنے کم بائونڈریز کی وجہ سے نیوزی لینڈ ہارگیا،کیویز دل جیت گئے انگلینڈ عالمی کر کٹ کا نیا حکمراں بن گیا، پورے ملک میں جشن کا سماں ہے، مگر یہ جیت تیکنیکی بنیادوں پر رہی ورنہ مقابلہ ہرجگہ ہی برابر رہا ۔انگلینڈٖ زیادہ بائونڈریز اور وکٹ نہ گرنے کی وجہ سے کامیاب قرار پایا۔، ایونٹ کا فائنل غیر متوقع طور پر لوا سکورنگ شو ہونے کے باوجود نہایت ہی سنسنی خیز اور دلچسپ رہا، میچ آخر کا ر بین اسٹوکس کی شاندار بیٹنگ کے باوجود ٹائی پر ختم ہوا ، نگلینڈ طویل عرصے سے آئی سی سی ون ڈے رینکنگ میں نمبر ون تھا،میزبانی اس کے پاس تھی،ٹیم سیٹ تھی،کمبی نیشن متوازن تھا،ایلکس ہیلز کے ڈرگ میں پکڑے جانے اور نکالے جانے کے باوجود اس نے بیک اپ ایسا رکھا کہ اسے فتح کا یقین تھا،پھر بھی ورلڈ کپ کے دوران پاکستان،سری لنکا اور آسٹریلیا سے غیر متوقع شکستوں نے اسے ایک وقت پر ایونٹ سے باہر ہونےکے دروازے پر پہنچادیا تھا،پھر اس نے ڈو آر ڈائی کے تحت بھارت اور نیوزی لینڈ کے خلاف آخری 2 میچزجیتے ،سیمی فائنل میں دفاعی چیمپئن آسٹریلیا کو یکطرفہ مقابلے کے بعد ہراکر فائنل کی ٹکٹ کٹوالی،سیمی فائنل اور فائنل کے ٹاس ہارنے کے باوجود گیم پر کنٹرول رکھنے اور خاص کر فائنل مشکل پچ پر جیتنے کا جتنا بھی کریڈٹ اسے دیا جائے کم ہوگا۔ورلڈ کپ کی ایک روایت چلی آرہی تھی کہ 5 مرتبہ پہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیم جیتی،2مرتبہ بعد میں ،پھر 2 مرتبہ پہلے اورپھر 2مرتبہ بعد میں بیٹنگ کرنے والی ٹیم جیتی،اس طرح 12ویں ورلڈ کپ میں نیوزی لینڈ کو پہلے کھیل کر جیتنا تھا مگر وہ نہ جیت سکا مقابلہ سپر اوور میں گیا اور انگلینڈ پہلے کھیلا اور جیت گیا اس طرح ایونٹ کی روایت اپنی جگہ برقرار رہی اور چلتی بنی۔ورلڈ کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں کئی نئے ریکارڈز بنے اور کئی پرانے ٹوٹتے ٹوٹتے بچے،نئے ہیروز بنے،پرانے ہیرز زیادہ تر زیرو ہوئے،وہ جو الوداعی ورلڈ کپ کھیل رہے تھے ،پاکستان کے محمد حفیظ،شعیب ملک،ویسٹ انڈیز کے کرس گیل،جنوبی افریقا کے ہاشم آملہ،ڈیل اسٹین،بھارت کے ایم ایس دھونی سمیت آخری ایونٹ کھیلنے والے تو مکمل ناکام رہے جبکہ انکے علاوہ بھی وہ جو ہیرو کے طور آئے تھے ناکامی کی تصویر بنے واپس لوٹے،ورلڈ کپ کے مجموعی ریکارڈز میں آسٹریلیا سب سے زیادہ 94 میچز،69 کامیابیاں اور 23 ناکامیاں ،ان سب میں نمبر ون رہا ہے ،رواں ایونٹ میں نیوزی لینڈ نے فتوحات کی ہاف سنچری مکمل کی ،اس ورلڈ کپ میں کوئی ٹیم 400 رنز کی اننگ نہ کھیل سکی،چنانچیہ سابقہ 417 رنزکا ریکارڈ قائم رہا،ویسے انگلینڈ نےافغانستان کے خلاف 6وکٹ پر 397 رنزبناکر سب سے آگے رہا،کسی بھی ایک میچ کا مجموعہ 714 رنز کا اس ورلڈ کپ میں نئے ریکارڈ کے ساتھ سامنے آیا ،آسٹریلیا و بنگلہ دیش نے ناٹنگھم میں 20جون کو 2015 ورلڈ کپ میں آسٹریلیا،سری لنکا میچ کا 688رنزکا ریکارڈ توڑ دیا،ویسے اس ایونٹ میں پاکستان انگلینڈ کے میچ میں 682رنزبنے جو ورلڈ کپ کی تاریخ کا تیسرا مجموعی بڑا سکور ہے،بائولنگ میں آسٹریلیا کے مچل ا سٹارک نے 27 وکٹیں حاصل کرکے اپنے ہم وطن گلین میک گراتھ کا 26وکٹوں کا ریکارڈ توڑ دیا ،پاکستان کے محمد عامر 17 اور شاہین آفریدی 16وکٹوں کے ساتھ پہلے 10 بہترین بائولرز میں ضرور شامل ہیں ،بیٹنگ میں سچن ٹنڈولکر کا 673 رنزکا ریکارڈ توڑنے کے لئے آسٹریلیا کے ڈیوڈ وارنر اور بھارت کے روہت شرما کو بھر پور مواقع ملے مگر یہ دونوں اپنی آخری اننگز میں ناکام رہے چنانچہ روہت شرما 648،ڈیوڈ وارنر 647، شکیب الحسن 606رنزبناکر تیسرے نمبر پر رہے،نیوزی لینڈ کے کین ولیمسن 578 اور انگلینڈ کے جوئے روٹ 556رنزبناکر ٹاپ فائیو میں رہے ،پاکستان کے بابر اعظم 474رنزبناکر ٹاپ 10 میں آئے ہیں ،امام الحق کے 305 رنزکے علاوہ کوئی پاکستانی بلے باز 300 سے زائد سکور نہ کرسکا،بھارت کے روہت شرما نے سنگل ٹورنامنٹ میں 5 سنچریاں بناکر نیا ریکارڈ قائم کیا،سابقہ 4سنچریز کا تھا،اس ایونٹ میں بہترین اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ 2 کھلاڑی ٹاپ پوزیشن پر آگئے ہیں آسٹریلیا کے گلین میکسویل 18میچزمیں 169 سے زائد کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ 501 اور انگلینڈ کے جوس بٹلر 130 سے زائد کے ساتھ سابقہ ریکارڈز میں بہتری کرگئے ہیں ،روہت شرما مجموعی طور پر 6سنچریز کرکے زیادہ 3فگر کی اننگ کھیلنے میں سچن ٹنڈولکر کے برابر آگئے ہیں،اگلا ورلڈ کپ انہیں یہ منفرد ریکارڈ دے جائے گا مگر کھیلنے اور ایک سنچری بنانے کی صورت میں۔ایک اننگ میں زیادہ چھکے لگانے کا نیا ریکارڈ اسی ایونٹ میں انگلینڈ کے این مورگن نے 17 بلند و بالا چھکوں کے ساتھ اپنے نام کرلیا،سابقہ ریکارڈ کرس گیل کا 16 کا تھا ،البتہ 49 چھکوں کے ساتھ کرس گیل مجموعی چھکے لگانے میں ٹاپ پر ہیں ۔ورلڈ کپ میں ایک میچ میں 5 یا زائد وکٹ لینے میں مچل اسٹارک 3مرتبہ کارنامہ سر انجام دیکر پہلے نمبر پر ہیں ،4 یا زائد میں بھی مچل اسٹارک کی پہلی پوزیشن ہے ،انہوں نے ایسا 6 مرتبہ کیا ہے ،اولڈ ٹریفورڈ مانچسٹر دنیا ئے کرکٹ میں سب سے زیادہ 17 ورلڈ کپ میچزکے ساتھ میگا ایونٹ کے مقابلوں کی میزبانی میں پہلے نمبر پر آگیا ہے،کرس گیل ویسٹ انڈیز کی جانب سے 5ورلڈ کپ کھیلنے والے پہلے بلے باز بن گئے ہیں ،اس ورلڈ کپ میں بارش کی وجہ سے میچوں کے واش آئوٹ ہونے کا نیا ریکارڈ بھی بنا ۔بابر اعظم ورلڈ کپ میں 350 سے زائد رنز بنانے والے پاکستانی کرکٹرز میں سرفہرست آگئے، انھوں نے 437رنز جوڑ کے جاوید میانداد کو پیچھے چھوڑا، بابر 32 سال بعد ورلڈ کپ میچ میں سنچری بنانے والے پہلے پاکستانی مڈل آرڈر بیٹسمین بھی بنے،، وہاب ریاض ورلڈ کپ میں 35شکار کرکے سابق کپتان عمران خان کو پیچھے چھوڑگئے، وسیم اکرم 55وکٹوں کے ساتھ سرفہرست ہیں۔شاہین شاہ آفریدی ورلڈ کپ میچ میں 4شکار کرنے والے پہلے انڈر 20 بائولر بنے، سری لنکن پیسر لیستھ مالنگا نے میگا ایونٹ میں وکٹوں کی تیز ترین ففٹی کا ریکارڈ بنایا، انھوں نے 26میچز میں یہ سنگ میل عبور کیا۔

تازہ ترین
تازہ ترین