• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

70ارب مختص: سیاحت کو فروغ دینے کیلئے صنعت کا درجہ دینا ہوگا

قبائلی علاقوں کو صوبائی اسمبلی کی چوبیس نشستوں کے لئے انتخابات اب صوبائی اسمبلی کی چوبیس نشستوں کی نئی حلقہ بندیوں کے بعد ہی ہوں گے صوبائی اسمبلی کی نشستوں کے لئے ہونے والے انتخابات کی وجہ سے قبائلی علاقہ سیاسی سرگرمیوں کا مرکز بن گئے ہیں اور انتخابات میں کامیابی کے لئے سیاسی جماعتوں کی طرف سے قبائلی علاقوں میں رابطوں کا سلسلہ بھی تیز کردیا گیا ہے۔ خیبر پختونخوا حکومت صوبے میں سیاحت کے فروغ اور اسے صنعت کا درجہ دینے کیلئے بھرپور اقدامات کر رہی ہے خیبر پختونخواحکومت کی طرف سے حالیہ بجٹ میں سیاحت کے شعبہ کیلئے 22 ارب سے زائد کی خطیر رقم مختص کرنا سیاحت کو صنعت کا درجہ دینے کی جانب ایک مثبت اور قابل ستائش اقدام ہے سیاحتی مقامات کو سیاحوں کیلئے مزید پرکشش بنانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات جاری ہیں سیاحتی سیزن شروع ہونے پر سیاحوں کو ہر قسم کی سہولیات کی فراہمی کیلئے بہترین منصوبہ بندی کی گئی جس سے حکومت کی طرف سے سیاحت کو فرو غ دینا اور اسے صنعت کے طورپر متعارف کرانے کے دعوئوں کی سنجیدگی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے سیاحتی سیزن کے موقع پر لاکھوں کی تعداد میں سیاحوں کی سیاحتی مقامات کی طرف جانااور وہاں پر حکومت کی طرف سے سیاحوں کی رہنمائی کے حوالے سے سنجیدہ اقدامات کو کافی سراہا جارہا ہے تاہم ان سیاحتی مقامات پر سیاحوں کی طرف سے سڑکوں کی ناگفتہ بہہ صورتحال ٗ مہنگائی ٗ صحت و رہائش کی سہولیات کے حوالے سے جیسے سنگین مسائل پر شدید تحفظات کا اظہا ر کیا جارہا ہے صوبائی حکومت بالخصوص سینئر وزیر برائے سیاحت محمد عاطف خان نے وزیر اعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق اپنی پہلی ہی ترجیح میں سیاحت پر بھرپور توجہ دی ہوئی ہے اور اسے نہ صرف فروغ دینے بلکہ اسے آمدن کا ایک موثر ذریعہ بنانے کیلئے دن رات کام شروع کررکھاہے سینئر برائے سیاحت عاطف خان نے وزیر بلدیات شہرام خان ترکئی کے ہمراہ موجود سیاحتی مقامات کے علاوہ نئے دریافت ہونیوالے سیاحتی مقامات کے دورے کرکے سیاحوں کو درپیش مسائل سے آگاہی حاصل کی بلکہ سیاحت کے فروغ کی راہ میں حائل رکاوٹوں سے بھی خود کو آگاہ کیا دریائوں کے کنارے تجاوزات کو مسمار کرنے اور جھیلوں و سیاحتی مقامات پر صفائی مہم جیسے اقدامات قابل ستائش ہیں اگر حکومت کی کارکردگی پر نظر ڈالی جائے تو صوبے میں زیادہ تر حکومت کی توجہ کا مرکز سیاحت کا شعبہ رہا اور اس حوالے سے سینئر وزیر عاطف خان کی کاوشوں کی بدولت ملک میں سیاحت کی ترقی کیلئے کئی عملی اقدامات اٹھائے گئے ہیں جن میں سر فہرست پچاس ممالک کیلئے ویز ہ آن آرائیول اور 175 ممالک کو آن لائن ویزے کی سہولت فراہم کی گئی ہےجبکہ غیر ملکی سیاحوں کی آسانی کیلئے این او سی کی شرط ختم کردی ہے اسی طرح ٹورازم پولیس کا قیام اور نئی سیاحتی مقامات کی نشاندہی شامل ہیں حکومت گیارہ مربوط سیاحتی زون بنانے پر کام کر رہی ہے جو کہ چترال ٗسوات ٗکاغان ناران میں بنائے جائیں گے جبکہ صوبائی حکومت ٹورازم اتھارٹی قائم کرنے جارہی ہے بل صوبائی کابینہ سے منظور کیا جاچکا ہے اور اب جلد صوبائی اسمبلی سے بھی منظور کرلیا جائیگا ٹورازم اتھارٹی کے قیام سے صوبے میں حقیقی معنوں میں سیاحت کے فروغ کےلئے موثر اقدامات اٹھائے جاسکیں گے اتھارٹی کے قیام کے حوالے سے ٹورازم کارپوریشن اور محکمہ ثقافت کے ملازمین کی طرف سے تحفظات کا اظہار کیا جارہا ہے تاہم اتھارٹی کا قیام وقت کی اشد ضرورت ہے صوبے میں سیاحت کے فروغ کے حوالے سے اتھارٹی کا قیام ناگزیر ہے اسی طرح صوبے میں مذہبی سیاحت کے فروغ کے حوالے سے بھی حکومت نے کئی سنجیدہ اقدامات اٹھائے ہیں خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے میں موجود 10 آرکیالوجیکل سائٹس کو محفوظ بنانے کیلئے 500ملین روپے کی منظوری دیدی ہےان میں تحت بھائی آثار قدیمہ، جمال گڑھی آثار قدیمہ، شہباز گڑھی،تیرالی ساولڈھیر،جولین خانپور سمیت پشاور، بریکوٹ اور سوات میوزیم کو جدید سہولتوں سے آراستہ کیا جائیگا صوبے میں موجود آرکیالوجیکل سائٹس کو ترقی دینے سے مذہبی سیاحت کو فروغ ملے گاچین، جاپان، تھائی لینڈ،انڈونیشیا ٗ نیپال ٗجنوبی کوریا سمیت کئی ممالک میں بدھ مت کے پیروکار خیبر پختوخوا میں موجود بدھ مت کے ان مقامات کو دیکھنے کے لئے بے تاب ہیں سیاحت کے فروغ کے حوالے سے اس قسم کی کاوشیں ماضی میں نہیں دیکھی گئی سینئر وزیر سیاحت عاطف خان کے مطابق خیبرپختونخوا میں سیاحت کا فروغ اور اسے ایک برینڈ کے طور پر متعارف کرانا خیبرپختونخوا حکومت کا ویژن ہے تحریک انصاف کی حکومت نے اسے ایک منافع بخش شعبہ بنانے کی ٹھان لی ہے اور صوبائی حکومت نے جاری سیاحتی سیزن پر لاکھوں کی تعداد میں سیاحوں کی آمدو رفت کے حوالے سے جو بہترین اقداما ت کئے ہیں اس سے حکومت کی سیاحت کو انڈسٹری کا درجہ دینے کے حوالے سے سنجیدگی کا ا نداہ کیا جاسکتا ہے عاطف خان کے مطابق سیاحت کے شعبے کو آمدن کا ایک موثر ذریعہ بنائیں گےاور اپنی پسند کی بناء پر اس شعبے کی وزارت لی ہے تاکہ اسے ایک آمدن کاموثر ذریعہ بنا نے کیلئے اپنا کردار ادا کر کے غیر ملکی سیاحوں کو ایک بار پھر یہاں پر لاکرخیبر پختونخوا کا سافٹ امیج دنیا کے سامنے لاسکوں سینئر و زیر عاطف خان کی باتیں اور دعوے اپنی جگہ درست ہے لیکن بیرونی دنیا سے سیاحوں کو پاکستان لانا ایک انتہائی مشکل ٹاسک ہے کیونکہ بیرونی دنیا میں ملک میں بالخصوص خیبر پختونخوا میں دہشتگردی اور بدامنی کے ہونیوالے واقعات کی وجہ سے پاکستان کا امیج کافی متاثر ہوا ہے اور پاکستان کا سافٹ امیج بحال کرنے میں اب بھی کافی وقت لگے گا تاہم اس حوالے سے ملک اور بیرونی دنیا میں تحریک انصاف کی حکومت کی کاوشوں کو سراہا جارہا ہے واضح رہے جب تک سیاحت کو صنعت کا درجہ نہیں دیا جاتا تو سیاحت فروغ کیسے فروغ پاسکتی ہے سیاحت کے فروغ کیلئے پہلی بنیادی ضروریات میں کمیونیکشن سسٹم ہے جن میں سڑکیں،ٹیلی فون ،بجلی،پانی، صحت اور سیکورٹی شامل ہیں ان سیاحتی مقامات کی ترقی و نئے سیاحتی مقامات کے فروغ پر خطیر رقم خرچ ہوگی جب کہ ملک معاشی بحران کا شکار ہے سیاحت دنیا بھر میں پرائیویٹ سیکٹر میں فروغ پاتی ہے لیکن بدقسمتی سے ہمارے ہاں سیاحت پر پبلک سیکٹر نے قبضہ جما رکھا ہےخیبر پختونخوا میں سیاحت کے اِتنے زیادہ مواقع موجود ہیں کہ نہ صرف مقامی سیاح بلکہ غیر ملکی سیاح بھی یہاں آسکتے ہیں بلکہ ماضی میں بڑی تعداد میں آتے بھی رہے ہیں اور اب آہستہ آہستہ غیر ملکی سیاحوں نے ایک بار پھر پاکستان بالخصوص خیبر پختونخوا کے سیاحتی مقامات کا رخ کرلیا ہے۔ 

تازہ ترین
تازہ ترین