• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

استنبول خودکش حملے میں داعش ملوث تھی، ترکی، ملک بھر میں ہائی الرٹ

انقرا (جنگ نیوز)ترکی کے وزیرِ داخلہ کا کہنا ہے کہ استنبول میں حملہ کرنے والے خودکش بمبار کاتعلق داعش سے تھا،دوسری جانب ترکی بھر میں دہشت گرد حملوں کے پیش نظر سیکرٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے،وزیرِ داخلہ افکان اعلی کا کہنا ہے کہ خود کش حملہ آور کی شناخت محمد اوزترک کے نام سے ہوئی ہےجو داعش کا کارکن تھا، اس سلسلے میں اب تک 5 افراد سے پوچھ گچھ کی جا چکی ہے، اس موقع پر وزیرِ داخلہ نے ملک کے 7 صوبوں میں سکیورٹی کے اقدامات اور کرفیو کے نفاذ کا ارسرِ نو جائزہ لینے کے کا اعلان بھی کیا،دوسری جانب اسرائیل نے اپنے شہریوں کوترکی کا سفر کرنے سے گریز کرنے کی ہدایت کی ہے،میڈیا رپورٹس کے مطابق کرد باغیوں نے حالیہ مہینوں میں ترک علاقے میں کئی حملے کیے جبکہ شدت پسند تنظیم داعش بھی انقرہ کو نشانہ بنا چکی ہے، تفصیلات کے مطابق ترکی کے وزیرِ داخلہ کا کہنا ہے کہ استنبول میں حملہ کرنے والے خودکش بمبار کاتعلق داعش سے تھا،ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ اس سلسلے میں اب تک 5 افراد سے پوچھ گچھ کی جا چکی ہےجس کے بعدہم اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ ہفتے کا وحشیانہ حملہ 1992 میں غازی یانتپ میں پیدا ہونے والا محمد اوزترک نے کیا تھا جس کا تعلق داعش سے ہے،واضح رہے کہ سیاحتی مقام پر خود کش حملے میں 4 افراد ہلاک اور 36 زحمی ہوئے،ہلاک شدگان میں اسرائیل اور امریکا کی دہری شہریت رکھنے والے 2 افراد کے علاوہ ایک ایرانی شہری بھی شامل ہے،زخمیوں میں بھی 11 اسرائیلی شہری شامل ہیں،اطلاعات کے مطابق ہلاک ہونے والے اسرائیلی شہریوں کی لاشیں اتوار کو واپس بھیجی جا رہی ہیں،یاد رہے کہ گذشتہ اتوار کو ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں ہونے والے دھماکے میں 37 افراد ہلاک ہوئے اور کرد عسکریت پسند تنظیم ٹی اے کے نے اس حملے کے ذمہ داری قبول کی تھی ،اس کے بعد ملک کے صدر رجب طیب ایردوآن نے کہا تھا کہ حکومت دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرے گی اور انھیں گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دے گی،ترک صدر کا کہنا تھا کہ اس قسم کے حملوں سے ملک کی افواج کا عزم مزید مضبوط ہی ہوتا ہے۔
تازہ ترین