• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

ذیابطیس سے بچائو کیلئے آگاہی پروگرام اسکولوں میں کیا جائے، ماہرین


ملکی و غیر ملکی ماہرین ذیابطیس نے حکومت پاکستان اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ ذیابطیس کے علاج کے لیے 3 ہزار سے زائد فُٹ کلینک قائم کیے جائیں، ذیابطیس کے مریضوں کو خصوصی طور پر تیار کردہ جوتے رعائتی نرخوں پر فراہم کیے جائیں اور ملک میں ذیابطیس سے بچاؤ اور قابو پانے کے لیے اسکولوں کی سطح پر آگاہی پروگرام شروع کیا جائے۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ذیابطیس کے نتیجے میں ہونے والی اموات اور معذوری کی شرح میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جا رہا ہے، پاکستان میں ایڈز ہیپاٹائٹس،پولیو اور دیگر متعدی اموات سے اتنی ہلاکتیں نہیں ہوتی جتنی ذیابطیس اور اس کے نتیجے میں ہونے والی پیچیدگیوں سے ہوتی ہیں۔

بقائی انسٹی ٹیوٹ آف ڈائبٹالوجی اینڈ انڈوکرائنا لوجی کے تحت منعقدہ 2 روزہ بین الاقوامی نیڈپ ڈائیبٹیز فُٹ کانفرنس ہوئی۔

کانفرنس سے اٹلی کے ماہر امراض ذیابطیس پروفیسر رابرٹوانچینی، ڈائبیٹک فُٹ انٹرنیشنل کے وائس پریذیڈنٹ ڈاکٹر زاہد میاں، انٹرنیشنل ڈائبٹیز فیڈریشن مینا ریجن کے صدر پروفیسر عبدالباسط، معروف پاکستانی معالج پروفیسر اعجاز وہرہ، ڈاکٹر زمان شیخ،ڈاکٹر اشعر فواد، ڈاکٹر عاصم بن ظفر، پروفیسر بلال بن یونس،ڈاکٹر سیف الحق،ڈاکٹرارم غفور،نیوٹریشنسٹ صائمہ رشید سمیت یورپ، افریقہ اور مشرق وسطیٰ سے آئے ہوئے ماہرین نے خطاب کیا۔

کانفرنس کے اختتامی روز پاکستان میں ذیابطیس کے نتیجے میں ہونے والی معذوریوں سے بچنے کے لیے سفارشات مرتب کی گئیں، جن کو جلد ہی وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو ارسال کر دیا جائے گا۔

ڈاکٹر زاہد میاں کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی تحقیق کے مطابق ذیابطیس کے ہر مریض کو خصوصی طور پر تیار کردہ جوتے پہننے چاہئیں جس کے نتیجے میں پیروں میں زخم کی شرح 80فیصد تک کم ہوجاتی ہے، حکومت پاکستان اور صوبائی حکومتوں کو ذیابطیس کے مریضوں کو خصوصی طور پر تیار کردہ جوتے رعائتی نرخ پر فراہم کرنے چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے بقائی انسٹیٹیوٹ تکنیکی معاونت فراہم کرنے کو تیار ہے، ذیابطیس کے مرض میں مبتلا افراد کو اپنے پیروں کا خیال اپنے چہرے سے زیادہ کرنا چاہیے۔

اٹالین ماہر ذیابطیس رابرٹو انچینی کا کہنا تھا کہ ذیابطیس کے مریض کو ہر دفعہ اپنے معالج سے اپنے پیروں کا معائنہ کروانا چاہیے کیوں کہ ذیابطیس کے مریض کے پاؤں کو دیکھے بغیر ایسے مریضوں کا معائنہ مکمل نہیں ہو سکتا،اٹلی میں ذیابطیس کے نتیجے میں پیر اور ٹانگیں کٹنے کی شرح دنیا میں سب سے کم ہو چکی ہے، کیوں کہ وہاں پر ایسے مریضوں کو خصوصی طور پر تیارکردہ جوتے فراہم کیے جاتے ہیں،افریقی اور ایشیائی ممالک میں ذیابطیس کی پیچیدگیوں سے ہونے والی معذوری کو نہ روکا گیا تو ان دونوں بر اعظموں میں معذوروں کا بوجھ اٹھانا حکومتوں کے لیے ناممکن ہوجائے گا۔

ڈاکٹر عاصم بن ظفر نے ٹانگوں کی شریانوں میں تنگی کے نتیجے میں ہونے والے مسائل پر تفصیلی لیکچر دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹانگوں کی شریانوں میں بھی اسی طرح اسٹنٹ ڈالے جاتے ہیں جیسے دل کی شریانیں کھولی جاتی ہیں،اس عمل سے مریضوں کو معذوری سے بچایا جا سکتا ہے۔

کانفرنس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر عبدالباسط نے کہا کہ ذیابطیس پر قابو پانے کے لئے غذائی احتیاط اہمیت کی حامل ہے، اس سلسلے میں مقامی ماہرین غذائیت کو چاہیے کہ لوگوں کی ضروریات،ذائقےاور رجحانات کے مطابق کھانا پکانے اور کھانے کے حوالے سے تجاویز دیں، یورپ اور امریکا میں کھائے جانے والے کھانے سبزیاں اور پھل پاکستان میں دستیاب نہیں، بقائی انسٹیٹیوٹ جلد ہی کھانے پکانے کی ترکیبوں پر مشتمل ایسی کتاب شائع کرنے جا رہا ہے جس سے ذیابطیس کے مریضوں کو غذائی کنٹرول حاصل کرنے میں بے حد مدد ملے گی۔

تازہ ترین
تازہ ترین