• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان سوسائٹی آف نارتھ ٹیکساس کی جانب سے سالانہ جشن آزادی میلہ کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے بطور منایا گیا۔


ڈیلس کے قریب واقع پلانو شہر میں منعقد ہونے والے اس میلے میں آنے والے افراد میں مرد، خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شریک تھی، پاکستان سوسائٹی کے صدر کی اہلیہ نوشین ملک سمیت دیگر خواتین نے آنے والی پاکستانی خاندانوں کو قومی  پرچم تحفہ میں دیئے۔

اس موقع پر مختلف اسٹالز پر لوگوں کا بھرپور رش نظر آیا، جبکہ  لذیذ کھانوں سمیت انواع و اقسام کے چاٹ، گنے کے جوس اور روایتی پاکستانی ڈشز سے شرکا بھرپور طریقے سے لطف اندوز ہوئے۔

جشن آزادی میلے کے پہلے سیشن میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے بچوں نے ملی نغمے اور مختلف پرفارمنس کا مظاہرہ کیا۔

پاکستان سوسائٹی کے صدر عابد ملک نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کمیونٹی کی جانب سے بھرپور تعاون پر ان کا شکریہ ادا کیا، اور کہا کہ اس بار ہم نے اس میلہ کو کشمیری بہن بھائیوں سے اظہار یکجہتی کے طور منانے کا اعلان کیا ہے۔

انکا کہنا تھا کہ  کشمیریوں کا حق خود ارادی غصب کرلیا گیا ہے مگر وہ اکیلے نہیں ہم سب انکے ساتھ ہیں۔ پروگرام کے پہلے سیشن کی نظامت غزالہ حبیب نے کی جبکہ پاکستان سوسائٹی کے سابق صدر ڈاکٹر ریاض حیدر سمیت سوسائٹی کے نائب صدر سلمان تابانی، امیر علی روپانی، عابد بیگ اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

اس موقع پر سوسائٹی کی جانب سے مختلف شخصیات کو ایوارڈز پیش کئے گئے۔ بورڈ آف ٹرسٹی کے اراکین برکت بسیریا، شاہ رخ صدیقی، ڈاکٹر ریاض حیدر، محمد یونس، امیرعلی روپانی، سابق صدور غلام وڑائچ، نادر درانی ، شاہد خان اور دیگر نے چار شخصیات کو لائف ٹائمز اچیومنٹ ایوارڈز دیئے۔

جس میں سوسائٹی کی سابق صدور امینہ اسماعیل، سیدمنصور علی شاہ، ڈاکٹر خالد محمود اور ڈاکٹر فاروق شامل تھے، جبکہ دیگر ایوارڈ یافتگان میں مشتاق علی، ڈاکٹر طاہر رانا، عبدالحفیظ خان، ظفر تابانی، پرویز بھوجانی اور اشرف موٹن  شامل تھے۔

پاکستان ہاکی ٹیم کے ماضی کے عالمی شہرت یافتہ کھلاڑی حسن سردار بھی اس میلے میں شریک ہوئے جن کا حاضرین نے کھڑے ہوکر استقبال کیا، حسن سردار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے پاکستان سے زیادہ جذبہ یہاں نظر آتا ہے، پاکستانیوں کے بھرپور جذبہ کی انہوں نے تعریف کی۔

میلے کے دوسرے سیشن کی نظامت شازیہ خان اور حسن سومرو نے کی جس میں مقامی گلوکار فیصل اختر نے بچوں کے ہمراہ ملی نغمہ جیوے جیوے پاکستان پیش کیا، جبکہ پاکستان سے آئے ہوئے گلوکاروں شازیہ منظور اور نعیم عباس روفی نے پاکستانی ملی نغموں اور فلمی گیت پیش کرکے حاضرین میں سماں باندھ دیا۔

اس موقع پر شازیہ منظور کے معروف گیت پر حاضرین جھوم اٹھے، جبکہ نعیم عباس روفی نے اپنی سحرزدہ آواز کے ذریعہ استاد نصرت فتح علی کی یاد تازہ کرتے ہوئے حاضرین کے دل چھو لیئے۔

شرکا  کی بڑی تعداد رات گئے تک پاکستانی موسیقی سے لطف اندوز ہوتی رہی۔ جبکہ علاقائی اور ملی نغموں پر لوگ رقص کرتے رہے۔ دیگر حاضرین بھی پاکستانی پرچم لہرا کر داد تحسین دیتے نظر آئے۔

کمیونٹی کے افراد کا کہنا تھا کہ عرصہ دراز کے بعد سوسائٹی کی جانب سے میلہ انتہائی نظم و ضبط کے ساتھ بھرپور طریقے سے منانے کا اہتمام کیا گیا تھا اور آنے والے تمام افراد اور فیملیز نے اس میلے سے بھرپور انجوائے کیا اور پاکستان کی یادیں تازہ کیں جس پر وہ سوسائٹی کے کارکنان کے مشکور ہیں۔

تازہ ترین