• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کو اجاگر کرنے کیلئیےآج یورپین دارالحکومت برسلز میں دھرنا دیا گیا۔


کشمیر کونسل یورپ کے زیر اہتمام یورپین وزارت خارجہ کے مرکزی دفتر کے سامنے دئیے جانے والے اس دھرنے میں کشمیریوں اور پاکستانیوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

اس موقع پر تمام شرکاء نے اپنے منہ پر کالی پٹیاں باندھ کر مقبوضہ کشمیر کے اندر مودی حکومت کی جانب سے پیدا کردہ حالات کو اجاگر کیا۔

دھرنے کے شرکاء اپنے ہاتھوں میں مقبوضہ کشمیر کے اندر جاری صورتحال کے حوالے سے مختلف کتبے اٹھا رکھے تھے۔ کشمیر کونسل کے زیر اہتمام یہ ایک ایسا خاموش مظاہرہ تھا جسے تمام بڑے مرکزی یورپین اداروں میں آنے جانے والے افراد نے دلچسپی سے دیکھا۔

یہاں پر یورپین ایکسٹرنل ایکشن سروس کے علاوہ یورپین کونسل اور یورپین کمیشن کی عمارات بھی شامل ہیں۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کشمیر کونسل ای یو کے چئیرمین علی رضا سید ، سیاسی اور سماجی رہنما خالد محمود اور شکیل گوہر نے کہا کہ آج مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا تیسرا ہفتہ جاری ہے۔

اس دوران ہزاروں کشمیریوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ بازار بند ہیں اور خوراک کی شدید قلت ہے۔ اس سے بڑی انسانی حقوق کی کونسی خلاف ورزی ہو سکتی ہے۔ ان مقررین نے یورپی قیادت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس صورتحال پر پاکستان اور بھارت  کے درمیان جنگ کے خطرے کو سنجیدگی سے لیں۔

بصورت دیگر پورا خطہ عدم استحکام کا شکار ہو سکتا ہے۔ اس موقع پر مودی حکومت کے اقدامات کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔ کشمیر کونسل کی جانب سے احتجاجی کیمپوں کے قیام سمیت 15 اگست سے بھارتی سفارتخانے کے سامنے بھرپور مظاہرے کے بعد یورپین ایکسٹرنل ایکشن سروس کے سامنے اس دھرنے کے ذریعے یورپ میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر مسلسل احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔

اس موقع پر موجود رہنمائوں حاجی وسیم اختر ، سردار صدیق خان، خالد جوشی، ڈاکٹر منظور ظہور، تحریک انصاف کے راہنماشکیل گوہر، علی چوہدری، مہر علی صفدر، کونسلر ناصر چوہدری، ممتاز اکائونٹینٹ ساجد امتیاز، شیخ الیاس ، سلیم میمن , عمران ثاقب اور دیگر نے عہد کیا کہ وہ یورپین دارالحکومت میں کشمیری بہن بھائیوں کے لیے مسلسل آواز بلند کرتے رہیں گے۔

تازہ ترین