• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایک مرتبہ حجاز کے گورنر کو راستے میں ایک بچہ ملا،اس کا نام شعیب تھا، گورنر نے بچے سے پوچھا ’’اے بچے، کیا تمہیں قرآت آتی ہے؟‘‘

بچے نے جواب دیا،’’جی ہاں‘‘۔

والی حجاز نے کہا، ’’کچھ پڑھو‘‘۔

بچے نے سورۂ فتح پڑھنا شروع کی، جس کا ترجمہ کچھ یوں ہے، ’’اے نبی ہم نے آپ کو کھلی فتح عطاء کردی‘‘۔

امیر کو بچے کی اس موقع پہ یہ تلاوت بہت اچھی لگی، چناچہ اس نے بچے کو ایک دینار دیا۔بچے نے دینار قبول کرنے سے انکار کردیا۔امیر نے دینار قبول نہ کرنے کی وجہ دریافت کی۔

بچہ نے وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ، ’’مجھے خوف ہے کہ میرے والد مجھے ماریں گے‘‘۔

امیر نے کہا کہ، ’’اپنے والد سے کہہ دینا کہ یہ دینار گورنر نے دیا ہے‘‘۔

بچے نے کہا کہ، ’’میرے والد میری یہ بات تسلیم نہیں کریں گے‘‘۔

گورنر نے پوچھا، ’’بھلا وہ کیوں؟‘‘

بچہ کچھ دیر خاموش رہا پھر کہا کہ، ’’کیوں کہ ایک دینار بادشاہوں کا عطیہ نہیں ہوسکتا‘‘۔ امیر یہ سن کہ ہنس پڑا اور اسے ایک سو دینار عطیہ میں دینے کا حکم دیا۔

تازہ ترین