• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

زہرا صدیقی

دنیا کے کچھ ایسے مقامات بھی ہیں، جہاں 6 مہینے سورج چمکتا رہتا ہے اور 6 مہینے اندھیرا رہتا ہے ۔ تو آج اپنے دوستوں کو کچھ ایسے ہی نارتھ پول (قطب شمالی) کے مقامات کے بارے میں بتاتے ہیں۔لیکن سب سے پہلے ذہن میں رہے یہ اندھیرہ یا دن مکمل 6 ماہ تک کا نہیں ہوتا۔ اور نہ ہی قطب شمالی کے تمام علاقوں میں اس طرح ہوتا ہے۔ ان مقامات میں سے ایک شمالی ناروے کا ایک شہر “تھرمسو” اور “روزویا” گاوں بھی ہیں۔گرمیوں میں تھرمسو میں یہاں شام ہی نہیں ہوتی‘ سورج اس شہر میں 24 گھنٹے چمکتا ہے‘ شہر میں مشرق اور مغرب کی تمیز بھی ممکن نہیں‘ سورج چھتوں پر بھی نہیں پہنچتا‘ یہ صرف کھڑکیوں‘ دروازوں پر دستک دے کر آگے بڑھ جاتا ہے‘ آپ اگر زمین کا گلوب دیکھیں تو آپ کو قطب شمالی اس کی چوٹی پر نظر آئے گا‘ نارتھ پول دراصل زمین کی چھت ہے‘ اس چھت کے گرد دائیں سے بائیں سورج گھومتا رہتا ہے۔سورج گھومنے کے دوران اسے ایک خاص زاویے سے فوکس رکھتا ہے اور یوں شمالی ناروے میں رات نہیں ہوتی‘ سورج چوبیس گھنٹے آسمان پر چمکتا رہتا ہے‘ سورج کی یہ چمک 25 ستمبر تک جاری رہتی ہے‘ 25 ستمبر کو قطب شمالی سے سورج اچانک غائب ہو جاتا ہے اور پورے خطے پر طویل رات طاری ہو جاتی ہے‘ چوبیس گھنٹے کی لمبی رات۔ 

شمالی ناروے کے ایک گائوں ’’روزویا‘‘ میں 19 اکتوبر سے 23 فروری تک 24 گھنٹے مکمل اندھیرا رہتا ہے‘ آپ دن کے وقت بھی باہر نکلیں تو آپ کو ہاتھ سے ہاتھ سجھائی نہیں دیتا‘ قطب شمالی کی رات18 مارچ تک جاری رہتی ہے 25 ستمبر سے18 مارچ تک 175 دن یہ خطہ اندھیرے میں ڈوبا رہتا ہے‘ اس دوران یہاں برف ہوتی ہے‘ سردی ہوتی ہے اور قطب شمالی کے سفید ریچھ ہوتے ہیں۔18 مارچ کو سورج واپس آ جاتا ہے اور قطب شمالی کے لوگ سورج کی واپسی کا تہوار مناتے ہیں اور پھر یہ سورج 25 ستمبر تک ڈوبتا نہیں‘ ان 175 دنوں میں 20 جون سے 20 جولائی کے دوران قطب شمالی میں ’’ مڈنائیٹ سن‘‘ رہتا ہے‘ سورج دائیں سے بائیں گھومتے ہوئے رات کے بارہ بجے نقطہ انتہا تک پہنچتا ہے اور پھر ڈوبے بغیر آگے کا سفر شروع کر دیتا ہے‘ یہ ایک حیران کن تجربہ ہوتا ہے‘ آپ کے سامنے سورج مشرق سے مغرب تک جاتا ہے اور پھر وہاں سے چمکتا ہوا آگے بڑھ جاتا ہے اور آپ رات کے بارہ بجے سورج کو دن کے بارہ بجے کی پوزیشن پر دیکھتے ہیں۔

تھرمسو شمالی ناروے کا آخری بڑا شہر ہے۔ تھرمسو شہر کی صورتحال رات کے دو تین بجے یہ ہوتی ہے۔سورج چمک رہا ہوتاہے لیکن لوگ غائب ہوتے ہیں۔ تھرمسو ایک درمیانے سائز کا جزیرہ ہے‘ یہ جزیرہ سمندر کے درمیان واقع ہے‘ اس کے چاروں اطراف سمندر ہے لیکن اس سمندر کو تین اطراف سے پہاڑوں نے گھیر رکھا ہ۔ ناروے کو ’آدھی رات کے سورج کی سرزمین‘بھی کہا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ آئس لینڈ شمالی بحر اوقیانوس میں واقع یہ بہت بڑا جزیرہ ہے، جہاں آپ کو خوبصورت اور دلفریب مناظر،آبشاریں اور جنگلات دیکھنے کو ملیں گے۔یہاں بھی سورج کم کم ہی غروب ہوتا ہے۔ کینیڈا کے شمال میں کئی علاقے ایسے ہیں، جہاں دن کی لمبائی 22گھنٹے تک بھی ہوتی ہے۔

اس وقت سے مقامی لوگ لطف اندوز ہونے کے لئے مختلف سرگرمیاں کرتے ہیں جن میں گولف کھیلنا، پہاڑوں پر چڑھنا اور مچھلیاں پکڑنا شامل ہیں۔ سویڈن ناروے کا ہمسایہ ملک سویڈن بھی ان علاقوں میں شامل ہے جہاں سورج غروب نہیں ہوتا۔سویڈن کے دارلحکومت سٹاک ہوم میں سورج تقریباًرات 1بجے غروب ہونے کے بعد صرف تین گھنٹے بعد یعنی 4 بجے دوبارہ نکل آتا ہے۔ نیوئن کا ایک اور ملک فن لینڈ بھی اس فہرست میں شامل ہے جہاں سورج غروب نہیں ہوتا۔

تازہ ترین