• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فاطمہ یاسر

ایک شہزادہ اپنے اُستاد مُحترم سے سبق پڑھ رہا تھا

اُستاد مُحترم نے اُسے دو جُملے پڑھائے

1 ــ جُھوٹ مت بُولو

2 ــ غُصّہ نہ کرو

کُچھ دیر کے وقفے کے بعد شہزادے کو سبق سُنانے کو کہا گیا تو شہزادے نے جواب دیا کہ،’’ ابھی سبق یاد نہیں ہوسکا۔‘‘

دُوسرے دن پھر اُستاد مُحترم نے سبق سنانے کو کہا۔’’ شہزادے نے پھر عرض کیا کہ ابھی سبق یاد نہیںہوسکا۔‘‘

تیسرے دن چُھٹی تھی۔’’ ــــ اُستاد نے کہا، کہ کل چُھٹی ہے، ـ لہذا کل لازمی سبق یاد کر لینابعد میں ــ میں کوئی بہانہ نہیں سُنوں گا۔‘‘

چُھٹی کے بعد اگلے دن بھی شاگرد خاص سبق سُنانے میں ناکام رہا۔ اُستاد مُحترم یہ خیال کیئے بغیر کہ شاگرد ایک شہزادہ ہے ـ غُصّے سے چلّا اُٹھے اُور طیش میں آکر ایک تھپڑ رسید کردیا کہ ’’یہ بھی کوئی بات ہے کہ اتنے دنُوں سےدو جُملے یاد نہیں ہوکر دے رہے ۔‘‘

تھپڑ کھاکر شہزادہ گم سُم ہوگیا ،پھر بُولا کہ،’’ اُستاد مُحترم سبق یادہوگیا ۔‘‘

اُستاد کو بہت تعجب ہوا کہ پہلے تو سبق یاد نہی ہورہا تھااُور تھپڑ کھاتے ہی فوراََ سبق یادہوگیا۔

شہزادہ نےکہا کہ،’’اُستاد مُحترم آپ نے مُجھے دو باتیں پڑھائی تھیں،1 ـ جُھوٹ نہ بُولو ــ 2 ــ غُصّہ نہ کرو ۔جُھوٹ بُولنے سے تو میں نے اُسی دن توبہ کرلی تھی لیکـن غُصّہ نہ کرو ــ یہ مُشکل کام تھا بہت کوشش کرتا تھا کہ غُصّہ نہ آئےلیکـن غُصّہ آجاتا تھا، ـــ اب جب تک میں غُصّے پر قابُو پانا نہیں سیکھ جاتا تو کیسے کہہ دیتا کہ سبق یاد ھوگیا ؟آج جب آپ نے تھپڑ مارا اُور یہ تھپڑ بھی میری زندگی کا پہلا تھپڑ ہے،اسی وقت میں نے اپنے دل و دماغ میں غُور کیا کہ غُصّہ آیا کہ نہیں ؟اُور کرنے پر مُجھے محسُوس ہوا کہ غُصّہ نہیں آیا۔ آج میں آپ کا بتایاہوا دُوسرا سبق کہ غُصّہ نہ کرو بلکل سیکھ لیا ہے ، آج اللہ کے فضل سے مُجھےمُکمل سبق یادہوگیا ہے۔ 

تازہ ترین