• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


پاکستان سمیت دنیا بھر میں خود کشی کی روک تھام کا عالمی دن 10 ستمبر کو منایا جا تا ہے۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او ) نے اپنی حالیہ رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ ہر سال دنیا بھر میں تقریباً آٹھ لاکھ افراد خودکشی کرتے ہیں۔

ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروز اڈینوم گبریئس کا خود کشی کے حوالے سے رپورٹ کے بارے میں کہنا تھا کہ ’خود کشی کی شرح میں کمی کے باوجود آج بھی ہر 40 سیکنڈ میں ایک شخص اپنی جان خود لے رہا ہے، جو ان کے خاندان، دوستوں اور ساتھیوں کے لیے المیہ ہے۔‘

اقوام متحدہ کے ادارے نے رپورٹ  کے نتائج کو دیکھتے ہوئے دنیا بھر کی حکومتوں پر اس بات کا زور دیا ہے کہ وہ ان سانحات کی روک تھام کے لیے اقدامات کریں۔

عالمی ادارے صحت کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ذہنی صحت سے متعلق پریشانیوں میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ پاکستان میں ان نفسیاتی الجھنوں اور مسائل کی لاتعداد وجوہات ہیں جن میں غربت، بے روزگاری، گھریلو نا چاقی، محبت میں ناکامی، عزت کی پامالی، بدنامی کا خوف، نا انصافی، حساس طبعیت ذہنی عدم توازن شامل ہیں۔

عالمی اداراہ صحت کی حالیہ اعداد و شمار پر مشتمل ایک رپورٹ کے مطابق خودکشی کی شرح کے حوالے سے 183 ممالک کی فہرست میں پاکستان کا نمبر 169ہے ۔ اس فہرست میں پاکستان صرف 13 ممالک سے اوپر ہے جہاں سب سے کم خودکشی کے واقعات پیش آتے ہیں ۔

پاکستان میں ہر ایک لاکھ افراد میں سے 2.9 افراد خود کشی کرتے ہیں، جن میں مردوں کی شرح 2.7 اور خواتین میں 3 فیصد ہے۔

فہرست کے مطابق 2016 میں پاکستان میں خود کشی کے کُل 6،155 واقعات پیش آئے۔

پاکستانی حکومت کے اعدادو شمار کے مطابق 2019 کے پہلے 6 مہینوں کے دوران پاکستان میں مجموعی طور پر تقریباً 1 ہزار افراد نے اپنی زندگیاں ختم کرنے کی کوشش کی، جن میں سے 50کو بچا لیا گیا تاہم باقی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

اسی طرح 2018 میں 1700 سے زیادہ پاکستانیوں نے اپنی جانیں لینے کی کوشش کی، جن میں سے 100 سے زیادہ زندگی کی بازی ہار گئے جبکہ تقریباً 1600 کو بچا لیا گیا۔

خودکشی کی روک تھام کے عالمی دن کو منانے کا اصل مقصد خودکشی کے واقعات کی روک تھام کے لیے عوام الناس میں شعور اور آگاہی اجاگر کر نا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں ہر سال لاکھوں کی تعداد میں لوگ خودکشی کرتے ہیں بعض ممالک تو ایسے ہیں جن میں خودکشی کے واقعات حادثات میں مر نے والوں سے بڑ ھ جاتے ہیں۔

دنیا بھر میں زیادہ تر خودکشی کر نے والوں میں 15 سال سے 40 سال کی عمر کے لوگ شامل ہیں۔

تازہ ترین
تازہ ترین