• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دھمکیاں مل رہی ہیں تحفظ فراہم کیا جائے، فائزہ نواز


شیخوپورہ کے علاقے فیروزوالا میں وکیل کے مبینہ تشدد کا نشانہ بننے والی پولیس کانسٹیبل فائزہ نواز کا کہنا ہے کہ ملازمت سے استعفی نہیں دیا، دھمکیاں دی جارہی ہیں ، تحفظ فراہم کیا جائے۔

فیروزوالا کچہری میں وکیل کے مبینہ تشدد کا نشانہ بننے والی فائزہ نواز نےپی ٹی آئی کی ارکان صوبائی اسمبلی عظمیٰ کاردار اور مسرت جمشید چیمہ کے ہمراہ لاہور میں پریس کانفرنس کی ۔

فائزہ نواز نے میڈیا کے روبرو اپنے ساتھ پیش آنے والے ناخوشگوار واقعے کی تفصیلات بیان کیں۔

لیڈی پولیس اہلکار نے کہا کہ وہ تشدد کے ایشو پر سیاست نہیں کر نا چاہتیں، لیکن جب کسی خاتون کی عزت نفس پر حملہ ہو تو وہ خاموش نہیں رہ سکتی ۔

انہوں نے کہاکہ میں نے استعفیٰ نہیں دیا ،پولیس افسران میرے مسئلے کو سنجیدگی سے لیں،فائزہ نواز نے خود کو ملنے والی دھمکیوں سے بھی میڈیا کو آگاہ کیا ۔

واقعے کی تفصیل بتاتے ہوئے لیڈی کانسٹیبل نے کہاکہ دوپہر ایک بجے ڈیوٹی پر تھی ،وکیل صاحب نے مین گیٹ پر آکر گاڑی روک دی ،ساتھی اہلکار نے ان سے کہا کہ گاڑی آگے کھڑی کریں ،جس پر وکیل نے بدتمیزی کی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ وکیل صاحب غصے میں آگئے اور گالیاں دینا شروع کردیں، میں نے ان سے کہا آپ پڑھے لکھے ہیں، اتنے میں وکیل نے تھپڑ مار دیا۔

فائزہ نواز نے یہ بھی کہا کہ مجھے بچانے والا کوئی نہیں تھا ،میں ڈی ایس پی کے دفتر گئی اور سارا واقعہ بتایا۔

عظمیٰ کاردار اور مسرت جمشید نے کہا کہ خوشی کی بات یہ ہے کہ حکومت لیڈی کانسٹیبل کے ساتھ کھڑی ہے ، عدلیہ سے درخواست ہے کہ وہ بھی معاملے کا نوٹس لے۔

انہوں نے مزید کہاکہ اگر فائزہ کو انصاف نہ ملا تو یہ سب خواتین پر ظلم کے مترادف ہوگا ،وکلا کمیونٹی کے لوگوں کو بھی اس معاملے پر سامنےآنا چاہیے۔

عظمیٰ کاردار نے یہ بھی کہاکہ کسی بہن، بیٹی سے ایسا سلوک کرنیوالے وکیل کی تربیت میں کچھ کمی رہ گئی۔

تازہ ترین